پاکستان کے صوبہ پنجاب میں فضائی آلودگی کا بحران سنگین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ لاہور اور ملتان جیسے بڑے شہروں میں ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 2000 سے تجاوز کر گئی ہے اور اسے عالمی سطح پر سب سے زیادہ آلودہ علاقوں میں شامل کر دیا گیا ہے۔ اس صورتحال نے حکومت کو لاک ڈاؤن اور دیگر سخت پابندیوں سمیت سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور کر دیا ہے۔
پاکستان میں فضائی آلودگی 2000 AQI کی خطرناک سطح پر پہنچ گئی ہے۔ یہ اعداد و شمار انتہائی خطرناک زمرے میں آتے ہیں اور انسانوں اور جانوروں کی صحت کو سنگین خطرات لاحق ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 6 لاکھ سے زائد افراد سانس کی بیماریوں سے متاثر ہوئے۔ 65,000 سے زیادہ لوگوں کو اسپتال میں داخل ہونا پڑا۔ اس عرصے کے دوران اسپتالوں میں خشک کھانسی، نمونیا، سینے میں انفیکشن اور سانس کی تکلیف کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان کے اسپتالوں پر دباؤ
پاکستان کے لاہور میں واقع میو اسپتال میں آلودگی کے شکار 4000 سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا ،جب کہ جناح اسپتال میں 3500 مریضوں کا علاج کیا گیا۔ جس کی وجہ سے او پی ڈی کی ڈیوٹی رات 8 بجے تک بڑھا دی گئی ہے۔ پیرا میڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ ایسے میں حکومت نے لاہور اور ملتان میں جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ کہا گیا ہے کہ اگر AQI کی صورتحال خراب رہی تو لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع کی جا سکتی ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے شادی ہال اور ریسٹورنٹ بند ہیں۔ اسکول اور کالج عارضی طور پر بند ہیں۔ نجی دفاتر کو 50 فیصد کام کرنے کی اجازت دی گئی اور آلودگی کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس
دوسری جانب کانگریس نے لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھ کر شکایت درج کرائی ہے۔کانگریس…
عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کجریوال نے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اور…
ڈاکٹر سنگھ نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ وہ بنگلہ دیش پر اقتصادی پابندیاں…
جن بچوں نے ایس این کھنڈیلوال کو بڑھاپے میں گھر سے باہر پھینک دیا تھا۔…
اڈانی گروپ نے اس مہم کا ویڈیو بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری کیا…
ٹیم اس بات کی جانچ کر رہی تھی کہ ممبرپارلیمنٹ کے گھر میں کتنی بجلی…