ہماچل پردیش اسمبلی کے اسپیکر نے سابق وزیر اعلی جے رام ٹھاکر سمیت 15 ایم ایل ایز کو معطل کر دیا ہے۔ اس وقت پہاڑی ریاست میں زبردست سیاسی ہلچل چل رہی ہے۔ کانگریس حکومت پر بحران کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ یہ پورا واقعہ ہماچل پردیش میں راجیہ سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار کے حق میں کانگریس کے چھ ایم ایل اے کے ووٹ ڈالنے کے بعد شروع ہوا۔
کانگریس نے غیر مطمئن ایم ایل اے کو راضی کرنے کے لیے پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو متحرک کردیا ہے۔ تاہم کانگریس کا بحران کم ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ دریں اثنا، ویربھدر سنگھ کے بیٹے اور ہماچل حکومت میں پی ڈبلیو ڈی کے وزیر وکرمادتیہ سنگھ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وکرمادتیہ سنگھ کہتے ہیں کہ ہم نے ہمیشہ پارٹی کی حمایت کی ہے۔آج میں صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ فی الحال میرے لیے اس حکومت میں رہنا ٹھیک نہیں ہے۔ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں کابینہ سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔
وہیں دوسری جانب اسمبلی کے اسپیکر نے بی جے پی کے آپریشن لوٹس کوخراب کرنے کے مشن کے تحت اسمبلی میں بجٹ سیشن کے دوران ہنگامے کے بیچ سابق وزیراعلیٰ جئے رام ٹھاکر سمیت 14 اراکین اسمبلی کو معطل کردیا ہے اور اس معطلی کی وجہ سے فی الحال بی جے پی کا راستہ مشکل ہوگیا ۔حکومت سازی کے تمام قوائد پر سیدھے چل رہی بی جے پی کے خلاف یہ ایک بڑا فیصلہ ہے جس سے اس راہ میں بڑی روکاوٹ آسکتی ہے اور ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ ہماچل میں کانگریس فی الحال اس کے ذریعے حکومت بچالے۔لیکن یہ سیاست ہے ،کب کیا ہوجائے ،کچھ کہا نہیں جاسکتا ۔
-بھارت ایکسپریس
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…
ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…
وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرایکس پر لکھا کہ "میں کینیڈا…