رجنی کانت سنگھ ایگزیکٹو ایڈیٹر
زراعت ایک اہم شعبہ ہے جو دنیا بھر کے لوگوں کو خوراک اور بہت سی دوسری مصنوعات مہیا کرتا ہے۔ کھیتی باڑی ایک مشکل اور غیر متوقع کاروبار ہے، اور کسان اسے آمدنی کا ایک اچھا ذریعہ بنانے کے لیے مسلسل کوشش اور کچھ ایجاد کر رہے ہیں۔ کچھ کسان اس میں کامیاب بھی ہوئے ہیں۔ ان کسانوں میں سے ایک چھتیس گڑھ کے ضلع بستر کے رہنے والے ڈاکٹر راجارام ترپاٹھی ہیں ،جنہوں نے کاشتکاری کا ایک ایسا ماڈل تیار کیا ہے جس کی مدد سے کسان چند ہی سالوں میں باآسانی کروڑ پتی بن سکتے ہیں۔
یہ ایک ایسے شخص کی کہانی ہے جو اسٹیٹ بینک آف انڈیا یعنی ایس بی آئی میں بڑے عہدے پر کام کرتے تھے اور اچھی نوکری چھوڑ کر کسان بن گئے۔ لیکن کسان بن کر انہو ں نے ایک ایسا کام کر دیا ،جس نے سب کو حیران کر دیا۔ لوگوں کو اپنی کھیتی سے جوڑ کر انہو ں نے اپنے ساتھ ساتھ انہیں مالی طور پر بھی خوشحال بنایا ہے۔
راجارام نوجوانوں کے لیے ایک مثال
اپنی محنت کی وجہ سے بستر کے اس کسان کا سالانہ ٹرن اوور 25 کروڑ روپے ہے۔ اس کسان کا نام ہے ڈاکٹر راجارام ترپاٹھی…. راجا رام ترپاٹھی کا خاندان، جو اصل میں پرتاپ گڑھ، اتر پردیش کا رہنے والا ہے، کچھ سالوں سے چھتیس گڑھ کے بستر میں مقیم ہے۔ راجارام ترپاٹھی، ایک کسان، نوجوانوں کے لیے مثال بنے ہوئے ہیں ۔
انہوں نے صرف 7 سال کی عمر میں اپنے دادا کے ساتھ کھیتی باڑی شروع کی۔ پہلے میرے دادا نے 5 ایکڑ زمین خریدی اور کھیتی باڑی شروع کی۔ یہاں سے کھیتی باڑی شروع ہوئی۔ راجا رام کے والد استاد تھے۔ راجارام نے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد پہلے ایک کالج میں پروفیسر اور پھر ایس بی آئی کے ذریعے گرامین بینک میں منیجر کے طور پر بھی کام کیا۔ تقریباً 7-8 سال سرکاری ملازمت کی۔
سات آٹھ سال سرکاری ملازمت کی
اپنی ملازمت کے دوران راجارام نے دیکھا کہ کسانوں کی زمینیں نیلام ہو رہی ہیں جو کھیتی باڑی کر رہے تھے اور بینکوں سے قرض لے رہے تھے۔ ایک دن راجا رام نے استعفیٰ دے دیا۔ استعفیٰ منظور ہونے میں دو سال لگے۔ اس کے بعد اس نے کھیتی باڑی شروع کی۔ پہلے راجارام نے ٹماٹر، گوبھی وغیرہ کی سبزیاں لگائیں لیکن انہیں اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ پھر اس نے سوچا کہ کوئی ایسی کھیتی باڑی کی جائے جو کوئی نہیں کرتا۔
کالی مرچ اور مصلی کی کاشت شروع کی
راجا رام نے کالی مرچ اور مصلی کی کاشت شروع کی۔ پھر کالی مرچ، سفید مصلی، اشوگندھا، کلمیگھ، انسولین ٹری، سٹیویا، آسٹریلیاین ٹیک، پیپلی، ایسی 22 جڑی بوٹیوں کی کاشت شروع کر دی۔ انہوں نے کھیتی باڑی کے لیے بینک سے 22 لاکھ روپے کا قرض لیا۔
تین بار بہترین کسان کا ایوارڈ حاصل کر چکے ہیں
راجا رام ترپاٹھی تقریباً 400 قبائلیوں کے ساتھ مل کر سفید مصلی اور کالی مرچ پیدا کرتے ہیں اور ان کی طرف سے تیار کردہ سامان یورپی اور امریکی ممالک کو فروخت کیا جاتا ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ راجا رام کو حکومت ہند سے تین بار بہترین کسان کا ایوارڈ ملا ہے۔
لوگ اانہیں’ہیلی کاپٹر فارمر’ کہتے ہیں
آج راجارام کے پاس ایک ہزار ایکڑ زمین ہے جس میں 9 فارم ہاؤس ہیں۔ انہوں نے کھیتی باڑی کے لیے 7 کروڑ روپے کا ہیلی کاپٹر بھی خریدا ہے۔ لوگ انہیں ‘ہیلی کاپٹر فارمر’ کے نام سے جانتے ہیں۔
10 سے زیادہ ممالک میں ہربل مصنوعات کی فروخت
انہوں نے باضابطہ طور پر ایک کمپنی قائم کی ہے، جس کا سالانہ کاروبار 25 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ وہ 10 سے زیادہ ممالک میں ہربل ہلدی پاؤڈر، آملہ وغیرہ سمیت مختلف قسم کی جڑی بوٹیوں کی مصنوعات کی پروسیسنگ اور فروخت کر رہے ہیں۔ بھارت ایکسپریس اس ترقی پسند کسان کی ہمت اور ہمت کو سلام کرتی ہے۔
بھارت ایسکریس
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…
ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…
وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرایکس پر لکھا کہ "میں کینیڈا…