قومی

India’s inclusive growth applauded: بین الاقوامی برادری ہندوستان کی اقتصادی ترقی اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی کر رہی ہے تعریف: آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر

نئی دہلی: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور اعلی ماہر اقتصادیات کرشنامورتی سبرامنیم نے ہندوستان کی اقتصادی ترقی اور جامع ترقی کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا عوامی ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ اور جامع ترقی نہ صرف بحث کا موضوع ہے بلکہ بین الاقوامی برادری کی طرف سے بھی اس کی تعریف کی جا رہی ہے۔ سبرامنیم کے مطابق، ہندوستان کی مجموعی ترقی، خاص طور پر کورونا وبا کے بعد، عالمی برادری میں مثبت ردعمل مل رہا ہے۔

کورونا کے دوران ہندوستان کی پالیسیاں اور اثرات

سبرامنیم نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران ہندوستان نے جو اقتصادی پالیسیاں اپنائی تھیں وہ دوسرے ممالک سے مختلف تھیں۔ جب کہ دوسرے ممالک نے کووڈ کو صرف ڈیمانڈ سائیڈ بحران کے طور پر شناخت کیا، ہندوستان نے اسے ڈیمانڈ اور سپلائی سائیڈ کا بحران سمجھا۔ اس طرح، ہندوستان نے طلب اور رسد دونوں اطراف کے لیے متوازن پالیسیاں اپنائیں، جس سے وبائی امراض کے بعد کی مشکلات سے نمٹنے میں مدد ملی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یورپ میں جنگ اور سپلائی کے بحران کی وجہ سے عالمی سطح پر مہنگائی بڑھی لیکن ہندوستان پر اس کا اثر بہت کم رہا۔

شرح نمو اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ

سبرامنیم نے ہندوستان کی شرح نمو اور پیداواری صلاحیت میں بہتری پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ 2002 سے 2013 تک ہندوستان کی کل فیکٹر پروڈکٹیوٹی (TFP) کی اوسط شرح صرف 1.3 فیصد تھی، جب کہ 2014 کے بعد یہ شرح بڑھ کر 2.7 فیصد ہوگئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہندوستان کی پیداواری صلاحیت دوگنی رفتار سے بڑھی ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے نئے اداروں کے قیام میں اضافے کی طرف بھی اشارہ کیا۔ 2004 سے 2014 تک نئی کمپنیوں کا قیام صرف 3.2 فیصد تھا جب کہ 2014 کے بعد اس تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

ملک کی عالمی درجہ بندی میں بہتری

سبرامنیم نے کہا کہ 2015 میں ہندوستان کی عالمی جدت طرازی کی درجہ بندی 85 ویں تھی، جب کہ 2024 میں یہ درجہ بندی 39 ویں ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ، ہندوستان نے ’کاروبار کرنے میں آسانی‘ کی درجہ بندی میں بھی بہتری لائی ہے۔ 2014 میں ہندوستان کا درجہ 140 تھا جو اب 60 کے قریب ہے۔ یہ سب ہندوستان میں کی گئی ساختی اصلاحات کا نتیجہ ہے، جو معیشت کی حرکیات اور مسابقت کو بڑھانے میں مدد دے رہے ہیں۔

تعمیراتی شعبہ اور جامع ترقی

سبرامنیم نے اپنی نئی کتاب “India@100” میں ہندوستان کو 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس کے لیے انہوں نے تعمیراتی شعبے کی ترقی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت کا اظہار کیا، کیونکہ یہ شعبہ روزگار پیدا کرنے کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامع ترقی کے لیے ضروری ہے کہ ہندوستان تعمیراتی شعبے کو فروغ دے، تاکہ سماجی اور اقتصادی شمولیت کو بڑھایا جا سکے۔

سبرامنیم نے دولت کی تخلیق اور روزگار پیدا کرنے کے درمیان تعلق کو بھی واضح کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو دولت پیدا کرنے والوں کو صحیح نقطہ نظر سے دیکھنا ہوگا۔ جہاں امریکہ میں جائیداد کے حصول کو ’امریکن ڈریم‘ سمجھا جاتا ہے، وہیں ہندوستان میں اس کے بارے میں منفی رویہ پایا جاتا ہے۔ سبرامنیم نے اس نظریہ کو تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ ہر کام، ہر فرد کی خوشحالی کسی نہ کسی دولت بنانے والے کی وجہ سے ہوتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Arab Diary-5: ’سیما کا گیت‘- اسلامی بنیاد پرستی کے خلاف افغان خواتین کی ہمت اور دوستی کی ایک بے مثال کہانی

رویا سادات کی ایڈونچر فلم 'سانگ آف دی بارڈر' طالبان کے دور سے پہلے کے…

1 hour ago

Keerthy Suresh marries Anthony: کیرتی سریش نے انتھونی سے کی شادی، جیمالا سے ساتھ پھیروں تک کی دکھائی جھلک

کیرتھی سریش فلم پروڈیوسر جی سریش کمار اور اداکارہ مانیکا کی بیٹی ہونے کے علاوہ…

1 hour ago

Delhi News: دہلی پولیس نے غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف کارروائی شروع کی، 32 افراد کو کیا نامزد

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کے حکم کے بعد، قومی دارالحکومت میں دہلی پولیس نے جمعرات…

2 hours ago

Ziaur Rahman Barq: ایس پی ایم پی ضیاء الرحمان برق کی مشکلات میں اضافہ، گھر پر بلڈوزر کارروائی کا امکان

سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمان برق کی مشکلات بڑھ گئی…

3 hours ago