سپریم کورٹ نے چنڈی گڑھ میئرالیکشن سے متعلق تاریخی فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے انتخابی نتائج کومنسوخ کرتے ہوئے دوبارہ سے ووٹوں سے گنتی کرائی اورعام آدمی پارٹی کے کلدیپ کمارکو میئرعہدے پر فاتح قرار دیا گیا۔ اب عام آدمی پارٹی کے کلدیپ کمارمیئرہوں گے۔ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بی جے پی کے لئے بڑا جھٹکا ہے۔ وہیں دوسری طرف عام آدمی پارٹی اورکانگریس الائنس کے لئے بڑی خوشخبری اورراحت کی بات ہے۔ سپریم کورٹ نے ریٹرننگ آفیسرانل مسیح کے ذریعہ اِن ویلیڈ (غیرقانونی) قراردیئے گئے ووٹوں کو ویلیڈ (قانونی) قراردیا اورپھرعام آدمی پارٹی کے کلدیپ کمارکو میئرعہدے پرجیت مل گئی۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ اس پورے معاملے میں ریٹرننگ آفیسر واضح طور پر قصوروار ہیں، بیلٹ پیپرخراب نہیں کئے گئے تھے، وہ باقاعدہ فولڈ تھے اور ربراسٹیمپ بھی تھی۔ اس سے واضح ہے کہ انل مسیح کا کرداردو سطح پرغلط ہے۔ پہلا تو انہوں نے الیکشن خراب کیا اوردوسرا اس عدالت کے سامنے جھوٹ بولا۔ ایسے میں ان کے خلاف قدم اٹھایا جانا چاہئے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ جو انل مسیح نے فیصلہ دیا ہے، گنتی کے بعد وہ قانون کے مطابق نہیں ہے۔
سپریم کورٹ کا سخت موقف
اس سے قبل، چنڈی گڑھ میئرالیکشن کے معاملوں میں سپریم کورٹ میں دو روزسے مسلسل سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑکی قیادت والی تین رکنی بینچ معاملے کی سماعت کی۔ ریٹرننگ آفیسرانل مسیح عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ چیف جسٹس دونوں ساتھی ججوں جسٹس منوج مشرا اورجسٹس جے بی پاردیوالا کے ساتھ خود بیلیٹ پیپردیکھا۔ چیف جسٹس نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ 8 ووٹ ویلیڈ (قانونی) مانے جائیں گے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جائے گی اوران 8 ووٹوں کو ویلیڈ مانا جائے گا اوراسی کی بنیاد پرنتائج کے اعلان کئے جائیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ان بیلٹ پیپر کو دیکھنا چاہیں گے، جنہیں اِن ویلیڈ (غیرقانونی) قراردیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے بیلٹ پیپرکی جانچ کی اورکہا کہ عام آدمی پارٹی کے امیدوارکے حق میں ڈالے گئے 8 ووٹوں پراضافی نشان تھے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑنےعام آدمی پارٹی کے وکیل گرمندرسنگھ سے امیدواروں کے بارے میں پوچھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ریٹرننگ آفیسرنے ان 8 بیلٹ پیپرپرسنگل لائن بنائی ہے۔ چیف جسٹس نے ریٹرننگ آفیسرانل مسیح سے پوچھا کہ آپ نے کہا کہ بیلٹ خراب کئے جا رہے ہیں تو نشان بنائیں؟
سپریم کورٹ نے ریٹرننگ آفیسر کو لگائی تھی پھٹکار
قابل ذکرہے کہ سپریم کورٹ نے پیر کے روز ریٹرننگ آفیسرانل مسیح کو جم کرپھٹکار لگائی تھی۔ عدالت نے انتخابی عمل میں مداخلت کرنے کے الزام میں انل مسیح کے خلاف مقدمہ چلانے کی بھی بات کہی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ازسرنو الیکشن کرانے کے بجائے 30 جنوری کو ہوئی ووٹنگ کی بنیاد پرہی چنڈی گڑھ کے میئرکا الیکشن ہونا چاہئے۔
میئرالیکشن میں کیا ہوا تھا؟
واضح رہے کہ 30 جنوری کو چنڈی گڑھ میئرکا الیکشن ہوا تھا۔ اس الیکشن میں کانگریس-عام آدمی پارٹی کے پاس کل 20 ووٹ اور بی جے پی کے پاس 16 ووٹ تھے۔ نمبرکے لحاظ سے دیکھا جائے تو عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے حق میں سب تھا، لیکن الیکشن بی جے پی جیت گئی۔ دراصل، ریٹرننگ آفیسر نے کانگریس-عام آدمی پارٹی کے 8 ووٹوں کو اِن ویلیڈ (غیرقانونی) قراردے دیا تھا اور بی جے پی کے منوج سونکرکو فاتح قراردیا گیا تھا۔ اس پر کافی ہنگانہ بھی ہوا تھا۔ ایک ویڈیو بھی شیئرکیا گیا اوراس کی بنیاد پرالزام لگایا جا رہا تھا کہ آفیسرانل مسیح نے بیلٹ پیپرسے چھیڑ چھاڑکی۔
بھارت ایکسپریس۔
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…