قومی

Asaduddin Owaisi On Shimla Masjid Issue: ہماچل میں ایک مسجد کو منہدم کرنے کے مطالبے پر سیاست تیز، اویسی نے اٹھایا سوال تو وکرماتیہ نے دیا جواب

ہماچل کے سنجولی میں ایک مسجد کی تعمیر چل رہی ہے جس کا معاملہ عدالت میں ہے،البتہ کچھ شرپسند عناصر اس مسجد کو شہید کرنے کی بات کررہے ہیں اور وہاں کانگریس کی حکومت ہونے باوجود ایسی بات ہونے پر ایم آئی ایم چیف اسدا لدین اویسی برہم ہیں ،انہوں نے ہماچل کی حکومت کو اس کیلئے نشانہ بنایا ہے جس پر ہماچل پردیش کے وزیر تعمیرات عامہ وکرمادتیہ سنگھ نے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کے بیان پر جوابی حملہ کیا ہے۔ وکرمادتیہ سنگھ نے کہا کہ ہماچل پردیش نفرت کی دکان نہیں بلکہ محبت کی دکان ہے۔ یہاں کسی سے نفرت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش کی راجدھانی شملہ کے سنجولی علاقے میں مسجد کے معاملے میں قانون کے مطابق ہر کارروائی کی جائے گی۔ ہماچل پردیش میں قانون کی حکمرانی ہے اور یہاں ہر عمل قانون کے مطابق ہے۔ ہماچل پردیش میں فرقہ پرستی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

تعمیرات عامہ کے وزیر وکرمادتیہ سنگھ نے کہا کہ باہر کی ریاستوں سے لوگ ہماچل پردیش آ رہے ہیں۔ یہ لوگ یہاں جھوٹی شناخت کے ساتھ رہتے ہیں۔ یہ ریاست کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ جس کی وجہ سے ہماچل پردیش کی راجدھانی شملہ کے مقامی لوگ بھی پریشان ہیں۔ ایسے میں ریاستی حکومت کی توجہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ یہاں آنے والے لوگوں کی شناخت کی تصدیق صحیح طریقے سے ہو۔انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش میں کوئی ایسا کام نہیں کیا جاتا جو قانون کے مطابق نہ ہو۔ یہاں ہر شے قانون کے مطابق جمع ہوتی ہے۔

وکرمادتیہ سنگھ نے کہا کہ انہوں نے شہری ترقی کے وزیر کی حیثیت سے بدھ کو ایوان میں جواب دیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش میں سب کچھ قانون کے مطابق ہوتا ہے۔ یہاں آئین چلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں میونسپل ایکٹ کے تحت ہی کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اسے فرقہ وارانہ نقطہ نظر سے دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ میونسپل کارپوریشن شملہ کے کمشنر کے پاس زیر التوا ہے اور اس معاملے کی سماعت ہفتہ کو ہونی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش دیو بھومی ہے اور ہماچل دیو ثقافت کے لیے جانا جاتا ہے۔ ہماچل پردیش پہلی ریاست ہے جس نے مذہب کی تبدیلی کے خلاف قانون بنایا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ہماچل پردیش میں ہر کام قانون کے مطابق کیا جائے گا۔

رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کیا کہا؟

رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے ہماچل کے سنجولی میں تعمیر ہونے والی مسجد پر ریاستی وزیر انیرودھ سنگھ کے بیان پر جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل کی حکومت بی جے پی کی ہے یا کانگریس کی؟ ہماچل کی محبت کی دوکان میں نفرت  ہی  نفرت! اس ویڈیو میں ہماچل کے وزیر بی جے پی کی زبان میں بات کر رہے ہیں۔اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا، “ہماچل کے سنجولی میں ایک مسجد بن رہی ہے، اس کی تعمیر کو لے کر عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے۔” سنگھیوں کے ایک گروپ نے مسجد کو منہدم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سنگھیوں کے اعزاز میں، کانگریس میدان میں۔ ہندوستانی شہری ملک کے کسی بھی حصے میں رہ سکتے ہیں، انہیں “روہنگیا” اور “بیرونی” کہنا ملک دشمنی ہے۔ میں پریم چند سے معافی مانگتا ہوں، لیکن “فرقہ پرستی کو کھلے عام آنے میں شرم آتی ہے، اسی لیے وہ کانگریس کی چادر اوڑھ کر آتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Reaffirming Gandhi ji’s Global Relevance: گاندھی جی کی عالمی مطابقت کی تصدیق: پی ایم مودی کا بین الاقوامی خراج تحسین

12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…

11 hours ago