قومی

Collegium System: سابق جج نریمن نے مرکزی وزیر رججوکودیا جواب، کہا-آزاد اور بے خوف ججوں کے بغیر پاتال میں چلا جائے گا ملک

Collegium System: سپریم کورٹ کے سابق جسٹس روہنٹن فلی نریمن نے مرکزی وزیر قانون کرین رججو کے حالیہ بیان پر تنقید کی ہے۔انہوں نے کہا کہ آزاد عدلیہ جمہوریت کا آخری ستون ہے، اگر یہ آخری گڑھ بھی گر جاتا ہے تو ملک پاتال میں چلا جائے گا اور یہ ایک نئے تاریکی دور کا آغاز ہوگا۔

انہوں نے یہ بیان ممبئی میں منعقد ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ اس کے علاوہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کولیجیم کے ذریعہ تجویز کردہ ناموں کو روکنا جمہوریت کے خلاف خطرناک ہے۔اگست 2021 میں سپریم کورٹ سے ریٹائرہونے سے قبل سابق جسٹس روہنٹن فلی نریمن سپریم کورٹ کولیجیم کا حصہ تھے۔

کرین رججو نے دیا تھا یہ بیان

مرکزی حکومت اور کولیجیم کے درمیان ججوں کی تقرری کو لے کر کشمکش چل رہی ہے۔ حکومت ججوں کی تقرری کرنے والے کولیجیم نظام میں اپنی نمائندگی چاہتی ہے۔ اس بارے میں مرکزی وزیر قانون کرین رججو کا کہنا ہے کہ کولیجیم کی طرف سے بھیجے گئے ناموں کو آنکھیں بند کر کے منظور کرنا حکومت کا کام نہیں ہے۔ رججو بار بار کولیجیم سسٹم پر سوال اٹھاتے رہے ہیں۔ ان کا یہ تبصرہ حکومت اور عدلیہ کے درمیان جاری تعطل کے درمیان آیا ہے۔

وزیر قانون کو بتایا قانون

روہنٹن فلی نریمن نے ممبئی یونیورسٹی کے شعبہ قانون کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے وزیر قانون کی طرف سے اس عمل (کولیجیم) کے خلاف تنقید سنی ہے۔ میں انہیں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ دو انتہائی بنیادی آئینی چیزیں ہیں جن کا وزیر قانون کو علم ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں- Ashish Mishra Bail: سپریم کورٹ سے آشیش مشرا کو عبوری ضمانت، عدالت نے لگائی شرط، یوپی اور دہلی سے دور رہیں

ایک بنیادی نکتہ یہ ہے کہ، ریاستہائے متحدہ میں، کم از کم 5 غیر منتخب ججوں کو آئین کی تشریح کی ذمہ داری سونپی جاتی ہے اور ایک بار جب وہ 5 یا اس سے زیادہ اس اصل دستاویز کی تشریح کر لیتے ہیں، تو یہ آرٹیکل 144 کے تحت قانون بن جاتا ہے۔ ایک اتھارٹی کے طور پر یہ اس پر عمل کرنا آپ کا فرض ہے۔

مقررہ مدت کے اندر تعینات کیا جائے

مزید بات کرتے ہوئے جسٹس نریمن نے کہا کہ آئینی بنچ کو یہ فیصلہ کرنا چاہئے کہ کولیجیم کے ذریعہ جج کی سفارش کو دہرانے کے بعد تقرری ایک خاص مدت کے اندر کی جانی چاہئے، چاہے مدت کچھ بھی ہو۔ آخر کار آئین اسی طرح چلتا ہے۔

اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے پاس آزاد اور نڈر جج نہیں ہیں تو پھر کچھ نہیں بچا۔ درحقیقت میرے مطابق اگر جمہوریت کا یہ ستون گر گیا تو ہم ایک نئے تاریک دور کی کھائی میں داخل ہو جائیں گے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

لندن میں امریکی سفارت خانہ کے قریب مشتبہ پیکج دھماکہ! برطانیہ میں الرٹ، گیٹوک ایئرپورٹ خالی کرا لیا گیا

لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…

7 minutes ago

Legal aspects of US prosecutors charging Gautam Adani: گوتم اڈانی مجرم ثابت ہونے تک بے قصور ہیں ،امریکہ میں صرف ان پر الزامات لگے ہیں،ایڈوکیٹ وجئے اگروال

ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…

34 minutes ago

ونود تاؤڑے نے راہل گاندھی-کھڑگے کو بھیجا 100 کروڑ کا نوٹس، کہا- ’معافی مانگیں ورنہ ہوگی قانونی کارروائی‘

بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…

2 hours ago

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

4 hours ago

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

4 hours ago

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

5 hours ago