بین الاقوامی

No war between armies, but genocide of Palestinians: Mahathir: غزہ میں ملیشیا کے سابق وزیر اعظم کی قائم کردہ طبی سہولت تباہ، محاضير محمد نے کہا- فوجوں کے درمیان جنگ نہیں ہے بلکہ فلسطینیوں کی نسل کشی ہے

ملیشیا کے سابق وزیر اعظم محاضير محمد نے کہا ہے کہ غزہ میں ان کی فاؤنڈیشن کی قائم کردہ ایک طبی سہولت اسرائیلی بمباری سے تباہ ہو گئی ہے۔1981-2003 اور پھر 2018-2020 تک ملیشیا کے وزیر اعظم رہے محاضير محمد نے جمعہ کے روز کہا کہ وہ یہ جان کر “پریشان” ہوئے کہ خان یونس، جنوبی غزہ میں ڈاکٹر سیتی حسمہ اور اینایا فزیوتھراپی سینٹر اس ماہ کے شروع میں تباہ ہو گیا ہے۔ ملیشیا کے سابق رہنما نے کہا کہ ان کی پردانا گلوبل پیس فاؤنڈیشن (Perdana Global Peace Foundation) نے اس سہولت کے قیام میں مدد کی تھی، جو 2019 میں کھلی تھی۔

محاضير نے X پر ایک پوسٹ میں کہا، “غزہ کے جنوب میں خان یونس میں سینٹر کی جگہ صہیونی اسرائیلی حکومت کے لیے کوئی خطرہ نہیں تھا۔” انہوں نے کہا، “پہلے یہ کہنے کے باوجود کہ وہ جنوب کو نشانہ نہیں بنائیں گے، یہ لفاظی ثابت ہوا۔ یہ حملے اب فلسطینی شہریوں اور غیر جنگجوؤں کو بڑے پیمانے پر قتل کرنے کی کارروائی میں تبدیل ہو رہے ہیں۔ یہ فوجوں کے درمیان جنگ نہیں ہے بلکہ اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کو فلسطینی آبادی سے نجات دلانے کے لیے نسل کشی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسپتالوں اور رہائش گاہوں پر بمباری اور اب ایک فزیوتھراپی سنٹر نے ثابت کر دیا کہ اسرائیل ان مراکز کو جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر نشانہ بنا رہا ہے۔

 

رات بھر غزہ پر بمباری کرتارہا اسرائیل

غزہ کے بیشتر علاقوں میں کمیونیکیشن بلیک آؤٹ، نیز تصدیق شدہ معلومات اکٹھا کرنے میں وزارت صحت کو درپیش مشکلات نے اسرائیلی حملوں کی زد میں آنے والے مقامات سے معلومات کا نکلنا مشکل بنا دیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق، شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے رہائشی علاقے میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 11 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔

فضائی حملوں نے جنوبی غزہ میں بیکریوں اور گندم کی چکیوں کو نشانہ بنایا ہے، جس کی وجہ سے صرف ایک کمپنی اب بھی انکلیو میں آٹا تیار کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

خان یونس کے مشرق میں القارا میں ایک گھر پر فضائی حملے میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے۔ مرنے والوں میں ایک بچہ اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔

فضائی حملے رفح کے مشرق اور مغرب میں ہوئے۔ رفح کے مشرق میں ایک بم حملہ پولٹری فارم کو نشانہ بنایا گیا جس میں کم از کم سات فلسطینی مارے گئے۔

غزہ شہر میں لاشیں زمین پر پڑی رہتی ہیں، اب بھی تباہ شدہ شہر میں اسرائیلی فورسز کی گولی لگنے کے خوف سے رہائشی انہیں اکٹھا کرنے سے قاصر ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Dallewal Fasting For 28 Days:بھوک ہڑتال پر28دنوں سے بیٹھے بزرگ کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی جان کو خطرہ، پڑ سکتا ہے دل کا دورہ

ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…

2 hours ago

A speeding dumper ran over 9 people:نشے میں دھت ڈمپر ڈرائیور نے فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے 9 افراد کو کچل دیا، 3 مزدوروں کی موقع پر موت

حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…

2 hours ago