قومی

Congress leaders remember Ahmed Patel’s contribution: احمد پٹیل کی یوم پیدائش پر کانگریس لیڈران نے ان کے تعاون اور سیاسی ذہانت کو کیا یاد

نئی دہلی: کانگریس کے کئی لیڈران نے پیر کے روز پارٹی کے سینئر لیڈر احمد پٹیل کو ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے پارٹی میں پٹیل کے تعاون اور ان کی سیاسی ذہانت کو یاد کیا۔ بتا دیں کہ پٹیل کی موت نومبر 2020 میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے بعد صحت کی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہوئی تھی۔ وہ طویل عرصے تک راجیہ سبھا کے رکن رہے۔ انہیں کانگریس کا ‘ٹربل شوٹر’ کہا جاتا تھا۔

تمام سیاسی جماعتوں میں ان کے دوست تھے: رمیش

کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘X’ پر لکھا، ”اگر احمد پٹیل آج ہمارے درمیان ہوتے تو وہ 74 سال کے ہوتے۔ برسوں تک وہ کانگریس پارٹی کی تنظیم کے ستون تھے۔ رمیش نے کہا، “پٹیل ایک مکمل طور پر خود کو قربان کرنے والے لیڈر تھے۔ تمام سیاسی جماعتوں میں ان کے دوست تھے۔ ان کی شخصیت نے ہمیشہ بحرانوں اور مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کیا۔ ان کی سیاسی ذہانت آج بھی یاد کی جاتی ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا، “پٹیل بہت سے لوگوں کے دوست اور سرپرست تھے۔”

 

میرا مخلصانہ خراج تحسین: مکل واسنک

کانگریس کے سینئر لیڈر مکل واسنک نے بھی پٹیل کو ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا۔ واسنک نے کہا، “پٹیل انڈین نیشنل کانگریس کے سب سے اہم ستونوں میں سے ایک تھے، لیکن وہ ہمیشہ عاجز اور سب کے لیے قابل رسائی رہے۔ پارٹی کے لیے ان کی بے مثال خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ میرا مخلصانہ خراج تحسین۔”

 

کانگریس کے ایک سرشار سپاہی تھے پٹیل: راجیو شکلا

پٹیل کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راجیو شکلا نے کہا کہ وہ کانگریس کے ایک سرشار سپاہی تھے اور بہترین تنظیمی مہارت کے ساتھ پارٹی کے ستونوں میں سے تھے۔ انہوں نے کہا، “پٹیل کی وابستگی، قیادت، رہنمائی اور قوم کے لیے شراکت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔”

 

آپ ہماری دنیا سے بہتر دنیا میں ہیں: ممتاز

پٹیل کی بیٹی ممتاز نے X پر لکھا، “مجھے یقین ہے کہ آپ ہماری دنیا سے بہتر دنیا میں ہیں…لیکن ہمیں آپ کی یاد آتی ہے!! یوم پیدائش مبارک ہو پاپا!” پٹیل کے بیٹے فیصل نے کہا کہ ان کے والد جدید ہندوستان کے طاقتور ترین رہنماؤں میں سے ایک تھے۔

 

 

احمد بھائی محمد بھائی پٹیل 21 اگست 1949 کو ہندوستانہ ریاست گجرات میں پیدا ہوئے تھے، جنہیں احمد پٹیل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ پٹیل ایک ہندوستانی سیاست دان اور انڈین نیشنل کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ تھے۔ وہ کانگریس کی صدرسونیا گاندھی کے سیاسی سکریٹری تھے۔ پٹیل نے ہندوستان کی پارلیمنٹ میں آٹھ بار گجرات کی نمائندگی کی تھی۔ تین بار ایوان زیریں یا لوک سبھا (1977–1989) اور پانچ بار ایوان بالا یا راجیہ سبھا (1993–2020) میں۔ وہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی (2018–2020) کے خزانچی بھی رہے۔ پٹیل 25 نومبر 2020 کو اس فانی دینا کو ہمیشہ کے لیے الوداع کہہ گئے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago