“سنہ 1994 مہارشٹرا کے سابق وزیر اعلی شرد پوار نے کہا کہ تھا کے ہم ممبئی کو سنگاپور کی طرح عالمی معیار کا شہر بنائیں گے۔ اس کے علاوہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے میں 2004کہا تھا کہ ہم ممبئی کو شنگھائی جیسے عالمی شہرت یافتہ کی حامل شہر کے طور پر بنانے کے لئے پر عز م ہیں۔ جیسے ہی ہم سال 2023 میں قدم رکھتے ہیں، ممبئی ایک شہر ہونے کی پریشان کن حقیقت میں گھرا ہوا ہے جس کی خصوصیت وسیع و عریض کچی آبادیوں، بوسیدہ انفراسٹرکچر، خستہ حال پبلک ٹرانسپورٹ، اور بگڑتی ہوئی رہائش سے ہے۔ دھاراوی، جسے ایشیا کی سب سے بڑی کچی آبادی کے طور پر پہچانا جاتا ہے، ممبئی کے خستہ حال شہری اور سماجی بنیادی ڈھانچے کی واضح کمیوں کی عکاسی کرتا ہے، دھاراوی کا چیلنج بھرے زندگی اور ناکافی انفراسٹرکچر کے ساتھ ایک طویل تعلق ہے۔ دھاراوی کو ایک جدید ٹاؤن شپ میں دوبارہ تیار کرنے کا مہاراشٹر حکومت کا حالیہ فیصلہ اس کے 10 لاکھ باشندوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کا ایک بے مثال موقع پیش کرتا ہے۔
دھاراوی کی از سر نو ترقی اس کے باشندوں کی زندگیوں میں انقلاب لانے اور ممبئی کو شنگھائی یا سنگاپور جیسے عالمی معیار کے شہروں کے دائرے میں لانے کی طاقت رکھتی ہے۔ یہ تبدیلی دھاراوی کے زندگیوں میں نمایاں بہتری لائے گی، جو کہ دیرینہ مسائل کو حل کرے گی جو شہر کو کافی عرصے سے دوچار کر رہے ہیں۔ دھاراوی کا میٹامورفوسس ایک انقلاب یا تحریک کے طورپرسرگرمیاں انجام دے گا، جو پورے ممبئی میں ترقی، خوشحالی اور شہری سہولیات کے لحاظ سے غیر معمولی اہمیت کا حامل ہوگا۔
دھاراوی کے باشندوں کی حالت زار: دھاراوی کے رہائشیوں کی معیار زندگی کی حالت ناگفتہ بہ ہے، دھاروای میں غیرمعمولی بھیڑ، صفائی کا ناقص نظام، صاف پانی کی عدم دستیابی، یا صاف پانی کے حصول کے لئے لوگوں کی غیر معمولی جد و جہد اور غیر معیاری رہائش جیسے اہم اور سنگین مسائل سے دوچار ہیں۔ تقریباً 10 لاکھ افراد پرمشتمل آبادی ایک چھوٹے سے علاقے میں پریشانیوں اور روز مرہ کے مسائل سے دوچار الجھنوں کا سامنا کرتے ہوئے اپنی شب و روز بسر کرنے پر مجبورہیں ساتھ ایک چھوٹے سے علاقے میں۔ حفظان صحت جیسے بنیادی اور اہم شعبہ میں بھی یہاں کی حالت ناقابل بیاں ہے۔ مناسب انفراسٹرکچر اور بنیادی سہولیات کی عدم موجودگی کے سبب یہاں کے غریب عوام کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور و لاچار ہیں۔ اور یہی وہ وجوہات ہیں کہ جن کے سبب یہاں کے باشندے باوقاراور معیاری زندگی بسر کرنے سے محروم ہیں۔
غیر معیاری انفراسٹرکچر: دھاراوی میں بنیادی ڈھانچہ اس کی وسیع آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔ بنیادی سہولیات جیسے صاف پانی کی عدم فراہمی، صفائی کی عدم سہولیات، بجلی کا ناقص نظام اور گندگی کی صفائی نہ ہونے کے سبب یہاں کے لوگ پریشاینوں کا سامنا کررہے ہیں۔ سڑکوں کی ناگفتہ بہ حالت، شعبہ صحت کے لئے معیاری اسپتال کا قیام ، تعلیمی اداروں کی کمی، اور تفریحی مقامات کی عدم موجودگی دھاراوی کے باشندوں کو درپیش چیلنجوں کو مزید بڑھا دیتی ہے۔
تبدیلی کی فوری ضرورت: دھاراوی کو ایک جدید بستی میں تبدیل کرنے سے یہاں کے باشندوں کو وہ ضروری سہولیات فراہم ہو سکتی ہےجو ایک باوقار اور معیار زندگی کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔ صاف پانی، صفائی،معیاری اسپتال کا قیام، تعلیم اور مناسب رہائش تک رسائی، بنیادی انسانی حقوق یہ وہ چیزیں جو ایک بہتر سماج اور خوشحال معاشرہ کی تشکیل کے لئے اہم اور ضروری ہیں۔ دھاراوی کی تبدیلی ممبئی میں جاری سماجی اور معاشی تفریق کو دور کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔
دوبارہ ترقی کے فوائد: دھاراوی کی از سر نو ترقی نہ صرف اس کے باشندوں کے لیے بلکہ پورے ممبئی کے لیے مثبت تبدیلیاں لانے کی بے پناہ صلاحیت رکھتی ہے۔ ایک جدید ٹاؤن شپ بنانے سے، دھاراوی اپنے رہائشیوں کے لیے بہتر معیار زندگی کا مشاہدہ کرے گا، برادری، فخر اور ملکیت کے احساس کو فروغ دے گا۔ اپ گریڈ شدہ انفراسٹرکچر، اچھی طرح سے منصوبہ بند رہائش، اور بہتر سہولیات رہائشیوں کی جسمانی اور نفسیاتی بہبود میں معاون ثابت ہوں گی، انہیں غربت کے چکر کو توڑنے کے لیے بااختیار بنائیں گی۔
عالمی معیار کے ممبئی کی راہ ہموار کرنا: دھاراوی کی تبدیلی محض ایک مقامی پہل سے بڑھ کر ہے۔ یہ ممبئی کے عالمی معیار کا شہر بننے کے سفر کے لیے کسی انقلاب سے کم نہیں ہے ا۔ دھاراوی کو درپیش دیرینہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے، ممبئی جامع اور پائیدار شہری ترقی کے لیے اپنی وابستگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ از سر نو ترقی سے نہ صرف عالمی سطح پر ممبئی کی شبیہ مزید بہتر ہوگی، بلکہ سرمایہ کاری کو بھی راغب کرے گا، اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ دھاراوی کی تزئین کاری ممبئی کی صلاحیت کو ایک کاسموپولیٹن شہر کے طور پر ظاہر کرے گا جو اپنے تمام باشندوں کی بھلائی اور خوشحالی کو اہمیت دیتا ہے۔
دھاراوی کی ازسرنو ترقی اس کے 10 لاکھ باشندوں کی زندگیوں کو بلند کرنے اور ممبئی کو عالمی معیار کے شہر میں تبدیل کرنے کے ایک غیر معمولی موقع کی نمائندگی کرتی ہے۔ دھاراوی میں حالات زندگی اور ابتر انفراسٹرکچر کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ ضروری سہولیات، بہتر رہائش، اور اپ گریڈ شدہ بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے سے، دھاراوی کی تبدیلی اس کے باشندوں کے معیار زندگی کو بہتر بنائے گی، سماجی شمولیت، اقتصادی ترقی، اور کمیونٹی کی ترقی کو فروغ دے گی۔ دوبارہ ترقی نہ صرف دھاراوی کے باشندوں کی زندگیوں میں بہتری لائے گی بلکہ شنگھائی یا سنگاپور کی طرح عالمی معیار کے حامل شہروں کا مقابلہ کرتے ہوئے ممبئی کا شمار بھی اسی معیاری شہر کے طور پر ہوگا۔ اس تبدیلی کی کوشش کے ذریعے، ممبئی اپنے تمام باشندوں کے لیے زیادہ مساوی، پائیدار، اور خوشحال مستقبل کی جانب گامزن ہے۔
بھات ایکسپریس۔
اداکار کے کے مینن آنے والی اسٹریمنگ سیریز ’سیٹاڈیل: ہنی بنی‘ میں نظر آئیں گے،…
نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…
پورنیہ کے ایس پی کارتیکیہ شرما نے گرفتار ملزم کے بارے میں مزید کہا کہ…
کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…
اس سے قبل 15 اکتوبر کو مغربی جکارتہ میں درجنوں گھروں میں آگ لگنے سے…
ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان میں…