قومی

Madhya Pradesh adopts holistic approach to development: امت شاہ نے بھوپال میں ”غریب کلیان مہا ابھیان‘‘ کا افتتاح کیا اور 2003 سے 2023 تک کی بی جے پی حکومت کا رپورٹ کارڈ پیش کیا

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کو بھوپال میں “غریب کلیان مہا ابھیان” کا افتتاح کیا اور 2003 سے 2023 تک کی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کا رپورٹ کارڈ پیش کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مدھیہ پردیش کی شیوراج حکومت کی طرف سے کئے گئے ترقیاتی کاموں کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت نے لوگوں کی زندگیوں کو بدلنے کے خواب اور عزم کو پورا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2003 سے پہلے مدھیہ پردیش میں کانگریس کی حکومت تھی، ریاست کا شمار بیمار ریاستوں میں ہوتا تھا۔ ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ، بی جے پی حکومت نے 20 سالوں میں ایک بیمار ریاست کو ملک کی سب سے ترقی یافتہ ریاستوں میں سے ایک بنانے کی کوشش کی ہے، آج مدھیہ پردیش ترقی یافتہ ریاستوں میں سب سے آگے کھڑا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے ملک کے وسطی حصے، شمالی سرے اور مشرقی سرے میں تیزی سے ترقیاتی کام کیے ہیں۔ کانگریس قائدین کو چیلنج کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ اگر کانگریس میں ہمت ہے تو اپنے 50 سال کا رپورٹ کارڈ لے کر آئیں۔

 امت شاہ نے کہا کہ مدھیہ پردیش ریاست 1956 میں بنی تھی۔ ریاست پھر سے وندھیہ پردیش، ریاست بھوپال اور مدھیہ بھارت بنی۔ کانگریس نے 53 سال حکومت کی۔ جو لوگ آج دعوے کر رہے ہیں وہ پہلے 53 سال کے ترقیاتی کاموں کی رپورٹ اپنے پاس رکھیں۔ 1980 کی دہائی میں آشیش بوس نے راجیو گاندھی کو ایک مقالہ پیش کیا، جس میں لفظ بیماروکا ذکر تھا۔بیمارو ریاست کی اصطلاح چار ریاستوں کے پہلے حروف سے ماخوذ ہے۔ جسے مدھیہ پردیش، بہار، راجستھان اور اتر پردیش سے لیا گیا تھا۔ تمام سروے میں ان ریاستوں کو ہندوستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بھی قرار دیا گیا ہے۔  امت شاہ نے کہا کہ جو لوگ آج بی جے پی حکومت کی طرف سے کی گئی ترقی پر سوال اٹھاتے ہیں انہیں اپنے 53 سالوں کا حساب بھی دینا چاہیے۔ کانگریس کی حکومت میں مدھیہ پردیش کو بیمارو ریاست کا خطاب ملا۔ 53 سال کے دور حکومت میں کانگریس نے مدھیہ پردیش کو بیمار ریاست بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، 2003 میں مدھیہ پردیش کے عوام نے مسٹر بنتادھر کی حکومت کو ہٹا کر ایک تاریخی فیصلہ دیا۔ اس کے بعد بی جے پی نے مدھیہ پردیش کو اس اصطلاح بیمارو سے آزاد کرنے کا کام کیا۔

بی جے پی نے خود کفیل مدھیہ پردیش کی بنیاد رکھی

 امت شاہ نے کہا کہ مدھیہ پردیش بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت میں ترقی کی نئی داستان لکھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش 20 سالوں میں ’’ترقی یافتہ مدھیہ پردیش‘‘ بن گیا ہے۔ خود کفیل مدھیہ پردیش کی بنیاد رکھنے کا کام 20 سالوں میں کیا گیا ہے۔ چاہے وہ صحت، صنعتی ترقی، زرعی ترقی کے شعبے میں ہو، نوجوانوں کے لیے تعلیم اور تعلیم کے تمام پہلوؤں کو فراہم کرنے کا کام صرف مدھیہ پردیش میں ہونا چاہیے، اس طرح مدھیہ پردیش کو اس 20 سال میں خود کفیل بنایا جا چکا ہے۔ میں مدھیہ پردیش کے 9 کروڑ لوگوں کو یقین دلانے آیا ہوں کہ آنے والے امرت کال میں ہم مدھیہ پردیش کو ملک کی سب سے ترقی یافتہ ریاستوں کے زمرے میں رکھنے اور اسے مکمل طور پر خود انحصار بنانے کے لیے کام کریں گے۔

