Saudi foreign minister visits Iran: سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ہفتے کے روز تہران پہنچے جہاں انہوں نے صدر ابراہیم رئیسی اور ایران کے اعلیٰ سفارت کار ووزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی۔ صدارتی محل میں شہزادہ فیصل نے شاہ سلمان کی جانب سے صدر رئیسی کو مملکت کا دعوت نامہ دیا۔ انہوں نے شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے ایران کے صدر اور عوام کو ان کے ملک کی مزید ترقی اور خوشحالی کے لیے نیک تمناؤں کا پیغام بھی پہنچایا۔شہزادہ فیصل نے اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ اپنی بات چیت کو “مثبت” قرار دیا اور کہا کہ بات چیت میں “اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی ضرورت پر زور دیا گیا۔شہزادہ فیصل اور امیر عبداللہیان نے ایرانی وزارت خارجہ کی عمارت میں دو طرفہ بات چیت کی، جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس ہوئی۔
عیدالاضحیٰ کے بعد ایران میں سفارتخانہ کھولنے کا اعلان
مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران سعودی عرب نے ایران میں اپنے سفارتخانہ کو پھر سے کھولنے کا اعلان کردیا۔ شہزادہ فیصل نے کہا کہ ریاض کو امید ہے کہ تہران کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ “میں علاقائی سلامتی پر دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی اہمیت کا حوالہ دینا چاہتا ہوں، خاص طور پر میری ٹائم نیویگیشن کی سیکورٹی، اور تمام علاقائی ممالک کے درمیان تعاون کی اہمیت کو یقینی بنانے کی کوشش ہے۔ اس موقع سے امیر عبداللہیان نے کہا کہ دونوں فریقوں نے “مشترکہ اقتصادی، سیاسی اور سرحدی کمیٹی” کے قیام پر غور وخوض کیا ہے۔خطے اور دنیا میں سلامتی اور استحکام کے حصول کے لیے باہمی دلچسپی کے متعدد علاقائی اور بین الاقوامی امور پر مشترکہ رابطہ کاری کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
مارچ میں طے پانے والے معاہدے کے تحت ریاض اور تہران نے ایک دوسرے کے ممالک میں سفارت خانے اور قونصل خانے دوبارہ کھولنے اور 20 سال سے زائد عرصہ قبل دستخط کیے گئے سیکیورٹی اور اقتصادی تعاون کے معاہدوں پر عمل درآمد کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ سعودی عرب نے 2016 میں تہران میں اپنےسفارت خانے اور مشہد میں قونصل خانے پر حکومت کے حامی مظاہرین کے حملے کے بعد ایران کے ساتھ تعلقات منقطع کر لیے تھے۔ ایران نے رواں ماہ کے شروع میں ریاض میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا ہے۔ ادھر دوسری جانب شہزادہ فیصل نے کہا کہ دونوں ممالک میں سفارتی اور قونصلر مشن کے قیام کے لیے کام جاری ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ عید الاضحیٰ کے بعد ایران میں سعودی سفارتخانہ باضابطہ طور پر فعال ہوجائے گا۔
سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ دوطرفہ تعلقات سعودی عرب اور ایران کے حوالے سے مثبت عکاسی کریں گے اور مختلف شعبوں میں تعاون کے نئے دروازے کھلیں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ امیرعبداللہیان نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ سلامتی علاقائی ممالک کے لیے بہت ضروری ہے۔ مارچ میں ایران اور سعودی عرب نے سات سال کی کشیدگی کے بعد سفارتی تعلقات بحال کرنے اور اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔ یہ ایک بڑی سفارتی پیش رفت تھی جس کی چین نے ثالثی کی تھی، جس نے ریاض اور تہران کے درمیان مزید تنازعات کے امکانات کو کم اورپراکسی وار کے خدشات کو ختم کردیا۔
بھارت ایکسپریس۔
نیشنلسٹ موومنٹ کے رہنما دیولت باہسیلی نے کہا کہ "اگر دہشت گردی کا خاتمہ ہو…
جے پی سی کا اجلاس منگل 5 نومبر کو بھی جاری رہا۔ جے پی سی…
مدنی نے کہا کہ جس طرح فرقہ پرست طاقتیں اور اقتدار میں بیٹھے کئی وزراء…
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…