بالی ووڈ اداکارہ اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت نے حالیہ انٹرویو میں کسانوں کی تحریک پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ تحریک کے نام پر صرف تشدد پھیلا رہے ہیں۔ اداکارہ اوررکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت نے کہا کہ اگر مرکز مضبوط نہ ہوتا تو کسانوں کی تحریک کے دوران پنجاب بنگلہ دیش میں تبدیل ہو چکا ہوتا۔ کانگریس نے اس بیان پر کہا کہ بی جے پی ایم پی کو کان پکڑ کر معافی مانگنی چاہئے۔
کانگریس لیڈر سپریا شرینیت نے مزید کہا کہ بی جے پی لیڈروں نے دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کرنے والے کسانوں کے ساتھ بدسلوکی کی ہے، اب ان کے رکن پارلیمنٹ بھی کسانوں کو قاتل اور ریپسٹ کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب اس کا جواب ہم نہیں دیں گے بلکہ چند ایام بعد ہریانہ دے گا انہوں نے مزید کہا کہ قومی سلامتی کے تعلق سے سوال کھڑے کیئے گئے ہیں، ایسے میں بی جے پی اور مرکز میں برسراقتدار مودی حکومت کو جواب دینا ہوگا۔ اگر ایسا نہیں ہے تو اس رکنپارلیمنٹ کو کان پکڑ کر معافی مانگنی چاہیے۔
سپریا شرینیت نے بی جے پی ایم پی کنگنا رناوت کو نشانہ بنایا
کانگریس لیڈر سپریا شرینیت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے۔ جس میں انہوں نے لکھا کہ یہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت کا تازہ بیان ہے۔ جس میں وہ یہ کہتے ہوئے نظر آرہی ہیں کہ کسانوں کی تحریک طویل منصوبہ بندی تھی، اس کے پیچھے بنگلہ دیش اور چین اور امریکہ جیسی بیرونی طاقتیں کام کر رہی ہیں۔
کانگریس لیڈر نے کنگنا رناوت سے 3 سوال پوچھے۔
سپریا شرینیٹ نے 3 سوال پوچھے۔ جس میں انہوں نے پہلے پوچھا کہ کیا یہ کنگنا جی کی ذاتی رائے ہے یا یہ بی جے پی اور حکومت کی رائے ہے؟ انہوں نے دوسرا سوال کیا کہ کیا بی جے پی اور حکومت بھی مانتی ہے کہ امریکہ اور چین ہمارے ملک میں عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں؟ کانگریس لیڈر سپریا شرینیت نے تیسرا سوال کیا کہ اگر مودی حکومت کو لگتا ہے کہ بیرونی طاقتیں ہمارے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہی ہیں تو اس کے بارے میں کیا اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں؟
دراصل، ایک پرائیویٹ چینل کو دیے گئے انٹرویو میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے احتجاج کرنے والے کسانوں کو نشانہ بنایا۔ کنگنا نے کہا کہ پنجاب میں کسانوں کی تحریک کے نام پر تشدد پھیلایا جا رہا ہے، اس کے علاوہ وہاں جنسی زیادتی اور قتل جیسے واقعات بھی ہو رہے ہیں۔ وہتو کسانوں سے متعلق بل واپس لے لیا گیا، ورنہ یہ لوگ بہت آگے کی منصوبہ بندی کر چکے تھے۔ وہ کچھ بھی کر سکتے تھے اور کسی بھی حد تک جا سکتے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…
ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…
وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرایکس پر لکھا کہ "میں کینیڈا…