فلوریڈا: امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور امریکہ کو متحد کرنے کے لیے ’اکونامک فورس‘ یعنی معاشی طاقت کا استعمال کرنے کی بات کہی۔ ٹرمپ اکثر کینیڈا کو ’51 واں ریاست‘ کہتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تجویز کی حمایت میں امریکہ کی طرف سے فراہم کی جانے والی فوجی مدد اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی خسارے جیسی وجوہات کا حوالہ دیا۔ ٹرمپ نے منگل کے روز فلوریڈا میں اپنی رہائش گاہ مارے لاگو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا تھا۔
اس دوران انہوں نے کہا تھا کہ آپ اس مصنوعی طور پر کھینچی گئی لکیر سے چھٹکارا پا لیں، اور دیکھیں کہ یہ کیسی نظر آتی ہے، یہ قومی سلامتی کے لیے بھی بہتر ہوگا۔
منگل کے روز فلوریڈا میں اپنی رہائش گاہ مارے لاگو میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے کہا، ’’آپ اس مصنوعی طور پر کھینچی گئی سرحد کو ہٹا دیں اور دیکھیں کہ یہ کیسا ہوگا۔ یہ قومی سلامتی کے لیے بھی بہتر ہوگا۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’یہ کینیڈا اور امریکہ کے درمیان واقعی ایک بڑی ابت ہوگی۔ ہم اچھے پڑوسی رہے ہیں، لیکن ہمیشہ ایسا نہیں کر سکتے۔‘‘
ٹرمپ نے کہا، ’’یہ مت بھولئے، ہم بنیادی طور پر کینیڈا کی حفاظت کرتے ہیں۔ لیکن کینیڈا کے ساتھ یہی مسئلہ ہے۔ وہاں ہمارے بہت سارے دوست ہیں؛ میں کینیڈا کے لوگوں سے پیار کرتا ہوں، وہ بہت اچھے ہیں، لیکن ہم ان کی حفاظت کے لیے ہر سال سینکڑوں ارب خرچ کر رہے ہیں۔ ہم تجارتی خسارے میں ہار رہے ہیں۔‘‘
ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو دونوں ملکوں سے آنے والے سامان پر ’کافی‘ ٹیرف لگانے کے اپنے منصوبے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا، ’’کینیڈا کو ہر سال تقریباً 200 بلین ڈالر کی سبسڈی دی جاتی ہے، ساتھ ہی دیگر چیزیں بھی دی جاتی ہیں۔ ان کے پاس بنیادی طور پر کوئی فوج نہیں ہے۔ ان کے بہت چھوٹی فوج ہے۔ وہ ہماری فوج پر منحصر ہیں، یہ سب ٹھیک ہے، لیکن آپ جانتے ہیں کہ انہیں اس کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔‘‘
ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں ریاستہائے متحدہ کے حصے کے طور پر کینیڈا کی ایک ترمیم شدہ تصویر شیئر کی ہے جس کا ٹائٹل تھا ’’اوہ کینیڈا‘‘۔
جسٹن ٹروڈو نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے جواب دیا، ’’اس بات کا کوئی امکان نہیں ہے کہ کینیڈا امریکہ کا حصہ بن جائے۔ دونوں ممالک کے مزدور اور کمیونٹیز ایک دوسرے کے سب سے بڑے تجارتی اور سیکورٹی پارٹنر ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔‘‘
کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانی جولی نے بھی ٹرمپ کے تبصروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں کینیڈا کے بارے میں ’سمجھ کی کمی‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا ایسی دھمکیوں سے ’کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔‘
آپ کو بتاتے چلیں کہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد سے ٹرمپ بارہا امریکہ اور کینیڈا کے ’انضمام‘ کا خیال پیش کر چکے ہیں۔ انہوں نے اکثر طنزیہ انداز میں ٹروڈو کو ’گریٹ اسٹیٹ آف کینیڈا‘ کا ’گورنر‘ کہا ہے۔
اس سے قبل، ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر کینیڈا سرحدی حفاظت کو مضبوط بنانے اور منشیات اور غیر قانونی تارکین وطن کی امریکہ میں آمد کو روکنے کے لیے اہم اقدامات نہیں کرتا تو کینیڈین سامان پر 25 فیصد ٹیرف لگا دے گا۔
بھارت ایکسپریس۔
دھنشری ورما نے پوسٹ میں مزید لکھا، 'منفی چیزیں آن لائن پر آسانی سے پھیل…
مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ واقعہ تروپتی میں وشنو…
دہلی کانگریس مسلسل عام آدمی پارٹی اور اروند کجریوال پر حملہ کر رہی ہے۔ اروند…
انوپم کھیر نے لکھا- میں اپنے سب سے پیارے اور قریبی دوستوں میں سے ایک…
اس فیصلے میں کہا گیا کہ شادی بنیادی حق نہیں ہے۔ ہم جنس پرستوں کو…
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہندوستان میں جمہوریت کی جڑیں نچلی سطح سے…