بدھ (31 جولائی) کو اتر پردیش اسمبلی سے منظور ہونے والے اتر پردیش نزول پراپرٹی (منیجمنٹ اینڈ یوز فار پبلک پرپز) بل کو قانون ساز کونسل کی منظوری نہیں ملی۔ اب حکمراں جماعت کی تجویز پر اسے ایوان کی سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی یوپی میں نزول اراضی بل کو لے کر سیاست تیز ہو گئی ہے۔ اس بل کو لے کر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے بڑا مطالبہ کیا ہے۔
ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے ایکس پر پوسٹ کیا اور لکھا – “نزول اراضی کا معاملہ مکمل طور پر ‘گھر تباہ’ کرنے کا فیصلہ ہے کیونکہ بلڈوزر ہر گھر پر نہیں چل سکتا۔ بی جے پی خاندانوں کے خلاف ہے۔ بی جے پی خود کو خوش سمجھتی ہے۔ جب سے بی جے پی آئی ہے، لوگ روزی روٹی کے لیے بھٹک رہے ہیں، اور اب بی جے پی گھر بھی چھیننا چاہتی ہے۔
اکھلیش یادو نے مزید لکھا – “کچھ لوگوں کے پاس دو جگہوں کا آپشن ہوتا ہے، لیکن ہر کوئی ان جیسا نہیں ہوتا۔ آباد مکانوں کو تباہ کر کے بی جے پی والوں کو کیا ملے گا۔ کیا بی جے پی لینڈ مافیا کے لیے لوگوں کو بے گھر کر دے گی؟ اگر بی جے پی کو لگتا ہے کہ کہ ان کا فیصلہ درست ہے تو ہم کہتے ہیں کہ اگر آپ میں ہمت ہے تو اسے پورے ملک میں نافذ کریں کیونکہ ایس پی کا یہ مطالبہ صرف یوپی میں ہی نہیں ‘نزول لینڈ بل’ ہمیشہ کے لیے ختم ہونا چاہیے۔
اس سے پہلے نزول اراضی بل پر یوگی حکومت میں کابینہ وزیر اور سبھا ایس پی کے صدر اوم پرکاش راج بھر نے کہا تھا کہ ہم بھی اس بل میں ترمیم کے حق میں 100 فیصد ہیں۔ حکومت کی بھی یہی نیت ہے کہ غریبوں کو نہ اکھاڑ پھینکا جائے۔ پارلیمانی امور کے وزیر نے اسمبلی میں یہ یقین دہانی کرائی تھی لیکن قانون ساز کونسل اس سے بڑی ہے۔ انہوں نے محسوس کیا کہ جب تک ترامیم نہیں کی جاتیں اسے پاس نہیں کیا جانا چاہئے۔
بھارت ایکسپریس۔
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…