برکس رہنماوں نے اسرائیل غزہ جنگ پر ورچوئل سربراہی اجلاس میں شرکت کی ہیں۔برکس ممالک – برازیل، روس، ہندوستان، چین، جنوبی افریقہ اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کے گروپ نے جنگ پر ایک ورچوئل سربراہی اجلاس میں شرکت کی ہیں۔ساتھ ہی ساتھ سعودی عرب، ارجنٹائن، مصر، ایتھوپیا، ایران اور متحدہ عرب امارات، جو جنوری 2024 میں برکس بلاک میں شامل ہوں گے، بھی اس اجلاس میں شرکت کرتے نظرآئے چونکہ انہیں جنوبی افریقہ نے مدعو کیا تھا۔ اجلاس کے دوران جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے اسرائیل پر غزہ میں جنگی جرائم اور “نسل کشی” کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس کو “اس تاریخی ناانصافی کے خاتمے کے لیے اپنی کوششوں کو یکجا کرنے اور اپنے اقدامات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک واضح مطالبہ کے طور پر کھڑا ہونا چاہیے۔
چینی صدر شی جن پنگ نے ایک بین الاقوامی امن کانفرنس کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ “مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کے بغیر” پائیدار امن نہیں ہو سکتا۔چین کے صدرشی نے تنازعہ کے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی پر راضی ہوں، شہریوں کے خلاف تمام حملے بند کریں اور مزید مصائب سے بچنے کے لیے قیدیوں کو رہا کریں۔ صدر نے مزید کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کے محفوظ راستے کو یقینی بنانا ضروری ہے۔
وہیں دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوتن نے تنازعہ کے سیاسی حل پر زور دیا جس میں برکس کا یہ بلاک حصہ لے سکتا ہے اور اس کے حل تک پہنچنے میں مدد کر سکتا ہے۔سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ممالک سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی سپلائی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ مملکت اس بات کیلئے پرعزم ہے کہ دو ریاستی حل سے متعلق بین الاقوامی فیصلوں پر عمل درآمد کے علاوہ فلسطین میں سلامتی اور استحکام حاصل کرنے کا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
ہندوستان کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے شہریوں کی ہلاکت کی سخت مذمت کی اور کہا کہ فلسطینی عوام کے خدشات کو “سنجیدہ انداز میں” دور کیا جانا چاہیے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کرنا ایک “عالمی ذمہ داری” ہے۔ جے شنکر نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان “بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل پر زور دیتا ہے۔
مجھے امید ہے کہ جلد ہی اچھی خبر ملے گی: نیتن یاہو
ادھر اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے “پیش رفت” ہو رہی ہے۔بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق، “میرے خیال میں اس وقت بھی زیادہ کچھ کہنا مناسب نہیں ہے، لیکن مجھے امید ہے کہ جلد ہی اچھی خبر ملے گی۔جنگ بندی سے متعلق معاہدے کے بار میں واقف ذرائع کا کہنا ہے کہ نتن یاہو آج ہی جنگی کابینہ کے سامنے معاہدے کو پیش کریں گے اس کے فوراً بعد سیکورٹی کابینہ کے سامنے رکھیں گے اور اخیر میں پارلیمانی کابینہ کے سامنے پیش کرنے کے ساتھ ہی معاہدے کا اعلان ہوجائے گا۔
جے پی سی کا اجلاس منگل 5 نومبر کو بھی جاری رہا۔ جے پی سی…
مدنی نے کہا کہ جس طرح فرقہ پرست طاقتیں اور اقتدار میں بیٹھے کئی وزراء…
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…
ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے منگل کوٹوئٹر پر لکھا، محترم اکھلیش جی، پہلے آپ…