بھارت ایکسپریس۔
Asaduddin Owaisi Speech: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اورحیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے منگل (2 جولائی) کو لوک سبھا میں کہا کہ مسلم نوجوانوں کی موب لنچنگ ہورہی ہے، میں اس پر بات کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری کا عالم یہ ہے کہ نوجوانوں کو روس میں جاکرجان دینی پڑ رہی ہے۔ اسدالدین اویسی نے حکومت سے پوچھا کہ فلسطین سے متعلق ہماری کیا پالیسی ہے؟ انہوں نے اس دوران رام مندرکا بھی ذکرکیا۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ میں آج ان لوگوں کی طرف سے بات کررہا ہوں، جو دکھتے توہیں، لیکن ان کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتا ہے۔ ان کی کوئی سنتا بھی نہیں ہے۔ میں ان کے بارے میں بات کررہا ہوں، جنہیں لے کروزیراعظم نریندرمودی نے کہا کہ وہ دراندازہیں۔ میں ان بیٹیوں اورماؤں کے بارے میں کہہ رہا ہوں، جنہیں لے کرکہا گیا کہ وہ زیادہ بچے پیدا کرتی ہیں۔ میں ان نوجوانوں کے بارے میں بات کررہا ہوں، جن کوموب لنچنگ کرکے مارا جا رہا ہے۔ میں ان ماں باپ کی بات کررہا ہوں، اس حکومت کے قانون سے جن کے بچے جیلوں میں سڑ رہے ہیں۔
پارلیمنٹ میں گونجا موب لنچنگ کا موضوع
حال کے دنوں میں کئی ریاستوں میں ہوئی موب لنچنگ کا موضوع بھی ایوان میں گونجا۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ 4 جون کے بعد 6 مسلمانوں کے ساتھ موب لنچنگ ہوئی ہے۔ مدھیہ پردیش میں 11 مسلم گھروں کو بلڈوزرسے نست ونابود کردیا گیا۔ ہماچل پردیش میں ایک مسلم کی دوکان کولوٹ لیا گیا۔ اسے لے کرسبھی پارٹیوں کی طرف سے سناٹا ہے۔ لگتا ہے کہ اب وقت آچکا ہے کہ لفظ مسلمان پربھی پابندی لگا دی جائے گی۔ اس دوران ایوان میں ہنگامہ شروع ہوگیا۔
مسلمان کبھی ووٹ بینک نہیں تھا: اویسی
پارلیمنٹ میں مسلم اراکین پارلیمنٹ کی کم تعداد سے متعلق مزید کہا کہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ یہ سماجی انصاف ہے کہ 14 فیصد مسلمانوں میں سے صرف چارمسلمان جیت کرآتے ہیں؟ اوبی سی سماج کے اراکین پارلیمنٹ اب اعدادوشمار کی برابری کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی ایس ڈی ایس کا سروے بتاتا ہے کہ یکمشت ووٹ صرف اعلیٰ ذات کے لوگ ڈالتے ہیں۔ مسلمان کا کبھی ووٹ بینک نہ تھا اور نہ رہے گا۔
ایوان میں اویسی نے سنائی شاعری
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے مسلمانوں کا ذکرکرتے ہوئے ایک شاعری سنائی۔ انہوں نے کہا، “اصول بیچ کے مسند خریدنے والوں، نگاہِ اہلِ وفا میں بہت حقیرہوتم۔ وطن کا پاس تمہیں تھا نہ ہوسکے گا کبھی، کہ اپنے حرص کے بندے ہو بے ضمیرہوتم۔ عزتِ نفس کسی شخص کی محفوظ نہیں، اب تو اپنے ہی نگہبانوں سے ڈرلگتا ہے۔ ڈنکے کی چوٹ پہ ظالم کو برا کہتا ہوں، مجھے سولی سے نہ زندانوں سے ڈرلگتا ہے۔”
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…