Lok Sabha Election 2024: لوک سبھا انتخابات 2024 کے پہلے مرحلے اور دوسرے مرحلے کے لیے نامزدگی کا عمل مکمل ہونے کے بعد، امیدواروں نے اب انتخابی مہم شروع کر دی ہے اور لوگوں سے مل کر ووٹ کی اپیل کر رہے ہیں۔ اس سب کے درمیان ان دنوں مدھیہ پردیش، اتر پردیش اور دیگر ریاستوں میں ایک دلچسپ بات دیکھنے کو مل رہی ہے۔
دراصل، ان دنوں رمضان چل رہا ہے اور جن جگہوں پر مسلم امیدوار میدان میں ہیں اور روزہ رکھ رہے ہیں، وہاں انتخابی مہم کا طریقہ دیگر مقامات سے مختلف نظر آ رہا ہے۔ یہی نہیں، ایسی جگہوں پر امیدواروں کو اپنے کھانے، جلسوں اور تقاریر کے اوقات میں تبدیلی کرنی پڑ رہی ہے۔
ان ڈور جلسوں اور مساجد میں جا کر مانگ رہے ہیں ووٹ
روزے کی وجہ سے مسلم امیدوار دھوپ میں گھر گھر جا کر انتخابی مہم چلانے کے بجائے انڈور میٹنگ کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ اگر بعض مقامات پر انہیں دن میں انتخابی مہم کے لیے نکلنا پڑتا ہے تو وہ کھلے عام لوگوں سے خطاب کرنے کے بجائے ڈیروں یا خیموں میں جلسے کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ چھوٹی چھوٹی میٹنگز کے ساتھ اسٹریٹ میٹنگز بھی کر رہے ہیں۔ بہت سے امیدوار شام کو مساجد جا رہے ہیں۔ مرادآباد سیٹ سے بی ایس پی کے امیدوار محمد عرفان سیفی کا کہنا ہے کہ رمضان میں مساجد میں لوگوں سے ملنا آسان ہوتا ہے۔ اس وقت وہ زیادہ تر شام کو مساجد میں جا کر انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔
روزہ دار امیدواروں نے اپنی انتخابی مہم کے انداز میں ایک اور تبدیلی کی ہے۔ ایسے امیدوار روزے کے اوقات میں یعنی دن کے وقت اپنی تقریریں بہت مختصر رکھتے ہیں۔ اگر ہم اوسط کی بات کریں تو دن میں روزے کی وجہ سے قائدین اپنی تقریریں صرف 5 منٹ تک رکھ رہے ہیں۔ زیادہ تر مسلم امیدوار شام کو انتخابی مہم میں زیادہ توانائی لگا رہے ہیں۔ وہ سڑکوں پر نکل رہے ہیں اور مختلف علاقوں میں گھر گھر لوگوں سے مل رہے ہیں۔ شام وہ وقت ہوتا ہے جب بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں یا بازاروں میں نکل آتے ہیں۔ ایسے میں یہ امیدوار اس بھیڑ کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
مسلمان امیدواروں نے روزے کی وجہ سے اپنی خوراک میں کی تبدیلی
روزے کی وجہ سے مسلم امیدواروں نے اپنی خوراک میں بھی تبدیلی کی ہے۔ امیدواروں کے مینو میں سحری کے لیے کھچڑی اور دلیہ (دلیہ) جیسے ہلکے کھانے شامل ہیں۔ یہ کھانا صبح صادق سے پہلے لیا جاتا ہے۔ دن کے اختتام پر امیدوار اپنے کھانے میں کھجور، جوس اور پھل شامل کر رہے ہیں۔
افطار کے بعد ایک بڑی آبادی کو بنا رہے ہیں نشانہ
یوپی کی رام پور سیٹ سے ایس پی امیدوار محب اللہ ندوی کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ وہ روزانہ پانچ بار نماز پڑھنا نہ بھولیں۔ انتخابی مہم کی نگرانی کرنے والے محب اللہ کے چھوٹے بھائی محمد آصف کا کہنا ہے کہ وہ مسلم ووٹروں سے بات کرنے کے لیے مساجد کا دورہ بھی کر رہے ہیں۔ محب اللہ کے کھانے کے بارے میں آصف کا کہنا ہے کہ وہ سحری کے دوران زیادہ نہیں کھاتے۔ ہماری مہم صبح 8 بجے شروع ہوتی ہے اور دیر شام تک جاری رہتی ہے۔ لوگ عموماً شام کو نماز کے بعد ملتے ہیں۔ وہ افطار کے بعد شام کو بڑے علاقوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ بی ایس پی کے رام پور امیدوار ذیشان خان ان دنوں سحری میں کھچڑی یا دلیہ کھا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میں صبح 10 بجے انتخابی مہم شروع کرتا ہوں اور دن میں 15 سے 20 جلسوں سے خطاب کرتا ہوں۔ میں اپنی تقریریں مختصر رکھتا ہوں۔
-بھارت ایکسپریس
صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…
راج یوگی برہما کماراوم پرکاش ’بھائی جی‘ برہما کماریج سنستھا کے میڈیا ڈویژن کے سابق…
پارلیمنٹ میں احتجاج کے دوران این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کے…
این سی پی لیڈرچھگن بھجبل کی وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس سے ملاقات سے متعلق قیاس آرائیاں تیزہوگئی…
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…