بھارت ایکسپریس۔
Hijab Controversy in Mumbai Collage: کرناٹک کے بعد اب مہاراشٹر کے ممبئی میں حجاب تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔ ممبئی کی ایک کالج میں مسلم لڑکیوں کو حجاب اوربرقع پہننے پرپابندی لگائے جانے سے زبردست ناراضگی دیکھنے کومل رہی ہے۔ ممبئی کے چمبورعلاقے میں واقع این جی آچاریہ اینڈ ڈی کے مراٹھے کالج آف آرٹس، سائنس اورکامرس کی 12ویں کلاس کی طالبات کو سیکورٹی اہلکاروں نے کالج کیمپس میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔ اس فیصلے کی مخالف میں طالبات اوراہل خانہ نے مخالفت کی اورسینئرافسران کی مداخلت کے بعد کالج میں انٹری دینے کو منظوری دے دی گئی۔
مسلم لڑکیوں کا کہنا ہے کہ ہمیں کالج کے اندربرقع اورحجاب پہننے سے روک دیا گیا ہے، ہنگامہ آرائی کے بعد طالبات کے سرپرست (گارجین) بھی کالج پہنچے اورپرنسپل سے بات کی، پھر ان طالبات کو کالج میں اندرجانے کی اجازت دی گئی۔ این جی آچاریہ اینڈ ڈی کے مراٹھے کالج آف آرٹس، سائنس اورکامرس میں اس سے پہلے ڈریس کوڈ نافذ نہیں تھا اور مسلم لڑکیوں کو حجاب یا برقع پہن کر آںے پر پابندی نہیں تھی، لیکن اسی سال کالج میں ڈریس کوڈ نافذ کیا گیا ہے۔ کالج کی پرنسپل ودیا گوری کا کہنا ہے کہ ہم نے اسی سال کالج میں ڈریس کوڈ نافذ کیا ہے، اس بابت ہم نے سرپرستوں کے ساتھ میٹنگ بھی کی اورسبھی کو بتایا گیا تھا کہ کالج میں حجاب، برقع، ڈوپٹہ پہن کرآنے پرپابندی ہوگی۔
پرنسپل ودیا گوری کا کہنا ہے کہ جب ہم نے کالج انتظامیہ کے اس فیصلے سے سرپرستوں کو مئی کے مہینے میں روبرو کرایا تو یہ لوگ راضی ہوگئے، لیکن آج برقع اور حجاب پہن کر ہنگامہ کیا جا رہا ہے، اگر کسی طالبہ کو ڈریس کوڈ پر اعتراض ہے تو وہ کالج تبدیل کرنے کے لئے آزاد ہے اوروہ دوسرے کالج میں داخلہ لے سکتی ہے۔
وہیں کالج کی مسلم طالبات کا کہنا ہے کہ مسلم لڑکیاں بغیر حجاب یا برقع کے کالج سے باہر نہیں نکلتی ہیں، ایسے میں جب کالج کے گیٹ پر برقع یا حجاب اور دوپٹہ اتارنے کو بولا جائے گا تو کیسے اتاریں گے، حالانکہ ہم حجاب اور برقع اتارنے کے لئے بھی ہوگئے، لیکن دوپٹہ بھی اتارنے کو بولا جا رہا ہے، کم ازکم دوپٹہ پہننے کی اجازت تو ملنی چاہئے کیونکہ مسلم لڑکیاں بغیر دوپٹے کے غیرمطمئن محسوس کرتی ہیں۔
اب معاملہ آگے بڑھتا ہوا دیکھ کر کالج کے باہربھاری پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے۔ زون 6 کے ڈی سی پی ہیم راج راجپوت کے علاوہ کئی پولیس افسر پہنچ کراسکول انتظامیہ سے بات کر رہے ہیں۔ حالانکہ ابھی تک یہ طے نہیں ہوا ہے کہ مسلم طالبات کل پھرسے برقع یا حجاب پہن کرکالج آئیں گی، یا صرف اسکول ڈریس پہن کرآئیں گی، اس معاملے پرابھی تصویر واضح نہیں ہوسکی ہے۔
کالج کی پرنسپل ودیا گوری لیلے کا کہنا ہے کہ ہم نے کالج میں اس سال سے ہی ڈریس کوڈ نافذ کیا ہے،۔ اس بارے میں یکم مئی کو گارجین (سرپرستوں) کے ساتھ میٹنگ لی گئی تھی۔ ڈریس کوڈ میں برقع، حجاب، دوپٹہ، اسٹکرپہن کرآنے پر پابندی لگائی گئی تھی۔ اس پرمیٹنگ میں سرپرستوں نے حامی بھری تھی، اب کسی کو اگرکچھ پریشانی ہو رہی ہے تو وہ کالج بدل سکتے ہیں اور دوسرے کالج میں داخلہ لینے کے لئے آزاد ہیں۔
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…