قومی

Adani Hindenburg Case: اڈانی گروپ نے OCCRP کے ذریعے لگائے تمام الزامات کو کیا مسترد، کہا –اسٹاک قیمتوں میں ہیرا پھیری کا کوئی ثبوت نہیں،بدنام کرنے کی کوشش

Adani Hindenburg Case: اڈانی گروپ نے آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ (او سی سی آر پی) کے ذریعے چھپے ہوئے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ‘دوبارہ لگائے گئے’ الزامات کو صاف طور پر مسترد کر دیا ہے۔ گروپ نے ایک بیان میں کہا کہ ہم ان ری سائیکل الزامات کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔ یہ خبریں  بدنام شدہ ہنڈن برگ  رپورٹ کو بحال کرنے کے لیے سوروس کی مالی اعانت سے چلنے والے مفادات کے ذریعے  غیر ملکی میڈیا کے ایک حصے کی حمایت سے ایک اور ٹھوس کوشش نظر آ رہی  ہے۔ یہ توقع کی جا رہی تھی، جیسا کہ گزشتہ ہفتے میڈیا نے رپورٹ کیا تھا۔

بے بنیاد ہیں تمام الزامات

اڈانی گروپ نے کہا، یہ دعوے ایک دہائی پرانے بند مقدمات پر مبنی ہیں، جب ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (DRI) نے اوور انوائسنگ، بیرون ملک رقم کی منتقلی، متعلقہ فریق کے لین دین اور FPIs کے ذریعے سرمایہ کاری کے الزامات کی چھان بین کی تھی۔ ایک آزاد فیصلہ کرنے والی اتھارٹی اور اپیلٹ ٹربیونل دونوں نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ کوئی زیادہ قیمت نہیں ہے اور لین دین مقررہ معیارات اور قوانین کے اندر تھا۔ مارچ 2023 میں اس معاملے کو حتمی شکل دی گئی۔ جب ہندوستان کی سپریم کورٹ نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا۔ واضح طور پر، چونکہ کوئی حد سے زیادہ قدر نہیں تھی، اس لیے رقوم کی منتقلی کے ان الزامات کا کوئی تعلق یا بنیاد نہیں ہے۔

گروپ نے یہ بھی کہا کہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ ایف پی آئی پہلے ہی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (SEBI) کی تحقیقات کا حصہ ہیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ ماہر کمیٹی کے مطابق کم از کم پبلک شیئر ہولڈنگ (ایم پی ایس) کی شرائط کی خلاف ورزی یا اسٹاک کی قیمتوں میں ہیرا پھیری کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ان اشاعتوں نے، جنہوں نے ہمیں سوالات بھیجے تھے، ہمارا جواب شائع نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

ایس سی اور سیبی کر رہے ہیں اس معاملے کی نگرانی

اڈانی گروپ نے کہا، ان کوششوں کا مقصد دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ، ہمارے اسٹاک کی قیمتوں کو کم کرکے منافع کمانا ہے اور مختلف حکام کے ذریعہ ان مختصر فروخت کنندگان کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ تاہم، سپریم کورٹ اور SEBI ان معاملات کی نگرانی کر رہے ہیں، اس لیے یہ ضروری ہے کہ جاری ریگولیٹری عمل کا احترام کیا جائے۔

“رپورٹس کو یکسر کرتے ہیں مسترد”

ہمیں قانون کے مناسب عمل پر مکمل اعتماد ہے اور ہمیں اپنے انکشافات کے معیار اور کارپوریٹ گورننس کے معیارات پر یقین ہے۔ ان حقائق پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان خبروں کی ٹائمنگ مشکوک، شرارتی اور بدنیتی پر مبنی ہے اور ہم ان خبروں کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Bharat Express

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

2 hours ago