PM Modi’s US visit: امریکہ میں ہندوستان کے سفیر ترنجیت سنگھ سندھو نے وزیراعظم نریندر مودی کے آئندہ ماہ ہونے والے امریکی دورے کو ’’تاریخی‘‘ بتاتے ہوئے کہا کہ اس سے یہ پتہ چلے گا کہ دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری لوگوں پرمرکوزاورپوری دنیا کے لئے اچھا ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے سندھو نے کہا کہ ’’صدر جو بائیڈن کی دعوت پر وزیراعظم مودی کا امریکہ کا آئندہ سرکاری دورہ تاریخی ہے۔‘‘ وزیر اعظم اورصدرجوبائیڈن نے مل کر ہمارے دوطرفہ تعلقات کونئی توانائی اوررفتار فراہم کی ہے۔
ہندوستانی وزارت خارجہ نے بدھ کو نئی دہلی میں ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی صدرجو بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن کی دعوت پر اگلے ماہ امریکہ کے سرکاری دورے پر جائیں گے۔ تاہم وزیراعظم کے دورے کے دورانیے کی تفصیلات نہیں بتائی گئی ہے۔ وہائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کرائن جین پیئرنے بتایا تھا کہ مودی اپنے دورے کے دوران 22 جون کو ریاستی عشائیہ میں بھی شرکت کریں گے۔ جین پیئرنے کہا، ’’وزیراعظم مودی کا دورہ ایک آزاد، کھلے، خوشحال اورمحفوظ ہند-بحرالکاہل خطے کے لئے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کو اور دفاع، صاف توانائی اورخلا وغیرہ میں اسٹریٹجک ٹکنا لوجی کی شراکت داری کومزید مضبوطی فراہم کرے گا۔‘‘
امریکی صدرجوبائیڈن کی دعوت پروزیر اعظم مودی کے دورے کے بارے میں وہائٹ ہاؤس کے اعلان کا بڑے پیمانے پرخیرمقدم کیا گیا۔ ہندوستانی نژاد امریکی کانگریس مین روکھنہ نے میڈیا ایجنسی کو بتایا کہ مجھے خوشی ہے کہ وہائٹ ہاؤس نے وزیراعظم مودی کو سرکاری دورے کی دعوت دی ہے، جس سے ہمارے ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ یوایس انڈیا اسٹریٹجک اینڈ پارٹنرشپ فورم کے صدرمکیش آگھی نے کہا کہ جون میں مودی کا دورہ دوطرفہ شراکت داری کو اگلی سطح تک لے جانے کا بہترین موقع ہوگا۔