قومی

Supreme Court on Muslim Police Officer: کیا داڑھی رکھنے پر مسلمان پولیس اہلکار کو معطل کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے؟ آج سپریم کورٹ کرے گا فیصلہ

Supreme Court on Muslim Police Officer: اس معاملے پر سپریم کورٹ میں آج یعنی 13 اگست کو دوبارہ سماعت ہوگی کہ آیا داڑھی رکھنے پر مسلم مذہب کے پولیس اہلکار کو معطل کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے یا نہیں۔ آرٹیکل 25 کے تحت ہندوستان کے شہریوں کو مذہب پر عمل کرنے کا بنیادی حق حاصل ہے۔ سپریم کورٹ اس کیس کا جائزہ لے گی اور فیصلہ کرے گی کہ ایسے معاملات میں کون سے قوانین لاگو ہوتے ہیں اور کیا ایسے معاملے میں پولیس اہلکار کو معطل کرنا حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ پیر کو اس کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ ‘یہ آئین سے جڑا ایک اہم مسئلہ ہے اور اس معاملے پر تفصیل سے بحث ہونی چاہیے’۔

آپ کو بتا دیں کہ سپریم کورٹ مہاراشٹر اسٹیٹ ریزرو پولیس فورس کے کانسٹیبل ظہیرالدین شمس الدین بیدادے کی اپیل پر سماعت کر رہی ہے۔ انہیں اکتوبر 2012 میں داڑھی رکھنے کی وجہ سے ملازمت سے معطل کر دیا گیا تھا۔ ظہیرالدین نے بمبئی ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔ 2012 میں ہی ہائی کورٹ نے درخواست گزار کو داڑھی رکھنے پر معطل کرنے کے فیصلے کو درست مان لیا تھا۔ اس کے بعد بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔

یوپی سے بھی آ چکا ہے ایسا معاملہ

حال ہی میں داڑھی رکھنے پر پولیس اہلکاروں کو معطل کرنے کا معاملہ اتر پردیش سے بھی آیا ہے۔ اکتوبر 2020 میں ریاست کے باغپت ضلع میں تعینات ایک سب انسپکٹر کو لمبی داڑھی رکھنے پر معطل کر دیا گیا تھا۔ پولیس سب انسپکٹر کے خلاف یہ محکمانہ کارروائی پولیس مینول کے تحت کی گئی۔ یہ پورا معاملہ باغپت کے رملا تھانے میں تعینات سب انسپکٹر انتظار علی اور اس کی لمبی داڑھی سے متعلق تھا۔ باغپت کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے سب انسپکٹر کو تین بار داڑھی تراشنے کی تنبیہ کی تھی لیکن اس کے باوجود وہ بڑی داڑھی کے ساتھ ڈیوٹی انجام دیتے رہے۔ اس وجہ سے باغپت کے ایس پی نے انہیں فوری اثر سے معطل کر کے پولیس لائن بھیج دیا۔

یہ بھی پڑھیں- Knife Attack in Turkey: ترکی کی سڑکوں پر 18 سالہ ‘نازی’ لڑکے کی دہشت! مسجد کے باہر لوگوں پر چاقو سے کیا حملہ، پھر کیا لائیو سٹریم

کیا کہتا ہے پولیس مینول؟

اتر پردیش پولیس کے دستور اور قواعد کے مطابق سکھوں کے علاوہ کسی کو بھی اعلیٰ افسران کی اجازت کے بغیر داڑھی رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔ محکمہ پولیس کے ملازمین بغیر اجازت مونچھ رکھ سکتے ہیں لیکن داڑھی نہیں رکھ سکتے۔ بغیر اجازت صرف سکھ برادری داڑھی رکھ سکتی ہے۔ ساتھ ہی، اگر سکھ مذہب کے علاوہ کسی دوسرے مذہب کا پیروکار ایسا کرتا ہے تو اسے محکمہ سے اجازت لینا ہوگی۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

India’s Petrochemical Industry Poised For Growth Amidst Global Challenges: ہندوستان کی پیٹرو کیمیکل صنعت عالمی چیلنجوں کے درمیان ترقی کے لیے تیار

ہندوستان کی پیٹرو کیمیکل صنعت کو عالمی حد سے زیادہ گنجائش سے مقابلہ کا سامنا…

15 minutes ago

World Economic Forum: ڈیووس میں انڈیا پویلین کا  کیا گیاافتتاح ، سماج میں AI کی طرف سے درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال

کیرالہ کے وزیر صنعت نے کہا کہ ان کی حکومت آئندہ ماہ انویسٹ کیرالہ گلوبل…

41 minutes ago

Direct Selling: شمال مشرق میں کاروبار 1,854 کروڑ روپے سے تجاوز ، آسام 1009 کروڑ روپے کے ساتھ سرفہرست

آئی ڈی ایس اے کے مطابق شمال مشرقی خطے کی دیگر سات ریاستیں کل فروخت…

1 hour ago

Delhi Elections 2025: دو بار الیکشن ہارے، پھر AAP میں آئے، اس کے بعد سیاسی کیریئر نے بھری اُڑان، جانئے امانت اللہ خان کا سیاسی سفر

امانت اللہ خان نے دہلی میں جاری بلڈوزر کارروائی کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا…

1 hour ago

SportsForAll: دہلی میں 5واں اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن اسپانسرشپ پروگرام 2025 کا انعقاد، کئی اہم شخصیات نے کی شرکت

تقریب کے دوران، عہدیداروں نے اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن کے تعاون کی تعریف کی، جو…

2 hours ago