قومی

Adani-Hindenburg Case: اڈانی معاملے پر لوک سبھا میں زبردست ہنگامہ، بحث کے مطالبے پر اپوزیشن ڈٹی، کارروائی کل تک ملتوی

Aadani-Hindenburg case in Parliament: اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے پیر کو مسلسل تیسرے دن لوک سبھا کا کام نہیں ہوسکا، اڈانی گروپ سے متعلق مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بحث کرانے اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی تشکیل کا مطالبہ کیا گیا۔ اڈانی کیس پر لوک سبھا میں اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ کے نعرے بازی کے درمیان لوک سبھا کی کارروائی کل 7 فروری صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

کانگریس سمیت کئی اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ نے اڈانی گروپ پر ‘ہنڈن برگ ریسرچ’ رپورٹ اور اسٹاک مارکیٹ میں اس سےجڑے پیش رفت کے معاملے پر تفتیش کے لئےجے پی سی قائم کرنے اور اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں- Budget Session 2023:ہنڈن برگ کی رپورٹ پر پارلیمنٹ میں پھر ہنگامہ، لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی ملتوی

وزیر خزانہ کو جو کہنا تھا وہ کہ چکیں

پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے بھی اپوزیشن ارکان سے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کی اجازت دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اڈانی مسئلہ پر جو بھی ارکان بولنا چاہتے ہیں، وہ شکریہ کی تحریک پر بحث میں بول سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی روایت ہے کہ صدر کے خطاب کے بعد پہلے شکریہ کی تحریک پر بحث کی جاتی ہے۔ اس موضوع پر وزیر خزانہ کا جو کچھ کہنا تھا، وہ کھلے عام کہہ چکی ہیں۔

پرہلاد جوشی نے کہا کہ پارلیمنٹ کا وقت قیمتی ہے، اس لیے اراکین کو چاہیے کہ وہ اپنی جگہ پر جا کر بحث شروع کریں اور حکومت جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ تاہم جب ہنگامہ نہیں رکا تو صدارتی چیئرمین سولنکی نے چند منٹوں کے بعد کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کردی۔ آج صبح بھی جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ کیا۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے اپوزیشن ارکان سے اپیل کی کہ وہ نعرے بازی بند کریں اور ایوان کو چلنے دیں۔

انہوں نے وزارت محنت سے متعلق ایک ضمنی سوال کے لیے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منی کم ٹیگور کا نام پکارا، حالانکہ اپوزیشن ارکان نعرے بازی کرتے رہے۔ اوم برلا نے کہا، “آج مزدوروں سے متعلق ایک سوال ہے… یہ ایوان کی سمت طے کرتا ہے۔ اگر آپ کسی موضوع پر بات کرنا چاہتے ہیں تو بات کریں۔ آپ مذاکرات کیے بغیر صرف منصوبہ بند طریقے سے ایوان کو ملتوی کر دیتے ہیں، یہ مناسب نہیں۔ آپ میرے کمرے میں آئیں، بات چیت کریں، میں آپ کو کسی بھی موضوع پر بات کرنے کے لیے کافی وقت دوں گا۔‘‘ لیکن جب ہنگامہ نہیں رکا تو لوک سبھا اسپیکر نے ایوان کی کارروائی تقریباً 11:55 بجے دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردی۔

-بھارت ایکسپریس

Bharat Express

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

3 hours ago