قومی

Karnataka Assembly Elections 2023: کانگریس نے کرناٹک میں کرایا انتخابی سروے، پارٹی کو ملے حیران کرنے والے اعدادوشمار

Karnataka Congress Survey: کانگریس نے کرناٹک اسمبلی الیکشن سے متعلق سروے کیا ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر ڈی کے شیو کمار نے منگل کو دعویٰ کیا کہ سروے سے پتہ چلا ہے کہ کانگریس کا آئندہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں 224 سیٹوں میں سے 140 سے زیادہ سیٹیں جیتنے کا اندازہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آنے والے دنوں میں برسراقتدار بی جے پی کے کئی موجودہ اراکین اسمبلی پارٹی میں شامل ہوں گے۔

بی جے پی کے دو سابق اراکین اسمبلی اور میسورو کے سابق میئر نے منگل کے روز ہی کانگریس کا دامن تھام لیا ہے۔ بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے والے تین لیڈران میں کوللیگیلا کے سابق رکن اسمبلی جی این نجندا سوامی، بیجا پور کے سابق رکن اسمبلی منوہر آئینا پور اور میسورو کے سابق میئر پروشوتم شامل ہیں۔ شیو کمار نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بی جے پی 2022 کے گجرات اسمبلی انتخابات کے نتیجے کے فوراً بعد کرناٹک میں الیکشن کرانا چاہتی تھی، لیکن اس قدم سے پیچھے ہٹ گئی۔

کانگریس میں شامل ہوں گے کئی اراکین اسمبلی: کانگریس

ڈی کے شیو کمار نے کہا کہ سابق اراکین اسمبلی بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہو رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں ہم ان موجودہ اراکین اسمبلی کی فہرست کا بھی اعلان کریں گے، جو شامل ہوں گے۔ اس سے متعلق بحث چل رہی ہے۔ میں فی الحال کسی کے نام کا انکشاف نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ لیڈران بغیر کسی شرط کے کانگریس میں شامل ہو رہے ہیں اور پارٹی کے نظریہ اور قیادت کو قبول کر رہے ہیں۔

الیکشن میں کی جا رہی ہے تاخیر

کرناٹک کانگریس صدر نے کہا کہ ہمارے پہلے کے سروے میں ہماری سیٹوں کی تعداد 136 ہونے کا اندازہ لگایا جا رہا تھا اور اب ہمارا سروے 140 سیٹوں سے اوپر کا اندازہ لگا رہا ہے۔ تبدیلی شروع ہو گئی ہے۔ ہم اسے پوری ریاست میں یاترا کرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے لئے تقریباً 50 دن باقی ہیں، لیکن اس میں تاخیر ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بی جے پی کو لگتا ہے کہ جتنے دن انہیں ملیں گے، اتنا ہی ان کے لئے فائدہ مند ہوگا، اس لئے وہ اس طرح کی کوشش کر رہے ہیں۔ ریاست میں مئی تک اسمبلی الیکشن ہونے ہیں۔

الیکشن کمیشن تاریخوں کا اعلان کرے

کانگریس لیڈر ڈی کے شیو کمار نے دعویٰ کیا کہ ہر دن شارٹ ٹرم ٹینڈر ہو رہے ہں، ایڈوانس جمع کئے جا رہے ہیں اور بغیر کچھ دیکھے جلد بازی میں پیسہ جاری کیا جا رہا ہے۔ کانگریس الیکشن کے لئے تیار ہے، بھلے ہی یہ فوراً منعقد ہو۔ الیکشن کمیشن کو فوراً الیکشن کی تاریخوں کا اعلان کرنا چاہئے اور اس بڑے پیمانے پر ہو رہی بدعنوانی کو روکنا چاہئے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ بسوراج بومئی کو کسی بھی اسٹیج پر بحث کے لئے چیلنج بھی دیا۔

-بھارت ایکسپریس

Bharat Express

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

3 hours ago