نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی اتر پردیش کے رائے بریلی سے رکن پارلیمنٹ رہیں گے۔ وہ کیرالہ کی وائناڈ سیٹ چھوڑیں گے۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے پیر کے روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ جانکاری دی۔ کھڑگے نے کہا کہ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا وائناڈ پارلیمانی سیٹ سے ضمنی انتخاب لڑیں گی۔ اس اعلان کے ساتھ ہی پرینکا گاندھی بھی سیاست میں ڈیبیو کرنے جا رہی ہیں۔ یہ پہلی بار ہو گا کہ وہ الیکشن لڑیں گی۔ ساتھ ہی بی جے پی اور کانگریس دونوں پارٹیوں کے لیڈروں کی طرف سے بھی ردعمل سامنے آیا۔
بی جے پی کے قومی ترجمان شہزاد پونے والا نے پرینکا گاندھی کے وائناڈ سے الیکشن لڑنے پر گاندھی خاندان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی نہیں بلکہ خاندانی کمپنی ہے، یہ آج ثابت ہو گیا ہے۔ ماں راجیہ سبھا میں ہوں گی، بیٹا ایک لوک سبھا سیٹ سے اور پرینکا گاندھی دوسری لوک سبھا سیٹ سے ہوں گی۔ یعنی خاندان کے تینوں افراد گھر میں ہوں گے۔ یہ خاندان پرستی کا ایک تعارف ہے، لیکن ایک بات اور بھی واضح ہو گئی ہے کہ راہل گاندھی نے یہ سمجھ لیا ہے کہ اتر پردیش کی کچھ سیٹوں پر انہیں سماج وادی پارٹی کے ووٹوں کے بل بوتے پر کامیابی ملی ہے، اب وہاں پر ضمنی انتخابات کرانے سے ان کی سیٹ پر خطرہ آ سکتا ہے۔
دوسری جانب اتر پردیش کانگریس کے صدر اجے رائے نے پرینکا گاندھی کے وائناڈ سے اپنا پہلا الیکشن لڑنے پر آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پرینکا گاندھی ہمارے لوگوں کی لیڈر ہیں، جس طرح وہ کام کرتی ہیں۔ یقیناً وہ وائناڈ سیٹ سے بھاری ووٹوں سے الیکشن جیتیں گی۔ جس سے جنوبی ہند کی پوری پٹی مضبوط ہو جائے گی۔ رائے بریلی میں سونیا گاندھی نے کہا تھا کہ میں اپنے بیٹے کو سونپ رہی ہوں، تب راہل گاندھی نے ثابت کر دیا کہ ان کے حوالے کرنا عارضی نہیں بلکہ مستقل ہے۔ گاندھی خاندان نے جس طرح رائے بریلی کے لوگوں کی خدمت کی ہے، راہل گاندھی بھی اسی طرح خدمت کریں گے۔
اس سے پہلے ملکارجن کھڑگے نے کہا، “راہل گاندھی نے دو سیٹوں پر لوک سبھا الیکشن جیتا ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں ایک سیٹ چھوڑنی پڑے گی۔ پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ راہل گاندھی کو رائے بریلی سیٹ رکھنی چاہیے۔ کیونکہ ان کا خاندان ان کے ساتھ ہے۔ رائے بریلی کے لوگ نسل در نسل وہاں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس لیے وہاں کے لوگ اور پارٹی لیڈروں کا بھی کہنا ہے کہ کانگریس کے لیے اچھا ہو گا کہ راہل گاندھی رائے بریلی سے رکن پارلیمنٹ رہیں۔ انہیں وائناڈ کے لوگوں کا پیار بھی ملا ہے۔ وہاں کے لوگ یہ بھی چاہتے ہیں کہ راہل گاندھی وائناڈ سے ایم پی رہیں۔ لیکن، قانون اس کی اجازت نہیں دیتا۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے بہت غور و فکر کے بعد پرینکا گاندھی واڈرا کو وائناڈ سے خالی ہونے والی سیٹ پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے میرے اور پارٹی کے خیالات کا اظہار کیا۔
وائناڈ سے اپنا سیاسی آغاز کرنے پر، کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا، “میں بہت خوش ہوں کہ میں وائناڈ کے لوگوں کی نمائندگی کرنے جا رہی ہوں۔ میں وائناڈ کو ان (راہل گاندھی) کی کمی نہیں ہونے دوں گی۔ رائے بریلی سے میرا بہت پرانا رشتہ ہے اور میں وہاں 20 سال سے کام کر رہی ہوں۔ یہ رشتہ کبھی ٹوٹ نہیں سکتا، ہم دونوں رائے بریلی اور وایناڈ میں بھی موجود رہیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔
راشٹریہ لوک دل کے سربراہ اورمرکزی وزیرجینت چودھری نے پارٹی لیڈران پرسخت کارروائی کی ہے۔…
دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سوربھ شرما کے اکاؤنٹ کی تمام تفصیلات ان کے…
پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہندوستان موبائل مینوفیکچرنگ میں دنیا…
صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…
راج یوگی برہما کماراوم پرکاش ’بھائی جی‘ برہما کماریج سنستھا کے میڈیا ڈویژن کے سابق…