مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل پر بحث کے دوران اپوزیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہ اپوزیش عوام میں خوف کی فضا قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ امت شاہ نے ایوان میں کہا ’’اپوزیشن یہ دعویٰ کر کے کہ وقف بل مسلمانوں کے مذہبی معاملات اور ان کی عطیہ کردہ زمینوں میں مداخلت ہے، اپنا ووٹ بینک بنانے کےلیے عوام کو خوف زدہ کر رہی ہے۔‘‘
امت شاہ نے وقف بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا ’’میں اپنے ساتھی وزیر کی طرف سے پیش کردہ اس بل کی حمایت میں کھڑا ہوں۔ میں دوپہر 12 بجے سے جاری بحث کو غور سے سن رہا ہوں… مجھے لگتا ہے کہ کئی اراکین کے درمیان حقیقی یا سیاسی طور پر بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں اور اس ایوان کے ذریعے ان غلط فہمیوں کو پورے ملک میں پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘‘
امت شاہ نے بل کی مخالفت کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’کوئی بھی غیر مسلم وقف کا حصہ نہیں بنے گا۔ اس مجوزہ قانون میں مذہبی ادارے کے انتظام کے لیے نہ تو کسی غیر مسلم کی تقرری کا کوئی بندوبست ہے اور نہ ہی ہم ایسی کوئی شق متعارف کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ایک افواہ پھیلائی جارہی ہے کہ اس قانون کا مقصد ہمارے مسلمان بھائیوں کے مذہبی رسومات اور ان کی عطیہ کردہ جائیداد میں مداخلت کرنا ہے۔ یہ افواہ محض اقلیتوں کو بھڑکانے کے لیے پھیلائی جا رہی ہے۔‘‘
وقف مذہبی معاملہ ہے، وقف بورڈ نہیں: امت شاہ
شاہ نے کہا کہ انتظامی معاملات کے لیے بورڈ میں غیرمسلم کی تقرری ہو سکتی ہے۔ انھوں نے کہا ’’کیا ایک ہندو، جین، یا سکھ چیریٹی کمشنر دوسرے مذہب سے نہیں ہو سکتا؟ آپ قوم کو توڑ دیں گے۔ یہ بل ضروری نہیں تھا، اگر وہ (کانگریس) 2013 میں اس بل میں ترمیم کر کے اسے انتہائی نہ بناتی۔ 2014 کے انتخابات سے پہلے خوش کرنے کے لیے انھوں نے لوٹین دہلی کی اہم زمینیں وقف املاک کے طور پر دے دیں۔‘‘
امت شاہ نے کانگریس پر نشانہ سادھتے ہوئے وقف ترمیمی بل 2013 پر بھی بات کی اور کہا کہ نیا بل لانے کی وجہ یہی ہے کہ کیوں کہ کانگریس نے 2013 میں جو ترمیم کی تھی وہ مناسب نہیں تھی۔ انھوں نے اس حوالے سے لالو یادو کے اس وقت کے مطالبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب 2013 میں وقف کے قانون میں ترمیم کی گئی تھی ، تب لالو پرساد یادو نے کہا تھا کہ وہ ایک ایسا سخت قانون چاہتے ہیں جو چوری کرنے والوں کو جیل میں ڈالے۔ نریندر مودی نے لالو پرساد یادو کی اس خواہش کو پورا کیا ہے۔‘‘
اس سے پہلے دن میں کرن رجیجو نے بھی کہا تھا کہ اگر کانگریس نے وقف کے قانون میں 2013 میں ترمیم نہیں کی ہوتی، تو ہمیں اس نئی مجوزہ قانون سازی کی ضرورت نہیں پڑتی۔ انھوں نے کہا ’’یو پی اے حکومت کی طرف سے وقف قانون میں کی گئی تبدیلیوں نے اسے دیگر قوانین پر زیادہ اثر دیا، اسی لیے نئی ترامیم کی ضرورت تھی۔‘‘
غیر مسلم اراکین وقف کی مذہبی سرگرمیوں میں نہیں ہوں گے شریک: امت شاہ
امت شاہ نے وقف بورڈ میں غیرمسلم اراکین کی شمولیت کے معاملے پر کہا کہ ’’غیر مسلم اراکین کو کہاں شامل کیا جائے گا؟ کونسل اور وقف بورڈ میں وہ کیا کریں گے؟ وہ کوئی مذہبی سرگرمی نہیں کریں گے۔ وہ صرف وقف قانون کے تحت کسی کی طرف سے عطیہ کی گئی جائیداد کے انتظام کی دیکھ بھال کریں گے۔ وہ صرف یہ دیکھیں گے کہ کیا عطیہ قانون کے مطابق کیا جا رہاہے؟ اور کیا وقف املاک کا استعمال اسی مقصد کے لیے کیا جا رہا ہے جس مقصد کے تحت اسے وقف کیا گیا تھا؟‘‘
بھارت ایکسپریس اردو
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خارجہ سکریٹری وکرم مصری نے کہا کہ "ہمیں بتایا…
مندر کے دورے کے بعد، دونوں رہنماؤں نے بھارت کی مدد سے مکمل ہونے والے…
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے یہ ویڈیو جاری کی ہے، جو شہید ہونے والے ایک…
وزیراعظم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنے پوسٹ میں 1996 کی عالمی کپ…
مظفرنگر میں احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ بل وقف بورڈز کے اختیارات…
یہ پل 2.08 کلومیٹر لمبا ہے اور اس میں 99 اسپین شامل ہیں۔ اس کی…