بین الاقوامی

Russia Wagner Rebel: روس میں فوجی بغاوت کے ساتھ ہی دی گئی پہلی پھانسی، ماسکو میں حالات انتہائی کشیدہ

Russia Wagner Rebel: روس میں کرائے کے ملٹری گروپ ویگنر کے چیف یوگینی پریگوزن نے صدر ولادیمیر پوٹن کے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ وہ اپنے ملک کے ساتھ غداری کر رہے ہیں اورانہوں نے اپنے جنگجوؤں کو محب وطن قرار دیا ہے۔ ا نہوں نے کہا کہ مادر وطن کے ساتھ غداری کے حوالے سے صدر سے شدید غلطی ہوئی۔ ہم پوری طرح  سے محب وطن ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے جنگجو پیوتن کی درخواست پر خود کو تبدیل نہیں کریں گے، کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ ملک بدعنوانی، فریب اور بیوروکریسی میں زندہ رہے۔ حالانکہ اس بیچ ویگنر کی فوج میں سے ہی ایک جوان نے یوگینی پریگوزن کو جان سے مارنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ ناکام ہوگئے ،ا لبتہ انہیں ویگنر کی طرف سے سزا دی گئی ہے اور چیف پر حملہ کرنے والے جوان کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا ہے جس سے اس کی جان چلی گئی ۔ اس طرح اس بغاوت میں  ویگنر کی جانب سے پہلی پھانسی  کی بھی خبر مل رہی ہے۔

واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اس سے قبل کرائے کے سربراہ کی طرف سے اعلان کردہ مسلح بغاوت سے ملک کا دفاع کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا، جسے پوتن نے روس کے لیے “پیٹھ میں چھرا گھونپنا” قرار دیا تھا۔ انہوں نے اپنی قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ تمام لوگ جنہوں نے بغاوت کی تیاری کی وہ ناگزیر سزا بھگتیں گے۔ پیوتن نے قوم سے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ مسلح افواج اور دیگر سرکاری اداروں کو ضروری احکامات موصول ہو گئے ہیں۔

ویگنر پرائیویٹ ملٹری کنٹریکٹر کے مالک پریگوزن نے 24 جون کی صبح تصدیق کی کہ وہ اور اس کے فوجی یوکرین سے سرحد عبور کرنے کے بعد ایک اہم روسی شہر پہنچے۔ ویگنر کی افواج نے یوکرین میں روس کی جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اس شہر کو جہاں سب سے زیادہ خونریز اور طویل ترین لڑائیاں ہوئی ہیں، باخموت پر قبضہ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔  پریگوزین،جس کی کمان میں 25,000 فوجی ہیں، نے کہا کہ یہ فوجی بغاوت نہیں ہے، بلکہ انصاف کا مارچ ہے۔

 اس بیچ ویگنر گروپ کی بغاوت کے بیچ یوکرین کے صدر ولادیمر زلینسکی کے مشیر میخائلو پوڈولیوک نے موجودہ صورتحا ل کو دیکھتے ہوئے روس کو لیکر بڑی پیشن گوئی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ 48 گھنٹے روس کی نئی تصویر بنائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس میں یا تو مکمل طور سے خانہ جنگی ہوگی یا پھر بات چیت کے ذریعے حکومت کی تبدیلی کے ذریعے پوتن کا دور اقتدار ختم ہوجائے گا۔ وہیں روسی خبر رساں ایجنسی تاش کے مطابق روسی صدر پوتن کے ترجمان  نے اس خبر کی تصدیق  کی ہے کہ  صدر ولادیمیر پوتن نے ہفتے کے روز ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف سے بات کی ہے ۔کریملن نے کہا کہ پوتن نے ہفتے کے روز بیلاروس اور قازقستان کے رہنماؤں سے بھی بات کی ہے۔

روس کے جنوبی شہر وورونز میں ایک ایندھن کے ڈپو میں آگ لگ گئی ہے، مقامی گورنر نے  کہا کہ وورونز میں، (حکام) جلتے ہوئے ایندھن کے ڈپو کو بجھا رہے ہیں۔جائے وقوعہ پر 100 فائر فائٹرز اور 30 سے زیادہ گاڑیاں موجود ہیں،” انہوں نے مزید کہا، کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق کوئی متاثر نہیں ہوا۔گورنر نے آگ لگنے کی وجہ نہیں بتائی لیکن کچھ میڈیا نے ایک ویڈیو شائع کی ہے جس میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر کو دھماکے سے پہلے علاقے میں دکھایا گیا ہے۔

اس بیچ  برطانیہ  کے وزیر اعظم رشی سنک نے کہا کہ برطانیہ اور اس کے اتحادی روس میں “صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں،  انہوں نے “تمام فریقین کو ذمہ دار بننے اور شہریوں کی حفاظت کرنے” پر زور دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ حالات کے بدلتے ہی ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ میں آج بعد میں ان میں سے کچھ سے بات کروں گا اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ تمام فریق ذمہ داری سے برتاؤ کریں۔ ادھر یوکرین کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ روس کے بارے میں “جھوٹی غیر جانبداری ترک کرے” اور کیف کو وہ تمام ہتھیار فراہم کرے جو اسے ماسکو کی افواج کو یوکرین کی سرزمین سے باہر دھکیلنے کے لیے درکار ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

42 mins ago