بی جے پی کے دور حکومت میں بھوپال سے چوپال تک خوشحالی

کانگریس کے دور حکومت کے دگ وجے دور کو کٹہرے میں لاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش جو کبھی منقسم سمجھا جاتا تھا آج ترقی کی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ 20 سالوں میں بجلی، پانی، سڑکیں اور تعلیم جیسے بنیادی نظام کو مضبوط کرکے بی جے پی حکومت نے مدھیہ پردیش میں ترقی کی نئی جہتیں قائم کی ہیں۔ چاہے بندیل کھنڈ ہو، بگھیل کھنڈ، نیمار، مالوا، گوالیار، چمبل، مہا کوشل،بھوپال سے لے کر ریاست کے ہر چوپال تک، بی جے پی حکومت نے خوشحالی اور ترقی لانے کا کام کیا ہے۔

مودی جی نے مدھیہ پردیش کو دل کھول کر دیا

 امت شاہ نے کہا کہ جب 2014 میں مرکز میں مودی حکومت بنی تھی، وزیر اعظم  نریندر مودی نے مدھیہ پردیش کو دل کھول کر دیا ہے اور مدھیہ پردیش کے لوگوں نے بھی پی ایم مودی کے ہر اقدام کا جواب اپنی جھولیاں بھر کر ووٹ دیا ہے۔ 2004 سے 2014 تک کے 10 سالوں میں کانگریس نے مدھیہ پردیش کو صرف 1 لاکھ 98 ہزار کروڑ روپے دیے۔ مودی حکومت نے مدھیہ پردیش کو صرف 9 سال میں 8 لاکھ 33 ہزار کروڑ روپے دینے کا کام کیا۔ 2014 میں لوک سبھا کی 29 میں سے 27 سیٹیں، 2019 میں بی جے پی کو 29 میں سے 28 سیٹیں ملیں۔ اب میں اعتماد سے کہہ رہا ہوں کہ ایک سیٹ کی کمی ہے، 2024 میں مدھیہ پردیش کے لوگ اس کمی کو پورا کریں گے، مجھے پورا بھروسہ ہے۔

ملک میں 13 کروڑ اور ریاست میں 1 کروڑ 36 لاکھ لوگ خط غربت سے اوپر آئے

 امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم  نریندر مودی کی قیادت میں 10 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے اوپر آئے ہیں اور مودی جی کی قیادت میں 1 کروڑ 36 لاکھ لوگ خط غربت سے اوپر آئے ہیں۔ آزادی کے بعد ایسا دور کبھی نہیں آیا کہ دس سال کے عرصے میں 10فیصد آبادی خط غربت سے اوپر آگئی ہو اور یہی وجہ ہے کہ مودی جی کو غریبوں کی فلاح و بہبود کا چمپئن سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بی جے پی کو آشیرواد دینے کے لئے مدھیہ پردیش کے 9.5 کروڑ عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

