قومی

Amit Shah On Veer Savarkar: …تاریخ اور ساورکر کا ذکر کرکے امت شاہ نے کہا- ‘کانگریس کا ملک کی آزادی کی تاریخ میں بڑا تعاون ہے، لیکن

Amit Shah On Veer Savarkar: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ‘کرانتی کاریوں’ (انقلابیوں) سے متعلق کتاب کا اجرا کیا۔ اس دوران مرکزی وزیر داخلہ نے ویر ساورکر کا بھی ذکر کیا اور آزادی کی لڑائی میں ان کا بھی ناقابل تعاون بتایا۔ انہوں نے کہا، اب تک ایک ہی طرح کی کہانی یا یہ کہیں نیریٹیو ہمارے ملک میں تھوپا گیا۔ میں یہ نہیں کہتا کہ دیگر لوگوں نے کام نہیں کیا”۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا، “کانگریس کا ملک کی آزادی کی تحریک میں بڑا تعاون ہے، لیکن اور کسی کا نہیں ہے، یہ بات ٹھیک نہیں ہے۔ 1857 کی لڑائی کو غدرتحریک کے نام سے جانا جاتا تھا۔ ویرساورکر پہلے شخص تھے، جنہوں نے اسے آزادی کی پہلی لڑائی قرار دیا تھا۔ وہیں سے مسلح کرانتی کا نیریٹیو بنا تھا۔ اس تحریک کی وجہ سے آزادی کی لڑائی میں تیزی آئی”۔

تاریخ کو سامنے لانے کی اپیل

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا، “جس ملک کو اپنی وراثت پر فخر نہیں ہوتا ہے۔ وہ ملک کبھی ترقی نہیں کرسکتا ہے۔ ہمیشہ سے کہا گیا کہ اس ملک کی تاریخ غلط لکھی ہے۔ کئی اس کے لئے کمیونسٹوں کو قصوروارٹھہراتا ہے، کوئی انگریزوں کو۔ کوئی کانگریس کو بھی لپیٹے میں لے لیتا ہے، لیکن اب کس نے روکا ہے۔ آج اس اسٹیج سے تاریخ کے طلبا اوراساتذہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ اس ملک کی صحیح تاریخ کو سامنے لائے۔

ویرساورکرسے متعلق امت شاہ نے کہی یہ بات

امت شاہ نے کہا، “تاریخ کئی سارے عقائد کو جنم دیتا ہے، لیکن تاریخ ہاراورجیت کی بنیاد پرنہیں لکھا جا سکتا۔ کوششوں کے بھی کئی ڈائمنشن ہوتے ہیں۔ تاریخ کو حقیقت کی بنیاد پر لکھنا چاہئے۔ کوششوں کی تشخیص کی بنیاد پر لکھنا چاہئے۔ ویرساورکرنے پہلی بار 1857 کی بغاوت کو پہلی آزادی کی جدوجہد قراردے کراس کی کوشش کی۔ انڈمان کا سیکولرجیل دیکھنے کے بعد میں سوچتا ہوں کہ مغرب کے ملک انسانی حقوق کی بات کیسے کر سکتے ہیں، ہم انسانی حقوق کی بات کیسے کر سکتے ہیں”؟

یہ بھی پڑھیں:   اسدالدین اویسی کا موہن بھاگوت پر پلٹ وار، کہا- مسلمانوں کو ہندوستان میں رہنے کی اجازت دینے والے موہن بھاگوت کون ہوتے ہیں؟

امت شاہ نے نوجوانوں سے کی یہ اپیل

امت شاہ نے کہا، جس ملک کی نسل کو اپنی وراثت کا فخر نہیں ہوتا ہے، وہ کبھی ملک کو عظیم نہیں بنا سکتا۔ غلامی کے دورمیں غلامی کے دورمیں قائم روایت، عقیدہ اورسوچ کو لے کر جوچلتے ہیں، وہ سیاسی غلامی سے آزاد ہوسکتے ہیں، مگر ملک کی سوچ کو غلامی سے آزاد نہیں کرسکتے۔ جب اس کتاب کو پڑھیں گے تو صاف ہوگا کہ مسلح انقلاب اس ملک میں تشدد پھیلانے کے لئے نہیں تھی بلکہ سوچی سمجھی تحریک تھی، جو کارگر بھی رہا”۔

-بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Sambhal Masjid News:سنبھل مسجد میں سروے کے معاملے میں مایاوتی کا پہلا ردعمل، نماز جمعہ سے قبل کہی یہ بات

 شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…

1 hour ago

Maharashtra Election 2024: مہاراشٹرا انتخابات کی گنتی سے قبل ادھو ٹھاکرے الرٹ، امیدواروں کو دی یہ ہدایت

ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…

2 hours ago

Udaipur Accident: ادے پور میں المناک حادثہ، ٹرالی اور کار کے درمیان ہوئے تصادم میں 5 افراد کی موقع پر ہی موت

حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…

3 hours ago

UP Hospital: یوپی کے اسپتالوں میں آئے گی بڑی تبدیلی،جھانسی حا دثہ کے بعد ایکشن موڈ میں نائب وزیر اعلی بر جیش پاٹھک

اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ…

3 hours ago