Hemant Soren Interim Bail: جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی درخواست پر سپریم کورٹ میں بحث بدھ (22 مئی) کو جاری رہے گی۔ اس معاملے پر بحث منگل (21 مئی 2024) کو تقریباً 1.30 گھنٹے تک جاری رہی۔
کپل سبل، جو ہیمنت سورین کی جانب سے عدالت میں پیش ہو رہے تھے، نے انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے سماعت ملتوی کرنے کی مخالفت کا اظہار کیا۔ اس کے جواب میں عدالت نے کہا کہ اس کے پاس دیگر مقدمات بھی درج ہیں اس لیے انہیں بھی سننا چاہیے۔
کپل سبل نے دلیل دی کہ یہ 8.86 ایکڑ زمین کا معاملہ ہے اور سورین کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان زمینوں کا ریکارڈ 1979 میں مختلف لوگوں کو منتقلی ظاہر کرتا ہے۔ اس وقت سورین کی عمر 4 سال تھی۔ اسی وقت، ای ڈی نے دلیل دی کہ اگر سورین کو انتخابی مہم کے لیے عبوری ضمانت دی جاتی ہے، تو جیل میں بند تمام رہنما ضمانت کا مطالبہ کریں گے۔
کس نے کیا دلیل دی؟
سبل نے مزید کہا کہ زمین پر بجلی کا کنکشن بھی ہے اور یہ ہلیریس کچھپ کے نام پر ہے۔ وہ اس کیس میں ملزم نمبر 4 ہے اور زمین کا پٹہ راج کمار پاہن کے نام پر ہے۔ سورین کا ان لوگوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام ریکارڈ صاف ہیں اس لیے کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ جواب میں ای ڈی کے وکیل ایس وی راجو نے کہا کہ سبل یہ نہیں کہہ سکتے کہ زمین پر کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ جب میری باری آئے گی تو دکھاؤں گا کہ جھگڑا کیا ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- بی جے پی میں شامل ہوئے سابق آئی پی ایس پریم پرکاش کا مختار انصاری اور عتیق احمد سے متعلق بڑا انکشاف
ای ڈی نے کیا کہا؟
ای ڈی نے سورین کی درخواست پر پیر (20 مئی) کو سپریم کورٹ میں اپنے 285 صفحات کے حلف نامہ میں کہا کہ ریکارڈ پر موجود ثبوت یہ ثابت کرتے ہیں کہ وہ (سورین) غیر قانونی طور پر جائیدادیں بنانے اور رکھنے میں ملوث ہیں۔ دراصل، سورین کے جھارکھنڈ کے وزیر اعلی کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد، سورین کو ای ڈی نے 31 جنوری کو اس معاملے میں گرفتار کیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس
سٹی پیلس کے دروازے بند ہونے پر وشوراج سنگھ کے حامیوں نے ہنگامہ کھڑا کر…
حالانکہ اترپردیش پولیس نے کہا کہ شاہی جامع مسجد کے صدر کو ثبوتوں کی بنیاد…
اشونی ویشنو نے کہا کہ مرکزی کابینہ نے 2750 کروڑ روپے کی لاگت سے اٹل…
کمیشن کا کہنا ہے کہ کلاسز آن لائن ہونے کی وجہ سے طلباء کی بڑی…
جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے آندھرا اوربہارکے وزرائے اعلیٰ کوکھلے لفظوں میں یہ باور…
سنبھل میں کل ہوئے تشدد کے بعد آج صورتحال قابو میں ہے۔ یہاں پرانٹرنیٹ بند…