نتیش کمار کے کابینہ میں شامل نیرج کمار ببلو نے نماز سے متعلق متنازعہ بیان دیا ہے۔
اترپردیش سے لے کردہلی تک نمازسے متعلق متنازعہ باتیں کی جارہی ہیں۔ بی جے پی کے لیڈران کی بیان بازی بڑھتی جارہی ہے۔ اس کی انٹری اب بہارمیں بھی ہوگئی ہے۔ بہارحکومت میں وزیراوربی جے پی کے رکن اسمبلی نیرج کمارببلوکی طرف سے دیئے گئے ایک بیان سے ریاست میں سیاسی طوفان اٹھ گیا ہے۔ نیرج کمارببلوکا کہنا ہے کہ کہیں جگہ نہ ملے توقبرستان میں جاکرنماز پڑھیں۔ سڑک پرنمازپڑھنے پر پابندی لگے۔ سڑک چلنے کے لئے ہے۔
نتیش کابینہ میں وزیرنیرج کمارببلونے کہا کہ روڈ پرچلنے والے ٹیکس دیتے ہیں۔ نمازپڑھنے کے لئے مدرسہ ہے۔ کہیں جگہ نہ ملے تو قبرستان ہے۔ جگہ گھیرکررکھے ہوئے ہیں، وہاں جاکرپڑھئے۔ سڑک پرنمازنہیں ہوگی۔ سڑک قبضہ کرنے کے لئے نہیں ہے۔ کہیں بھی جگراتا سڑکوں پرنہیں ہوتا ہے۔ لوگ میدان میں کرتے ہیں۔ اپنی اپنی جگہوں پرکرتے ہیں۔ سڑکوں پرنہیں ہوتا ہے۔ این ڈی اے کی گڈ گورننس کی حکومت ہے۔ سڑکوں کوکوئی نہ گھیرے، اس کے لئے انتظامیہ مستعد ہے۔ نیرج ببلونے دوسری طرف یہ بھی کہا کہ زیادہ ترہندو سماج نوراتر میں نان ویج (گوشت) نہیں کھاتے ہیں۔ پابندی لگ جائے توپریشانی کیا ہے؟ پوجا- پاٹھ (عبادت) میں نان ویج نہیں کھانا چاہئے۔ بند رہے توکوئی پریشانی نہیں ہے۔
سڑک پرنمازپڑھنے سے متعلق تیزہوئی سیاست
بی جے پی لیڈرکے اس بیان کے بعد ریاست میں سیاسی ہنگامہ آرائی ہونا لازمی ہے۔ وی آئی پی کے قومی ترجمان دیوجیوتی نے کہا کہ نیرج ببلوکیا بولتے ہیں، ان کا اپنا کوئی ٹھکانہ ہے؟ بی جے پی کا یہی کام ہے کہ جہاں ہندو-مسلم کی بات آئے، اسے طول دے دو۔ اس طریقے کے بیان صرف عوامی موضوعات سے بھٹکانے کے لئے دیئے جاتے ہیں۔ عوام کے موضوعات کواسمبلی کے بجٹ سیشن میں سنا نہیں جا رہا ہے اورآنے والے وقت میں جب الیکشن ہے تواس طریقے کا بیان دے کرماحول کوخراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ بی جے پی کی پرانی عادت ہے۔ بہارمیں جو پریشانی ہے، اس پربی جے پی کے لوگ کیوں نہیں بولتے ہیں؟ عوام سمجھ رہی ہے۔ ہندو-مسلم کرنے سے کچھ نہیں ہونے والا ہے۔
بی جے پی رکن اسمبلی کرنیل سنگھ نے نماز سے متعلق دیا متنازعہ بیان
اس سے پہلے دہلی کے شکوربستی سے بی جے پی رکن اسمبلی کرنیل سنگھ نے دہلی پولیس کمشنرکوخط لکھا ہے۔ اس میں کہا ہے کہ عوامی مقامات پرنمازادا کرنے سے عام لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے۔ خاص طورپراسکول بس اورایمبولینس پھنس جاتی ہیں۔ ایسے میں عوامی مقامات پرنمازپڑھنے پرپابندی لگائی جائے اور کارروائی کی جائے۔ کرنیل سنگھ نے کہا کہ آنے والے جمعہ پرکھلے مقامات پرنمازنہیں پڑھنے دی جائے گی۔ دہلی میں اب بی جے پی کا راج ہے۔ سب کو قانون کے حساب سے چلنا پڑے گا۔ کھلے میں نماز پڑھنے سے ٹریفک میں رخنہ اندازی ہوتی ہے۔ دہلی پولیس کمشنر کارروائی کریں گے۔ وہ (مسلمان) اپنی مساجد میں نماز پڑھیں۔ ساتھ ہی مندروں اور گرودواروں کے پاس گوشت (میٹ) گوشت کی کھلے عام فروخت پرپابندی لگائی جائے۔
بھارت ایکسپریس اردو۔
مختلف سرکاری اسکولوں کی طالبات کی ہوئی HPV ویکسینیشن۔ یہ ویکسین زندگی بچانے والی ہے…
Vizhinjam بھارت کا پہلا میگا ٹرانس شپمنٹ کنٹینر ٹرمینل ہے، جو جدید آٹومیشن، جدید ترین…
محمد علی شبیراورمحمد ادیب نے خبردارکرتے ہوئے کہا کہ ریاست کومساجد، درگاہوں، قبرستانوں، عیدگاہوں اورصدیوں…
دہلی حکومت نے اپنی ایڈوائزری میں کہا ہے کہ ہیٹ اسٹروک بچوں اور حاملہ خواتین…
کانگریس لیڈرعمران پرتاپ گڑھی نے راہل گاندھی کے بھارت جوڑونیائے یاترا کی تعریف کرتے ہوئے…
اے آئی سی سی اجلاس میں پیش کی گئی قرارداد میں کانگریس نے قومی ہم…