Maharashtra Muslim Reservation: مہاراشٹر اسمبلی کے اہم ناگپور سرمائی اجلاس کے ساتھ ہی مسلمانوں کے لیے تعلیم میں 5 فیصد ریزرویشن بحال کرنے کا مطالبہ ایک بار پھر زور پکڑ رہا ہے۔ آل انڈیا علماء بورڈ (AIUB) کے وقف ونگ کے قومی صدر سلیم سارنگ نے ایک بڑے مذہبی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کے لیے تعلیم میں 5 فیصد ریزرویشن بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے پیر (11 دسمبر) کو ناگپور کے یشونت اسٹیڈیم میں منعقدہ میٹنگ میں اس مطالبے کو دہرایا۔
“بمبئی ہائی کورٹ نے دے دی ہے منظوری”
سلیم نے کہا، “بمبئی ہائی کورٹ کی جانب سے مسلم کمیونٹی کے لیے تعلیم میں 5 فیصد ریزرویشن کی منظوری کے بعد بھی، مہاراشٹر میں آج تک اس پر عمل نہیں کیا گیا ہے۔ یہ ہندوستان کی جمہوریت کے لیے خطرناک ہے کہ حکومت عدالت کے حکم کو نظر انداز کر رہی ہے۔” ہمارا مطالبہ ہے کہ اس ریزرویشن کو جلد از جلد لاگو کیا جائے۔
پچھلے کچھ مہینوں کے دوران سارنگ نے مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار کو خطوط لکھے ہیں، لیکن ابھی تک انہیں کوئی جواب نہیں ملا ہے۔
لوک سبھا انتخابات سے پہلے مطالبہ نے پکڑا زور
سلیم نے انتباہ دیا کہ اگر ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق مسلمانوں کو تعلیم میں ریزرویشن کو یقینی نہیں بنایا گیا تو تحریک میں شدت آئے گی۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے اس طرح کی کانفرنس اور اس معاملے پر ان کے احتجاج کی وارننگ کو بہت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
گورنر نے بھی دے دی ہے رضامندی
آپ کو بتا دیں کہ 10 جولائی 2014 کو اس وقت کے گورنر کے شنکرارائنن نے نوکریوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن کی اجازت دی تھی۔ انہوں نے اس نوٹیفکیشن پر دستخط کیے تھے جس سے کابینہ کے 26 جون 2014 کو مراٹھوں کے لیے 16 فیصد اور مسلم برادریوں کے لیے 5 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کے فیصلے کو لاگو کرنے کے لیے آرڈیننس جاری کرنے کی راہ ہموار ہو گئی تھی۔ اس وقت ریاست میں پرتھوی راج چوہان کی قیادت میں کانگریس-این سی پی ڈیموکریٹک فرنٹ کی حکومت تھی۔
یہ بھی پڑھیں- Article 370 in Jammu and Kashmir: آرٹیکل 370 پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد PoK سے متعلق امت شاہ نے کہی یہ بڑی بات
“حکومتوں نے نہیں کیا عمل درآمد”
مہاراشٹرا کی حکومتوں پر الزام لگاتے ہوئے، وہ کہتے ہیں، “دیویندر فڑنویس کی قیادت والی بی جے پی-شیو سینا حکومت، ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی حکومت جیسی یکے بعد دیگرے حکومتوں نے اسے آگے نہیں بڑھایا۔ اب ہم شندے، فڑنویس اور پوار کی قیادت والی حکومت سے درخواست کر رہے ہیں کہ مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی نہ ہونے کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ فیصد ریزرویشن کوٹہ بحال کیا جائے۔
-بھارت ایکسپریس
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…