مسٹر بنٹادھار اور کمل ناتھ جواب دیں

انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش حکومت نے شیوراج جی کی قیادت میں بہت سی تبدیلیاں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر بنٹادھار اور کمل ناتھ جی کو ان باتوں کا خاص جواب دینا چاہئے کہ 2002 میں آپ نے بجٹ کا کل سائز 23 ہزار 100 کروڑ چھوڑا تھا، ہم اسے 3 لاکھ 14 ہزار کروڑ تک لے آئے ہیں۔ اس کا جواب دیا جانا چاہیے۔ریاست کا تعلیمی بجٹ 2456 کروڑ سے بڑھا کر 38 ہزار کروڑ کردیا گیا ہے۔ بی جے پی حکومتوں نے اس کو تسلیم کیا۔ صحت کا بجٹ 580 کروڑ تھا، آج 16 ہزار کروڑ ہے۔ سرو شکشا ابھیان کا بجٹ 844 کروڑ سے 7 ہزار کروڑ سے تجاوز کر گیا۔ جب ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے بجٹ کی تقسیم کی بنیاد کو چھوڑ دیا جائے تو 1 ہزار 56 کروڑ خرچ ہوتے ہیں۔ اسے 64 ہزار 390 کروڑ تک لیا گیا ہے۔ یہاں فی کس آمدنی 11,700 سے 1 لاکھ 40 ہزار تک لانا، تمام پیمانے پر ایک ریکارڈ توڑ ترقی ہے۔ ایم ایس ایم ای میں جو کہ روزگار کے نقطہ نظر سے اہم ہے، اس وقت صنعتوں میں سالانہ 4 ہزار 297 رجسٹریشن ہوا کرتی تھی، آج 3 لاکھ 61 ہزار 545 افراد سالانہ رجسٹرڈ ہیں۔ پہلے جو سڑک تھی، وہ گڑھوں والی سڑک تھی، یا یہ کہ سڑک گڑھوں میں تھی۔ اس کے بجائے اب یہاں پانچ لاکھ 10 ہزار کلومیٹر سڑکیں بن چکی ہیں۔ سڑکیں آٹھ سے زائد مرتبہ بن چکی ہیں۔ شرح نمو ساڑھے چھ گنا بڑھ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی اور شیوراج جی کی جوڑی مدھیہ پردیش کو اس مقام تک لے گئی ہے۔

کمل ناتھ جی کو جواب دیں اور اپنا 50 سال کا رپورٹ کارڈ لے کر آئیں

کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ایم ایس پی کی بات کرتے ہیں، کمل ناتھ جی، میں بتانا چاہتا ہوں۔ جب بنٹادھار جی چلے گئے تو گندم کا ایم ایس پی 4 لاکھ 38 ہزار ٹن تھا، آج 70 لاکھ 96 ہزار میٹرک ٹن تک پہنچ گیا ہے۔ آج آئی آئی ٹی کی تعداد 1014 ہے۔ سیاحوں کی تعداد 64 لاکھ تھی، اب یہ 9 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔ میں کانگریس لیڈروں سے اپیل کرنا چاہتا ہوں۔ آپ ایم پی کے لوگوں کو گمراہ کرنا بند کریں اور 50 سال کا رپورٹ کارڈ لے آئیں۔ کانگریس نے ایم پی کو کیا دیا؟ اعداد و شمار کے ساتھ ایم پی کے لوگوں کے سامنے آئیں۔ آپ نہیں آئیں گے، اسی لیے آپ کے سامنے آیا ہوں، کانگریس میں ہمت ہے تو 50 سال کا رپورٹ کارڈ لے آئیں۔

ہم نے احتساب کی روایت قائم کی ہے

انہوں نے کہا کہ ہم نے سیاست میں احتساب کی روایت بنائی ہے۔ جہاں ہماری حکومت ہے ہم وہاں حساب لیتے ہیں۔ فصل بیمہ، جل جیون مشن میں 25 ہزار کروڑ روپے کا فائدہ ہوا ہے، 8.2 کروڑ مکانات اور 60 لاکھ نل کنکشن دیے گئے ہیں۔ آیوشمان بھارت اسکیم میں 3.6 کروڑ استفادہ کنندگان ہیں، جن میں سے 30 لاکھ مستفیدین نے اپنا آپریشن کروا لیا ہے۔ 80 لاکھ بیت الخلاء کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت تقریباً 44 لاکھ غریب خاندانوں کو پکے مکان ملے، ریاست کے 5.30 کروڑ لوگوں کو باقاعدگی سے مفت اناج مل رہا ہے۔

