Gyanvapi Mosque Case: پیر (1 اپریل) کو سپریم کورٹ نے گیانواپی مسجد کمپلیکس کے تہہ خانے میں عبادت کے خلاف مسجد کمیٹی کی درخواست پر سماعت کی۔ مسجد کے وکیل حذیفہ احمدی نے کہا کہ نچلی عدالت نے حکم پر عمل درآمد کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا لیکن حکومت نے فوری طور پر اس پر عمل درآمد کیا۔ ہمیں ہائی کورٹ سے بھی ریلیف نہیں ملا۔ سپریم کورٹ اسے فوری طور پر روکے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے اس معاملے پر نوٹس جاری کیا اور کسی اور تاریخ پر سماعت کا اشارہ دیا۔ تاہم مسجد کی جانب سے وکیل نے اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے پوجا پر فوری پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس دوران چیف جسٹس نے کہا کہ تہہ خانے کا داخلہ جنوب سے اور مسجد کا داخلہ شمال سے ہے۔ دونوں ایک دوسرے کو متاثر نہیں کرتے۔ ہم ہدایت کرتے ہیں کہ فی الحال دونوں عبادتیں اپنے اپنے مقامات پر جاری رکھیں۔
-بھارت ایکسپریس
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…