بھارت ایکسپریس۔
مہاراشٹرکی سیاست میں بھونچال مچانے والے اجیت پواریا اپنے چچا کے 50 سال کی محنت پرقبضہ کرلینے والے اجیت پوارکی لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ بلکہ اس لڑائی میں مزید شدت آنے کا امکان ہے۔ مہاراشٹرکے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار نے اپنے چچا شرد پوارسے متعلق نیا بیان دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ سینئرلیڈریعنی شرد پوارکے بیٹے ہوتے تو آسانی سے پارٹی کے پریسیڈنٹ یعنی صدر بن جاتے۔ گزشتہ سال شرد پوار سے بغاوت کرکے شیوسینا-بی جے پی حکومت میں شامل ہونے والے این سی پی کے صدراجیت پوار نے اس الزام سے انکارکیا کہ بدعنوانی کے معاملوں کی وجہ سے انہیں پالا بدلنا پڑا۔
اجیت پوار نے مہاراشٹرمیں ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان پرشرد پوار کی طرف سے بنائی گئی پارٹی کو چوری کرنے کا الزام لگایا گیا، لیکن الیکشن کمیشن آف انڈیا اور مہاراشٹرکے اسمبلی اسپیکرنے ان کے حق میں فیصلہ سنایا۔ اس سے یہ بات تو ثابت ہوگئی ہے کہ اجیت پوارگروپ ہی اصلی این سی پی ہے۔ اجیت پوارکے نئے بیان پرشرد پوارکے وفادار مانے جانے والے سابق ریاستی وزیرجتیندراوہاڈ نے بھی رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجیت پوار مہاراشٹر کی سیاست میں اتنی تیزی سے نہیں ابھرپاتے اگر وہ شرد پوار کے بھتیجے نہیں ہوتے۔
اجیت پوارنے اپنا نام لئے بغیرکہا کہ اگرمیں سینئر لیڈر کے گھرپیدا ہوا ہوتا تو میں فطری طورپرپارٹی کا صدربن جاتا، بلکہ پارٹی میرے کنٹرول میں آجاتی، لیکن میں بھی آپ کے بھائی کے گھرہی پیدا ہوا ہوں۔ اجیت پوارنے کہا کہ پوری فیملی میرے خلاف ہے، لیکن پارٹی کارکنان میرے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بدنام کیا گیا۔ ایسا کہا گیا کہ ہم نے بی جے پی سے ہاتھ ملانے کا فیصلہ صرف اپنے خلاف جانچ کو روکنے کے لئے لیا۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ہرکوئی، جوان کے ساتھ ہے، جانچ کا سامنا کررہا ہے؟
’جوکام کریں گے، انہیں پرالزام بھی لگیں گے‘
اجیت پوارآگے کہتے ہیں کہ کچھ لوگ کبھی وزیریعنی منسٹر نہیں بنے اوراس لئے ان پرکبھی بدعنوانی کے الزام نہیں لگے۔ چونکہ آپ کبھی منسٹر نہیں بنے، تو آپ کے خلاف بدعنوانی کے الزام کیسے لگیں گے؟ میرے پاس ریاست کی ذمہ داری تھی، جو کام کریں گے، ان پرالزام لگیں گے ہی، جوکام نہیں کریں گے، ان کا پاک صاف رہنا طے ہے۔ قابل ذکرہے کہ شرد پوار کی بیٹی اوربارامتی سے رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے اپنے کیریئرمیں اب تک کوئی وزیرعہدہ نہیں سنبھالا ہے۔
اجیت پوار نے سادھا شرد پوار پرنشانہ
اجیت پوارنے مزید کہا کہ اگرانہوں نے پارٹی صدر کے لئے شرد پوار کی پسند کی حمایت کی ہوتی تو ان کی تعریف کی جاتی، لیکن جب میں پارٹی کا سربراہ بنا تو ہمیں بے کاربتا دیا گیا۔ وہ بارامتی سے ایسے امیدوارکو انتخابی میدان میں اتاریں گے، جس نے پہلے کبھی الیکشن نہ لڑا ہو، لیکن اس شخص کے پاس مناسب تجربہ رکھنے والے حامی ہوں گے۔
