قومی

Budget Session: کیا ہوتا ہے وہائٹ پیپر، جسے حکومت آج پارلیمنٹ میں کر سکتی ہے پیش؟

Budget Session: حکومت آج لوک سبھا میں 2014 سے پہلے اور اس کے بعد کی معاشی صورتحال کا موازنہ کرتے ہوئے ایک وائٹ پیپر پیش کر سکتی ہے۔ پارلیمانی مالیاتی کمیٹی کے چیئرمین اور بی جے پی کے جینت سنہا نے کہا کہ یہ وائٹ پیپر 2014 سے پہلے ملک کی “خراب اقتصادی حالت” کے بارے میں معلومات فراہم کرے گا اور لوگوں کو معلوم ہوگا کہ مودی حکومت نے معیشت کو کس طرح بہتر کیا ہے۔ اپنی بجٹ تقریر میں وائٹ پیپر کا اعلان کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا تھا کہ 2014 سے پہلے ہندوستان کی معیشت کس طرح بحران میں تھی اور ان سالوں کے بحران پر کیسے قابو پایا جائے اور معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے۔ پچھلی کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کی “بدانتظامی” کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے یکم فروری کو کہا تھا کہ حکومت ایوان میں ‘وائٹ پیپر’ پیش کرے گی۔ دریں اثنا، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے بدھ کو کہا تھا کہ موجودہ بجٹ اجلاس میں ایک دن کی توسیع کی گئی ہے کیونکہ حکومت ‘وائٹ پیپر’ پیش کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

آخر کیا ہے یہ وائٹ پیپر؟

‘وائٹ پیپر’ ایک معلوماتی رپورٹ ہے، جو حکومت کی پالیسیوں، کامیابیوں اور اہم مسائل پر روشنی ڈالتی ہے۔ حکومتیں عام طور پر مسائل پر بات کرنے، کارروائی یا تجاویز دینے یا کسی خاص موضوع پر نتیجہ اخذ کرنے کے لیے وائٹ پیپرز لاتی ہیں۔ اسٹینفورڈ لا اسکول کے مطابق، سرکاری کاغذات تقسیم کے لیے رنگین کوڈڈ ہوتے ہیں اور سفید کو عوام کی رسائی کے لیے نامزد کیا جاتا ہے۔

حکومت اس وقت کیوں لا رہی ہے وائٹ پیپر؟

مرکزی حکومت اس بجٹ اجلاس میں ایک وائٹ پیپر لا رہی ہے، جس میں یہ واضح کیا جائے گا کہ 2014 سے پہلے کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت نے معیشت کو بحران کی حالت میں چھوڑا تھا اور مودی حکومت نے اسے کیسے بدلا۔ جینت سنہا نے کہا کہ وائٹ پیپر میں ہم واضح کریں گے کہ 2014 سے پہلے معیشت کی کیا حالت تھی اور ہم نے معاشی مسائل سے کیسے نمٹا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ہندوستان کی معیشت 2013 میں پانچ سب سے زیادہ کمزور معیشتوں میں سے ایک تھی۔

یہ بھی پڑھیں- BJP vs Congress: بی جے پی کے ‘وائٹ پیپر’ کے خلاف کانگریس لائے گی ‘وائٹ پیپر’،ایوان میں ہنگامے کے آثار

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ یہ دیکھنے کا بہترین وقت ہے کہ 2014 تک ملک کہاں تھا اور “ان سالوں کی بدانتظامی” سے کیا سبق سیکھنا چاہیے۔ حکومت اکثر کانگریس پر معیشت میں ‘بدانتظامی’ کا الزام لگاتی رہی ہے اور اس ‘وائٹ پیپر’ کے ذریعے مودی حکومت اگلے دو ماہ میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے پہلے اپوزیشن پر شدید حملہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

KK Menon on cinema and entertainment: سنیما اور انٹرٹینمنٹ ​​پر کے کے مینن نے کہا، ’یہ بزنس آف ایموشن ہے‘

اداکار کے کے مینن آنے والی اسٹریمنگ سیریز ’سیٹاڈیل: ہنی بنی‘ میں نظر آئیں گے،…

4 hours ago

India vs New Zealand: سرفراز خان کا بلے بازی آرڈر بدلنے پریہ عظیم کھلاڑی ناراض، گمبھیر-روہت پرلگائے الزام

نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…

5 hours ago

کانگریس پرالزام حقیقت سے دور… مفت اسکیم سے متعلق وزیراعظم مودی کے طنزپرپرینکا گاندھی کا پلٹ وار

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…

6 hours ago