قومی

UP Politics: اعظم خان کے بعد بیٹے عبداللہ اعظم کا بھی ووٹ دینے  کا حق ختم، منسوخ ہوچکی ہے اسمبلی کی رکنیت

سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعظم خان کے بعد ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کے بھی ووٹ دینے کا حق اب ختم ہوگیا ہے۔ دراصل، مرادآباد کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے 13 فروری کو جھجلیٹ معاملے میں اعظم خان اور عبداللہ اعظم کو قصوروار قرار دیا تھا۔ اس کے بعد کورٹ نے انہیں 2 سال کی جیل کی سزا سنائی تھی اور 2000 روپئے کا جرمانہ بھی لگایا تھا۔

والد اعظم خان اور بیٹے عبداللہ اعظم کو سزا ملنے کے بعد رامپور شہر کے رکن اسمبلی آکاش سکسینہ نے جمعہ کے روز اس سے متعلق ایک خط الیکشن رجسٹریشن افسر کو لکھا تھا۔  انہوں نے الیکشن کمیشن کے آرپی ایکٹ کی دفعہ 16 کا حوالہ دیتے ہوئے عبداللہ اعظم کا نام ووٹرلسٹ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد معاون الیکشن رجسٹریشن افسر نے نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کی اور عبداللہ اعظم کا نام ووٹرلسٹ سے کاٹ دیا۔

بی جے پی ایم ایل اے نے لکھا خط

والد اعظم خان اور بیٹے عبداللہ اعظم کو سزا ملنے کے بعد رامپور شہر کے رکن اسمبلی آکاش سکسینہ نے جمعہ کے روز اس سے متعلق ایک خط الیکشن رجسٹریشن افسر کو لکھا تھا۔  انہوں نے الیکشن کمیشن کے آرپی ایکٹ کی دفعہ 16 کا حوالہ دیتے ہوئے عبداللہ اعظم کا نام ووٹرلسٹ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد معاون الیکشن رجسٹریشن افسر نے نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کی اور عبداللہ اعظم کا نام ووٹرلسٹ سے کاٹ دیا۔ اس سے متعلق بی جے پی کے رکن اسمبلی آکاش سکسینہ نے بتایا کہ رامپورمیں  انتخابی رجسٹریشن افسرکو یہ خط لکھا تھا کہ آرپی ایکٹ کے آرٹیکل 16 کے تحت جس طرح اعظم خان کا ووٹ دینے کا حق ختم کیا گیا تھا اسی طریقے سے عبداللہ اعظم کا بھی ختم کیا جائے کیونکہ انہیں بھی اب سزا ہوچکی ہے۔ اب افسر نے عبداللہ اعظم خان کے ووٹ دینے کا حق بھی ختم کردیا ہے۔

کیا ہے چھجلٹ معاملہ

دراصل یہ معاملہ 15 سال پرانا ہے۔ 29 جنوری 2008 کو چھجلیٹ پولیس نے سابق وزیر اعظم خان کی کار کو چیکنگ کے لئے روکا تھا، جس سے ان کے حامی مشتعل ہوگئے تھے۔ اس کے بعد سماجوادی پارٹی کے کارکنان نے ہنگامہ کیا تھا۔ اس ہنگامے میں عبداللہ اعظم سمیت 9 افراد کو ملزم بنایا گیا تھا۔ پولیس نے اس معاملے میں ہنگامہ کرنے والے سبھی لوگوں پر سرکاری کام میں رخنہ اندازی کرنے اور بھیڑ کو اکسانے کے الزام میں معاملہ درج کیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ معاملہ 2008 کا تھا، اس گاڑی کو روکا گیا تھا، جس میں کالے شیشے لگے تھے۔ کالے شیشوں پر فلم چڑھی ہوئی تھی اور لال بتی کے ساتھ ہوٹربھی لگا ہوا تھا۔

  -بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

پپو یادو کو ملے گی کانگریس میں بڑی ذمہ داری! تیجسوی یادو کے ساتھ خراب رشتے کو کیس ٹھیک کریں گے پورنیہ کے ایم پی؟

بہار کے پورنیہ سے آزاد امیدوار کے طور پرجیت حاصل کرنے والے راجیش رنجن عرف…

2 hours ago

Team India Victory Parade:اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو مبارکباد دی، کہا- آپ ملک کے لئے ہیں مشعل راہ

ممبئی ایئرپورٹ پہنچنے پرہندوستانی ٹیم کا استقبال کیا گیا۔ جہاز پر واٹر کینن سے پانی…

2 hours ago

Hindenburg-Kingdon nexus have a Chinese angle:ہنڈنبرگ کنگڈن گٹھ جوڑ میں چینی کنکشن بے نقاب، جانیں کون ہے اینلا چینگ؟

اکتوبر 2022 میں، چینگ اور چائنا پروجیکٹ اس وقت شدید مشکلات میں پڑ گئے جب…

2 hours ago

Hathras Stampede: ہاتھرس ست سنگ حادثہ پر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے نائب صدر پروفیسر محمد سلیمان کا اظہار رنج و غم

پروفیسر سلیمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کا جلد از جلد مناسب علاج…

3 hours ago