قومی

Israel-Palestine Conflict: فلسطین کی حمایت کرنے والی کانگریس کی تجویز سے متعلق راہل گاندھی نے کہی یہ بڑی بات

Israel-Palestine Crisis: اسرائیل اورفلسطین کے لئے مزاحمت کررہی تنظیم حماس کے درمیان گزشتہ 11 دنوں سے جنگ جاری ہے۔ اس درمیان فلسطین سے متعلق کانگریس کی تجویزپر پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج منگل کے روز(17 اکتوبر) کوکہا کہ ہم کسی بھی طرح کے تشدد کے خلاف ہیں۔

کانگریس لیڈرراہل گاندھی نے میزورم میں پریس کانفرنس کے دوران کہا، ”ہماری تجویزمیں واضح طورپرلکھا ہے کہ ہم کسی بھی سطح پرہو رہے تشدد کے خلاف ہیں۔ شہریوں کے خلاف ہو رہے تشدد کی ہم حمایت نہیں کرتے۔“ دراصل، کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) نے حال ہی میں میٹنگ کرکے ایک تجویزمنظورکی تھی۔ اس میں فلسطین کا ذکرکرکے کہا گیا تھا کہ ہم دُکھ کا اظہار کرتے ہیں۔

 کانگریس کی تجویز میں کیا تھا؟

کانگریس کی تجویزمیں لکھا تھا، ”اب سی ڈبلیو سی مڈل ایسٹ میں چل رہے جنگ اورہزار سے زیادہ لوگوں کے ہلاک ہونے پردکھ کا اظہار کرتی ہے۔ سی ڈبلیوسی فلسطینی عوام کی زمین، خود مختاری اورعزت ووقارکے ساتھ زندگی کے حقوق کے لئے اپنی دیرینہ حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔“

یہ بھی پڑھیں:  سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی وزیر خارجہ کو کردیا نظر انداز، گھنٹوں انتظار کرانے کے بعد فلسطین سے متعلق کہہ دی یہ بڑی بات

اسرائیل کی طرف سے مسلسل کیا جا رہا ہے غزہ پر حملہ

نیوزایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینیوں نے اسرائیل کی طرف سے جنوبی غزہ میں خطرناک ہوائی حملے کئے جانے کی اطلاع دی ہے، جہاں انہیں پناہ لینے کا حکم دیا گیا تھا۔ الجزیرہ کی خبرکے مطابق، حماس نے کہا کہ 250 لوگ ہم نے قیدی بنائے ہوئے ہیں۔ صورتحال معمول پرآنے پرغیرملکی شہریت والے لوگوں کو چھوڑیں گے۔ واضح رہے کہ غزہ میں 2 ہزار 808 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ وہیں اسرائیل میں ایک ہزار400 افراد کے ہلاک ہونے کی بات کہی گئی ہے۔ حماس نے 7 اکتوبر کی صبح اسرائیل پر راکٹ حملہ کرکے دراندازی کی تھی۔ اس کے جواب میں اسرائیل نے جوابی کارروائی شروع کی تھی۔ اس کو اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا کہ ہم جنگ میں ہیں اور جیتیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

2 hours ago