راجیہ سبھا انتخابات کو لے کر اتر پردیش میں کافی ہنگامہ چل رہا ہے۔ یوپی میں 10 سیٹوں کے لیے ہونے والے راجیہ سبھا انتخابات کے حوالے سے ہر لمحہ سیاسی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں۔ راجہ بھیا کے فیصلے کے حوالے سے تازہ ترین خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جنستہ دل لوک تانترک لیڈر اور کنڈا حلقہ کے ایم ایل اے رگھوراج پرتاپ سنگھ راجہ بھیا نے راجیہ سبھا انتخابات میں ووٹنگ کو لے کر بڑا فیصلہ لیا ہے اور بتایا ہے کہ وہ اور ان کے ساتھی کس کو ووٹ دیں گے۔ راجیہ سبھا انتخابات سے ٹھیک ایک دن قبل آنے والے ان کے اس بیان سے ایس پی مشکل میں دکھائی دے رہی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ راجیہ سبھا کے انتخابات کل یعنی 27 فروری کو ہونے جا رہے ہیں۔ اس سے قبل آج یعنی پیر کو لوک بھون میں ووٹنگ سے متعلق ٹریننگ چل رہی ہے۔ راجہ بھیا بھی ٹریننگ کے لیے پہنچ چکے ہیں۔ اس موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ وہ اور ان کے دو ایم ایل اے کس کو ووٹ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دونوں ایم ایل اے بی جے پی امیدوار کو ووٹ دیں گے۔ تمام آٹھ امیدواروں کی جیت یقینی ہے۔ دوسری جانب راجہ بھیا کا بیان سامنے آنے کے بعد اتر پردیش کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے بھی بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری تیاریاں مکمل ہیں۔ بہر حال، آٹھ میں سے آٹھ امیدوار راجیہ سبھا جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی سب کا ساتھ، سب کا وکاس میں یقین رکھتی ہے۔ تو مانا جا رہا ہے کہ راجہ بھیا کے اس فیصلے سے سماج وادی پارٹی کے لیے مشکلیں بڑھ گئی ہیں۔
عشائیہ میں شرکت کریں گے۔
تو خبر یہ بھی آ رہی ہے کہ راجہ بھیا پیر کی شام بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی این ڈی اے کے عشائیہ میں شرکت کریں گے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 403 ارکان اسمبلی میں سماج وادی پارٹی کے 108 ایم ایل اے ہیں، بی جے پی کے 252 ایم ایل اے، نشاد پارٹی کے 6، سبھا ایس پی کے 6، اپنا دل ایس کے 13، راجہ بھیا کی پارٹی کے 2، بی ایس پی کے 1 اور چار سیٹیں خالی ہیں۔ . اس طرح ووٹنگ کے لیے ایم ایل اے کی کل تعداد 399 ہے۔ اس لیے عرفان سولنکی اور عباس انصاری، یہ دونوں ایم ایل اے جیل میں ہیں۔ تاہم دونوں کو عدالت سے ووٹ ڈالنے کی اجازت مل گئی ہے۔ اس طرح ووٹوں کی کل تعداد 397 رہ گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق یوپی کی تمام 10 سیٹوں کے لیے فی راجیہ سبھا سیٹ کے لیے 37 ووٹ درکار ہیں۔ ایسے میں جہاں بی جے پی کو مزید 8 ووٹوں کی ضرورت ہے، وہیں ایس پی کو 6 ووٹوں کی ضرورت ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ راجہ بھیا کے ساتھ بی ایس پی کے واحد ایم ایل اے اوماشنکر سنگھ بھی ہیں۔ تو ایس پی کے ساتھ کانگریس کے 2 ایم ایل اے ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی مانا جا رہا ہے کہ کچھ ایم ایل اے کراس ووٹنگ کر سکتے ہیں جس سے ایس پی متاثر ہو سکتی ہے۔ تاہم، سبھا ایس پی کے سربراہ او پی راج بھر نے پہلے ہی دعوی کیا ہے کہ گایتری پرجاپتی کی بیوی مہاراجی بھی این ڈی اے امیدوار کو ووٹ دیں گی۔
بھارت ایکسپریس۔
پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہندوستان موبائل مینوفیکچرنگ میں دنیا…
صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…
راج یوگی برہما کماراوم پرکاش ’بھائی جی‘ برہما کماریج سنستھا کے میڈیا ڈویژن کے سابق…
پارلیمنٹ میں احتجاج کے دوران این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کے…
این سی پی لیڈرچھگن بھجبل کی وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس سے ملاقات سے متعلق قیاس آرائیاں تیزہوگئی…
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…