وزیر اعظم نریندر مودی اور سری لنکا کے صدر انورا کمارا دیسانائکا نے 16 دسمبر 2024 کو نئی دہلی میں دیسانائکا کےجمہوریہ ہند کے سرکاری دورے کے دوران ملاقات میں جامع اور نتیجہ خیز بات چیت کی ۔ دونوں لیڈروں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہند-سری لنکا دو طرفہ شراکت داری ، گہری جڑیں رکھنے والے ثقافتی اور تہذیبی تعلقات ، جغرافیائی قربت اور عوام سے عوام کے تعلقات پر مبنی ہے ۔ صدر دیسانائکا نے 2022 میں بے مثال معاشی بحران کے دوران اور اس کے بعد سری لنکا کے عوام کے لیے ہندوستان کی طرف سے دی گئی غیر متزلزل حمایت کے لیے اپنی گہری ستائش کا اظہار کیا ۔ خوشحال مستقبل ، زیادہ سے زیادہ مواقع اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے سری لنکا کے عوام کی امنگوں کو پورا کرنے کے تئیں اپنے گہرے عزم کو یاد کرتے ہوئے ، انہوں نےکہاکہ وہ ان مقاصد کے حصول کے لیے ہندوستان کی مسلسل حمایت کے منتظر ہیں ۔ وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کی ‘پڑوسی پہلے’ کی پالیسی اور ‘ساگر’ کے وژن میں سری لنکا کے خصوصی مقام کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سلسلے میں ہندوستان کے مکمل عزم کا یقین دلایا ۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ گذشتہ برسوں کے دوران دو طرفہ تعلقات گہرے ہوئے ہیں اور سری لنکا کی سماجی و اقتصادی ترقی میں ان کا نمایاں تعاون رہا ہے ۔ مزید تعاون کے امکانات پر زور دیتے ہوئے ، دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے باہمی سودمند جامع شراکت داری کے لیے بھارت اور سری لنکا کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ۔
گزشتہ دہائی میں بڑھتی ہوئی سیاسی بات چیت اور دو طرفہ تعلقات کو گہرا کرنے میں ان کے تعاون کو تسلیم کرتے ہوئے ، دونوں رہنماؤں نے قیادت اور وزارتی سطح پر سیاسی تعامل کو مزید تیز کرنے پر اتفاق کیا ۔ دونوں رہنماؤں نے جمہوری اقدار کو فروغ دینے اور ان کے ادارہ جاتی بہترین طور طریقوں پر مہارت کے اشتراک کے لیے باقاعدہ پارلیمانی سطح کے تبادلوں کی اہمیت پر بھی زور دیا ۔دونوں رہنماؤں نے سری لنکا کے لیے بھارت کی ترقیاتی امداد کے مثبت اور اثر انگیز کردار کو تسلیم کیا جس نے اس کی سماجی و اقتصادی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے ۔ صدر دیسانائکا نے جاری قرض کی تنظیم نو کے باوجود پروجیکٹوں کے نفاذ کے لیے ہندوستان کی مسلسل حمایت کو سراہا ۔ انہوں نے ان پروجیکٹوں کے لیے گرانٹ امداد بڑھانے کے ہندوستان کے فیصلے کو بھی تسلیم کیا جو اصل میں لائن آف کریڈٹ کے ذریعے شروع کیے گئے تھے ، جس سے سری لنکا کے قرض کے بوجھ کو کم کیا گیا ۔ عوام پر مبنی ترقیاتی شراکت داری کو مزید تیز کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے ، دونوں رہنماؤں نے درج ذیل باتوں پر اتفاق کیا:
انڈین ہاؤسنگ پروجیکٹ 3(تین) کے فیز III اور IV ،آئی لینڈز ہائبرڈ رینیوایبل انرجی پروجیکٹ اور سری لنکا میں ہائی امپیکٹ کمیونٹی ڈیولپمنٹ پروجیکٹس جیسے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے مل کر کام کرنا ۔
