قومی

Jharkhand Politics: جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین پہنچے سپریم کورٹ، کہا- ہائی کورٹ گرفتاری کے خلاف فیصلہ نہیں دے رہی ہے

جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے اپنی گرفتاری اور ای ڈی کی کارروائی کے خلاف سپریم کورٹ میں ایس ایل پی دائر کی ہے۔ ہیمنت سورین نے بدھ کو سپریم کورٹ کو بتایا کہ ہائی کورٹ منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ کی گئی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی ان کی درخواست پر فیصلہ نہیں دے رہی ہے۔ سورین کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ کو بتایا کہ ہائی کورٹ نے ان کی درخواست پر 28 فروری کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، لیکن ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں سنایا گیا ہے۔

ہائی کورٹ پر کیا الزام ہے؟

سابق وزیر اعلی کے وکیل کپل سبل نے کہا کہ سورین نے اپنی گرفتاری کے خلاف 2 فروری کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، لیکن بنچ نے انہیں راحت حاصل کرنے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا ہے۔ سبل نے کہا، ’’ہم نے ہیمنت سورین کیس میں آرٹیکل 32 کے تحت درخواست دائر کی ہے۔ بنچ نے ہائی کورٹ جانے کو کہا۔ ہم 4 فروری کو ہائی کورٹ گئے اور پھر 27-28 فروری کو کیس کی سماعت ہوئی۔ لیکن درخواست پر ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا ہے۔‘‘ سینئر وکیل نے کہا، ’’ہم دوبارہ ہائی کورٹ گئے اور کہا کہ جب تک فیصلہ نہیں آتا، ہم کہیں نہیں جا سکتے۔ جج نے کچھ نہیں کہا۔ فی الحال وہ اندر ہیں اور الیکشن ختم ہو جائیں گے۔ پھر ہم کہاں جائیں؟”

فوری سماعت کا مطالبہ

سبل نے کہا، “اگر ہم کچھ کہیں گے تو وہ کہیں گے کہ ہم عدلیہ پر حملہ کر رہے ہیں۔” انہوں نے درخواست کی کہ جمعہ کو عرضی درج کی جائے۔جسٹس کھنہ نے کہا کہ وہ پٹیشن کی فہرست کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے اور درخواست کی فہرست بندی کی تاریخ چیف جسٹس سیکرٹریٹ دے گا۔ بنچ نے کہا، ’’بس تفصیلات دے دو، ہو جائے گا۔‘‘ آج یا کل، آپ کو کیس درج کرنے کی تاریخ مل جائے گی۔”

ہائی کورٹ پر سنگین الزامات لگائے

سورین نے ایڈوکیٹ پرگیہ بگھیل کے ذریعہ داخل کردہ اپنی درخواست میں کہا کہ من گھڑت الزامات کی بنیاد پر لوگوں، خاص طور پر حزب اختلاف سے وابستہ سیاسی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ چلانے اور ان کو نشانہ بنانے کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی کارروائیوں میں ایک نمونہ سامنے آیا ہے۔ شکل میں

جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد، سورین کو اس معاملے میں 31 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا اور پارٹی کے وفادار اور ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ چمپائی سورین کو ریاست کی کمان سونپی گئی تھی۔

ای ڈی نے اس معاملے میں سات گھنٹے تک پوچھ گچھ کے بعد اسے گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی ایک معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے جس میں “جعلی/بگس دستاویزات کی آڑ میں جعلی بیچنے والوں اور خریداروں کو دکھا کر کروڑوں روپے کی زمین حاصل کرنے کے لیے سرکاری ریکارڈ میں ہیرا پھیری کرکے بھاری رقم حاصل کی گئی ہے”۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

UP Politics: وزیر داخلہ امت شاہ کی تنقید کرنا آرایل ڈی کے لیڈران کو پڑا بھاری! جینت چودھری نے کی کارروائی

راشٹریہ لوک دل کے سربراہ اورمرکزی وزیرجینت چودھری نے پارٹی لیڈران پرسخت کارروائی کی ہے۔…

1 hour ago

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

2 hours ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

3 hours ago