قومی

Election Commission replied to INDIA Alliance: ‘بیرونی ایجنسی تک رسائی نہیں، بہت مضبوط ہے عمل’، الیکشن کمیشن نے ای وی ایم سے متعلق انڈیا الائنس کے سوال کا دیا جواب

Election Commission replied to INDIA Alliance: اس سال عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ اس سے قبل الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کو لے کر اپوزیشن اتحاد انڈیا کی جانب سے ایک بار پھر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ اگست 2023 کے مہینے میں اپوزیشن جماعتوں نے الیکشن کمیشن (EC) کو خط لکھا تھا۔ اس کے بعد الیکشن کمیشن نے اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQs) کے صفحہ پر تفصیلی جواب دیا ہے کہ ہندوستانی ای وی ایم جرمنی کی ممنوعہ ای وی ایم سے کس طرح مختلف ہیں۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق جہاں ایک طرف انڈیا بلاک نے 19 دسمبر کو قرارداد پاس کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن اس معاملے پر بھارتی وفد سے ملاقات نہیں کرنا چاہتا تو دوسری طرف بتایا جا رہا ہے، کہ الیکشن کمیشن اتحاد کو پیشگی جواب پہلے ہی دے چکا ہے۔ الیکشن کمیشن کے جواب میں اگست کے مہینے میں اپ لوڈ کی گئی ای وی ایم پر اکثر پوچھے گئے سوالات کا حوالہ دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے جواب میں کیا کہا؟

الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے گئے سوالات میں 76 سوالات کے جوابات ہیں۔ جبکہ پہلے صرف 39 سوالات کے جوابات ہوتے تھے۔ ایک سوال یہ ہے کہ کیا ای وی ایم بنانے والی کمپنیوں کے خفیہ سافٹ ویئر کو غیر ملکی چپ بنانے والوں کے ساتھ شیئر کیا جا سکتا ہے؟

جواب میں، EC نے کہا، “مائیکروکنٹرولرز کو اعلیٰ سطح کی سیکیورٹی اور اس کے اقدامات کے تحت فرم ویئر کے ساتھ پورٹ کیا جاتا ہے۔ اس کے لیے 4 لیئر سیکیورٹی ہے اور مائیکرو کنٹرولرز L3 سیکیورٹی میں پورٹ کیے گئے ہیں۔ جہاں صرف چند لوگ ہی داخل ہوتے ہیں۔ “کوئی بیرونی ایجنسی – چاہے دیسی ہو یا غیر ملکی – مائکرو کنٹرولر میں فرم ویئر پروگرام لوڈ کرنے میں ملوث نہیں ہے۔”

VVPAT پر الیکشن کمیشن نے کیا کہا؟

ووٹر ویریفائی ایبل پیپر آڈٹ ٹریل (VVPAT) پر، الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس کے پاس دو طرح کی میموری ہے – ایک جہاں پروگرام کی ہدایات مائیکرو کنٹرولرز کے لیے رکھی جاتی ہیں، جنہیں صرف ایک بار پروگرام کیا جا سکتا ہے۔ دوسرا وہ ہے جہاں گرافیکل امیجز کو محفوظ کیا جاتا ہے۔ وہ جگہ جہاں امیدواروں یا ان کے نمائندوں کی موجودگی میں امیدواروں کے نشانات لوڈ کیے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Happy New Year 2024: وزیر اعظم نریندر مودی سمیت ان بڑے لیڈران نے ملک کی عوام کو پیش کی نئے سال کی مبارکباد اور دیے خاص پیغامات

ہندوستانی ای وی ایم ممنوعہ جرمن مشین سے کیسے مختلف ہے؟

اس سوال کے جواب میں، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے، “ای وی ایم مرکزی حکومت کے PSUs کے ذریعہ محفوظ سہولیات کے ساتھ تیار کی جاتی ہیں اور ان کی سخت تھرڈ پارٹی جانچ ہوتی ہے۔ ہندوستانی ای وی ایم مضبوط ہے اور ٹیکنالوجی اور عمل کو نافذ کرتی ہے جو مختلف ہے۔ “سپریم کورٹ آف انڈیا اور مختلف ہائی کورٹس نے بار بار مشینوں کی جانچ کی ہے اور ECI کی EVMs پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔”

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Afghanistan- A Cat’s Freedom and A Girl’s Cage: افغانستان-ایک بلی کی آزادی اور لڑکی کا پنجرہ

طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…

3 hours ago

Dhanush and Nayanthara ignored each other: شادی کی تقریب میں دھنش اور نینتارہ نے ایک دوسرے کو کیا نظر انداز، ویڈیو وائرل

اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…

3 hours ago

Baba Siddiqui Murder Case: بابا صدیقی قتل کیس کا ایک اور ملزم ناگپور سے گرفتار، ممبئی میں ہوگی سمیت سے تفتیش

تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…

4 hours ago

PM Modi’s Gifts: عالمی رہنماوں کو پی ایم مودی کے تحفے: عالمی سفارت کاری میں ہندوستان کے ثقافتی ورثے اہم نمائش

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…

5 hours ago