ہند نژاد تمل برادری ، مشرقی صوبے اور سری لنکا میں مذہبی مقامات کی شمسی برق کاری کے منصوبوں کے بروقت نفاذ کے لیے مکمل تعاون فراہم کرنا ۔
حکومت سری لنکا کی ضروریات اور ترجیحات کے مطابق ترقیاتی شراکت داری کے لیے نئے منصوبوں اور تعاون کے شعبوں کی نشاندہی کرنا ۔
سری لنکا کو صلاحیت سازی کی حمایت بڑھانے میں ہندوستان کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے اور سری لنکا میں مختلف شعبوں میں اپنی مرضی کے مطابق تربیت اور صلاحیت سازی کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے ، قائدین نے:
.i ہندوستان میں نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس کے ذریعے پانچ سال کی مدت میں وزارتوں اور محکموں میں سری لنکا کے 1500 سرکاری ملازمین کی مرکوز تربیت کے انعقاد پر اتفاق کیا گیا ؛ اور
.ii سری لنکا کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے دیگر شعبوں کے علاوہ سول ، دفاع اور قانونی شعبوں میں سری لنکا کے عہدیداروں کے لیے مزید تربیتی پروگرام تلاش کرنے کا عزم کیا ۔
صدر دیسانائکا نے سری لنکا کی معیشت کو مستحکم کرنے میں ہندوستان کی طرف سے بے مثال اور کثیر جہتی امداد جس میں ہنگامی مالی اعانت اور 4 ارب امریکی ڈالر کی غیر ملکی کرنسی کی مدد شامل ہے،کے ذریعے تعاون کرنے پر وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے سری لنکا کے قرض کی تنظیم نو کے عمل میں ہندوستان کی اہم مدد کو تسلیم کیا ، جس میں سرکاری قرض دہندگان کی کمیٹی (او سی سی) کے شریک صدر کی حیثیت سے قرض کی تنظیم نو کے بارے میں بات چیت کو بروقت حتمی شکل دینے میں اہم کردار ادا کیا گیا ۔ انہوں نے موجودہ لائن آف کریڈٹ کے تحت مکمل کیے گئے پروجیکٹوں کے لیے سری لنکا سے واجب الادا ادائیگیوں کے تصفیے کے لیے 20.66 ملین امریکی ڈالر کی مالی امداد فراہم کرنے پر حکومت ہند کا شکریہ ادا کیا جس سے نازک وقت میں قرض کے بوجھ میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے ۔سری لنکا کے ساتھ قریبی اور خصوصی تعلقات پر زور دیتے ہوئے ، وزیر اعظم مودی نے ضرورت کے وقت اور اس کے لوگوں کے لیے معاشی بحالی اور استحکام اور خوشحالی کی جستجو میں ملک کے لیے ہندوستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا ۔ رہنماؤں نے عہدیداروں کو قرض کی تنظیم نو سے متعلق دو طرفہ مفاہمت نامے پر بات چیت کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ۔
بھارت ایکسپریس
اس کا اطلاق 2028 میں کھیلے جانے والے خواتین کے T20 ورلڈ کپ پر بھی…
ہندوستان کا رئیل اسٹیٹ سیکٹر 2024 میں بے مثال رفتار حاصل کرنے کے لیے تیار…
NIPL، نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (NPCI) کا ایک مکمل ملکیتی ذیلی ادارہ، UPI کو…
پرائیویٹ ایکویٹی (PE) اور وینچر کیپیٹل (VC) فنڈز نے نومبر 2024 میں ملک میں مجموعی…
رواں مالی سال میں براہ راست ٹیکس کی وصولی نئی بلندی کو چھو گئی ہے۔…
سال 2024 میں، ہندوستان نے 129 بلین ڈالر کے ساتھ ترسیلات زر (منی ریمیٹنس) وصول…