قابل ذکرہے کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے زیراہتمام انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرمیں سی اے اے اورہندوستانی مسلمانوں کے عنوان سے ایک مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس کا مقصد مسلمانوں کے شکوک وشبہات کو دور کرنا تھا۔ این سی پی کا خیال ہے کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) سے مسلمانوں کو کسی طرح سے کوئی نقصان نہیں ہوگا اورنہ ہی ان کی شہریت لی جائے گی۔ بلکہ یہ بیرون ممالک (پاکستان، بنگلہ دیش اورافغانستان) سے آنے والے اقلیتوں کو شہریت دینے کے لئے بنایا گیا ہے۔ اس موقع پرکچھ مسلم رہنمائوں کی جانب سے سی اے اے سے متعلق اپنے خدشات کا اظہارکیا گیا، جس کے جواب میں این سی پی کی طرف سے اس بات کا وعدہ اوراعادہ کیا گیا کہ کسی بھی طرح سے مسلمانوں کوگھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ این سی پی سرکارکا حصہ ہے اوروہ کسی بھی ہندوستانی مسلمان کی شہریت پرآنچ نہیں آنے دے گی۔
این سی پی کا اعلان- مسلمانوں کے ساتھ نہیں ہونے دیں گے بھید بھاؤ
این سی پی کے قومی جنرل سکریٹری سید جلال الدین نے کہا کہ نیلی فساد کے بعد پہلی بارکانگریس سرکارمیں سی اے اے ، این پی آراوراین آرسی جیسےالفاظ کا استعمال کیا گیا۔ اس کے باوجود این سی پی یہ واضح کردینا چاہتی ہے کہ وہ کسی کے ساتھ بھید بھاؤنہیں ہونے دے گی اوراجیت پوارکا یہ واضح موقف ہے کہ مذہب کی بنیاد پرکوئی بھید بھاؤقبول نہیں کیا جائے گا۔ آچاریہ پرمود کرشنم نے بھی یہی دہرایا کہ اپوزیشن کو باٹنے کی نہیں بلکہ جوڑنے کی سیاست کرنی چاہئے۔
اچھے امیدواروں کی حمایت کی جائے: مولانا کلب جواد
اس موقع پرمولانا کلب جواد نے سیاسی پارٹیوں سے اچھے لوگوں کوامیدواربنانے کی اپیل کی اورساتھ ہی انہوں نے کہا کہ لوگ پارٹی دیکھ کرنہیں بلکہ امیدوارکے کردارکو دیکھ کرووٹ کریں تاکہ ملک میں ماحول خوشگوارہوسکے۔ مولانا نے ملک کی خوشحالی اورترقی کیلئے دعا بھی کی۔ ایڈوکیٹ زیڈ کے فیضان سمیت متعدد مسلم رہنماؤں نے کہا کہ جب وزیرداخلہ جیسے عظیم عہدے پربیٹھے لوگ کرونولوجی کی بات کرتے ہیں تولوگوں کواس سے ڈربھی لگتا ہے اورتکلیف بھی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کو الفاظ تول کربولنا چاہئے، جس سے ملک کے سیکولرتانے بانے کو کوئی آنچ نہ آنے پائے اور سب لوگ مل کر ملک کی ترقی کیلئے بات کریں ۔ پروگرام کی نظامت ڈاکٹر ممتاز عالم رضوی نے کی، جواین سی پی اقلیتی شعبہ کے جنرل سکریٹری اورمیڈیا انچارج ہیں۔
قابل ذکرہے کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اقلیتی شعبہ کے سربراہ اورپارٹی کے قومی جنرل سکریٹری سید جلال الدین کی قیادت میں کیا گیا، جس میں پارٹی کے کارگزارصدرپرفل پٹیل، آچاریہ پرمود کرشنم، معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد، سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ایڈوکیٹ زیڈ کے فیضان، این سی پی لیڈربرج موہن شری واستو کے علاوہ مولانا کلب جواد، مولانا زاہد رضا رضوی، انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکے نائب صدرایس ایم خان، سکریٹری ابراراحمد، بی اوٹی محمد شمیم، سکندرحیات، فیض احمد فیض، مفتی عطاء الرحمان قاسمی، ایڈوکیٹ انس تنویر، ایڈوکیٹ اسلم سپریم کورٹ اورایڈوکیٹ رئیس احمد سمیت متعدد خانقاہوں کے سربراہان اورملی تنظیموں کے نمائندوں اورمسلم رہنمائوں نے شرکت کی۔
بھارت ایکسپریس۔