شرد پوار گروپ نے کیا پلٹ وار
اجیت پوار کے بیان پر پلٹ وارکرتے ہوئے شرد پوارکی قیادت والی این سی پی سے جڑے رکن اسمبلی جتیندراوہاڈ نے سوال کیا کہ اجیت پوارنے بغاوت شروع کرنے کے بجائے الیکشن کے ذریعہ پارٹی صدربننے کی کوشش کیوں نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ اگراجیت پوارشرد پوار کے بھتیجے نہیں ہوتے تو انہیں اپنی سیاسی زندگی میں اتنی جلدی مواقع ملتے۔ یہی وجہ ہے کہ اجیت پوار 1991 میں رکن پارلیمنٹ، 1993 میں رکن اسمبلی اور پھر منسٹربنے۔ 1999 سے 2014 تک اجیت پوارکے پاس سبھی اہم محکمے تھے۔ اجیت پوار کے اقدامات سے پارٹی کی شبیہ خراب ہوئی، لیکن شرد پوارنے انہیں نظرانداز کردیا کیونکہ وہ اجیت پوارسے جڑے تھے۔
مہاراشٹرکی سیاست میں ہوتی رہی ہے الٹ پھیر
بہرحال مہاراشٹر کی سیاست میں جو کچھ ہوا، وہ ہرکسی نے دیکھا ہے۔ اجیت پوارنے 23 نومبر 2019 میں صبح 8 بجے کے وقت گورنر ہاؤس میں ڈپٹی سی ایم کا حلف لیا تھا، لیکن وہ اس وقت اپنے تمام اراکین اسمبلی کو ساتھ لانے میں کامیاب نہیں ہوسکے تھے۔ لیکن تب اجیت پوار این سی پی کو توڑنے میں ناکام ثابت ہوئے تھے۔ کیونکہ انہوں نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ تمام اراکین اسمبلی ان کے ساتھ ہیں، لیکن وہ کسی بھی ایم ایل اے کو ساتھ نہیں لاسکے تھے۔ جس کے بعد ان کو استعفیٰ دینا پڑا تھا اور این سی پی اور کانگریس کی حمایت سے ادھو ٹھاکرے وزیراعلیٰ بن گئے تھے۔ اجیت پوار کو ادھو ٹھاکرے کے ساتھ نائب وزیراعلیٰ بھی بنا دیا گیا، لیکن وہ پارٹی پر مکمل کنٹرول چاہتے تھے ، اس لئے انہوں نے اپنی کوششیں نہیں چھوڑیں۔ لیکن اجیت پوار کو ایک بڑا جھٹکا اس وقت لگا جب شرد پوار نے صدر عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، تب اجیت پوار کی خواہش تھی کہ انہیں پارٹی کا صدر بنایا جائے لیکن شرد پوار نے ایسا نہ کرکے اپنی بیٹی سپریا سولے اور پرفل پٹیل کو کارگزار صدر بنا دیا، یہیں سے اجیت پوار نے ایک بار پھر شرد پوار کو جھٹکا دینے کی تیاری شروع کردی اور آخر کار وہ 2 جولائی 2023 کو شندےاور بی جے پی حکومت میں شامل ہوگئے اور ڈپٹی سی ایم بن گئے۔ حالانکہ پہلی بار اراکین اسمبلی کو اپنے ساتھ لانے میں ناکام رہنے والے اجیت پوار 53 میں سے 30 اراکین اسمبلی کو اپنے ساتھ لانے میں کامیاب ہوگئے اور اب انہوں نے شرد پوار کی پارٹی کے نام اور انتخابی نشان پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔ حالانکہ شرد پوار نے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے، لیکن وہاں بھی اجیت پوار نے پہلے کیوئیٹ داخل کردیا ہے۔ ابھی عدالت میں اس پر سماعت باقی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…