بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں جمعرات (29 فروری) کی رات چھ منزلہ عمارت میں آگ بھڑک اٹھی۔ اس میں 43 لوگوں کی موت ہو گئی۔ 22 افراد شدید زخمی۔ فائر بریگیڈ کی 13 گاڑیوں کو آگ بجھانے میں تقریباً ڈھائی گھنٹے لگے۔گرین کوزی کاٹیج نامی عمارت سے 75 افراد کو نکالا گیا جن میں سے 42 بے ہوش ہیں۔ سبھی کو ڈھاکہ میڈیکل کالج اور شیخ حسینہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف برن اینڈ پلاسٹک سرجری اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ جہاں 43 افراد ہلاک ہو گئے۔
بنگلہ دیش کے وزیر صحت ڈاکٹر Samanta Lal Sen نے کہا – رات تقریباً 9بج کر 50 منٹ پہلی منزل پر واقع ریستوراں میں آگ لگی اور تیزی سے اوپر کی منزلوں تک پھیل گئی۔ وہاں کئی اور ریستوراں اور کپڑے کی دکان تھی۔ رات 12 بج کر 30 منٹ پر آگ پر قابو پالیا گیا۔
زخمیوں کو سانس لینے میں ہورہی ہے پریشانی ، وزیر صحت
بنگلہ دیش کے وزیر صحت Samanta Lal Sen نے میڈیا کو بتایا کہ دونوں اسپتالوں میں 22 افراد زیر علاج ہیں۔ ان کی حالت تشویشناک ہے۔ اب تک زندہ رہنے والوں کو سانس لینے کے نظام کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ان کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کچھ لاشیں بری طرح جھلس چکی ہیں۔ ان کی شناخت مشکل ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
بنگلہ دیش میں آتشزدگی کے بڑے واقعات…
2012 میں ٹیکسٹائل فیکٹری میں آگ لگنے سے 124 افراد ہلاک ہوئے
2012 میں ڈھاکہ کے باہر تاجرین فیشن فیکٹری میں آگ لگ گئی۔ تب 124 افراد ہلاک ہو چکے تھے۔ اپنی جان بچانے کے لیے کاریگروں نے نو منزلہ اونچی عمارت سے چھلانگ لگا دی۔ عمارت سے گرنے سے کئی افراد کی موت بھی ہوئی۔ آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی گئی۔
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی…
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…