کانگریس نے 15 ماہ کی حکومت میں کیا کیا؟

 امت شاہ نے کہا کہ مدھیہ پردیش کی کامیابیوں کو دیکھتے ہوئے فی کس آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔ سڑکیں بن چکی ہیں۔ آبپاشی کی صلاحیت کروڑوں غریب کسانوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ لاڈلی لکشمی یوجنا کا فائدہ 46 لاکھ بیٹیوں کو ملا ہے۔ اجین میں مہاکال مہلوک بنایا گیا ہے۔ بھوپال اندور میں میٹرو ریل شروع ہو رہی ہے۔ ہندی میں میڈیکل انجینئرنگ کی تعلیم شروع کی۔ پی ای ایس اے کو نافذ کیا گیا ہے۔ ہم نے آزادی پسندوں کی یادگاریں بنائی ہیں۔ امرت سروور تعمیر ہو چکا ہے۔ کانگریس نے 15 ماہ کی حکومت میں کیا کیا؟ اسے تقسیم کیا جائے اور کمل ناتھ کو جواب دینا چاہیے۔

کانگریس کو جب بھی حکومت ملی، اس نے گھوٹالے کے سوا کچھ نہیں کیا

امت شاہ نے کہا، کمل ناتھ جی اور مسٹر بنٹادھار جی، جواب دیں، جب بھی آپ کو حکومت ملی، آپ نے سوائے گھوٹالے کے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بوفورس گھوٹالہ، 2 جی اسپیکٹرم گھوٹالہ، ستیم گھوٹالہ، کامن ویلتھ گیمز گھوٹالہ، کوئلہ گھوٹالہ، ہیلی کاپٹر گھوٹالہ، ٹیٹرا ٹرک گھوٹالہ، ووٹ کے لیے نوٹ گھوٹالہ، آدرش ہاؤسنگ گھوٹالہ، نیشنل ہیرالڈ گھوٹالہ، ڈی ایل ایف گھوٹالہ، فوڈ سیکورٹی بل گھوٹالہ، غازی آباد۔ پراویڈنٹ فنڈ گھوٹالہ، ہرشد مہتا کا اسٹاک مارکیٹ گھوٹالہ، آئی پی ایل گھوٹالہ، ایل آئی سی ہاؤسنگ اسکام، پاور پلانٹ سب میرین اسکام، اور باکس ویژن ایکویٹی اسکام۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو ان گھوٹالوں کے بارے میں مدھیہ پردیش اور ملک کے لوگوں کو جواب دینا چاہئے۔

کمل ناتھ کی حکومت کرپشن ناتھ کی حکومت بن گئی تھی

امت شاہ نے کہا کہ سوشل میڈیا کے لوگ کمل ناتھ کی حکومت کو بدعنوانی کی حکومت کہنے لگے، ناتھ نے ایسا کام کیا ہے۔ 350 کروڑ کا موزر بیئر گھوٹالہ، 24 کروڑ کا اگستا ویسٹ لینڈ اس گھوٹالے سے جڑا ہوا ہے۔افکو گھوٹالہ سے منسلک 600 کروڑ۔ 25 ہزار کروڑ کی قرض معافی میں بھی گھوٹالے ہوئے ہیں۔ 1178 کلو گرام بونس کا وعدہ بھی پورا نہیں ہوا۔ بیگا، بھریا اور سہاریہ برادری کی خواتین کو ڈائٹ گرانٹ اسکیم شروع کی گئی۔ انہوں نے اسے بھی بند کر دیا اور 800 سے زیادہ افسران کا تبادلہ کر کے کمل ناتھ حکومت نے مدھیہ پردیش میں بڑے پیمانے پر ٹرانسفر انڈسٹری کو دوبارہ قائم کرنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو مدھیہ پردیش کے عوام کو اپنی ڈیڑھ سال کی مدت کا جواب ضرور دینا ہوگا۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Reaffirming Gandhi ji’s Global Relevance: گاندھی جی کی عالمی مطابقت کی تصدیق: پی ایم مودی کا بین الاقوامی خراج تحسین

12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…

5 hours ago