بین الاقوامی

Ukraine War: ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی سے یوکرین کو دی جانے والی مدد ہو سکتی ہے متاثر، امریکی سابق صدر نے کہا- قرض کے طور پر دی جانی چاہیے امداد

امریکہ: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی اور ان کی ‘امریکہ فرسٹ’ پالیسی پر عمل درآمد کا امکان یوکرین کے لیے ‘خطرناک’ ثابت ہو سکتا ہے۔ امریکی صدارتی انتخابات اس سال کے آخر میں تجویز کیے گئے ہیں۔ ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کے لیے کسی بھی اضافی امداد کے خلاف ہیں۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اب کوئی بھی دوسری امداد قرض کے طور پر دی جانی چاہیے۔ انہوں نے 24 گھنٹے کے اندر جنگ ختم کرنے کے اپنے ارادے کا بھی اعلان کیا اور فوری طور پر امن کی فضا قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

دوسری جانب ریپبلکن صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں ٹرمپ کی حریف جنوبی کیرولائنا کی سابق گورنر نکی ہیلی بغیر کسی شرط کے یوکرین کو امداد جاری رکھنے کی حمایت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ولادیمیر پوتن کی فتح سے یورپ کے دیگر ممالک، بنیادی طور پر بالٹک ممالک اور پولینڈ میں جنگ چھڑ جائے گی۔ ریپبلکن پارٹی کی امیدواری کے لیے تین امریکی ریاستوں آئیووا، نیو ہیمپشائر اور نیواڈا میں جاری ہونے والی ووٹنگ کے نتائج کے مطابق ٹرمپ کو برتری حاصل ہے تاہم شکوک و شبہات بدستور برقرار ہیں۔

بتا دیں کہ 13فروری کو امریکی سینیٹ نے وسیع غور و خوض کے بعد یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کے لیے 95 بلین امریکی ڈالر کے امدادی پیکج کی منظوری دی تھی، جس میں سے 60 بلین امریکی ڈالر کیف کی مدد کے لیے مختص کیے گئے تھے۔ جنگ کے آغاز سے لے کر دسمبر 2023 تک، یوکرین کے لیے امریکی مالی اور انسانی امداد 71.4 بلین امریکی ڈالر تھی۔ یوکرین کو سب سے زیادہ امداد فراہم کرنے کے معاملے میں یورپی یونین کے بعد امریکہ دوسرے نمبر پر ہے۔ یورپی یونین نے 84.9 بلین امریکی ڈالر کی مالی امداد کی ہے۔

وہیں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امید ظاہر کی کہ اگر ٹرمپ نومبر میں صدر منتخب ہو گئے تو امریکہ یوکرین کو امداد فراہم کرتا رہے گا اور اگر ایسا نہ ہوا تو جنگ زدہ ملک کو تباہ کن نتائج بھگتنا پڑ سکتے ہیں۔ بہت سے عوامل یوکرین کے لیے امریکی امداد کی حرکیات اور مستقبل میں اس کے حجم (Size) کو متاثر کریں گے۔ امریکہ کی تزویراتی ترجیحات اور مالی مدد فراہم کرنے کی اس کی دلچسپی اس بات پر منحصر ہوگی کہ کیا اس جنگ کو اس کے پالیسی سازوں اور امریکی عوام کی جانب سے محض ایک مقامی یا علاقائی معاملہ یا عالمی تنازعہ کے حصہ کے طور پر بیان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطین میں اسرائیلی فوج کی بمباری جاری، وسطی غزہ میں کم از کم 23 افراد ہلاک

دوسری جانب یورپی ممالک، خاص طور پر جرمنی، فرانس اور پولینڈ، یوکرین کی حمایت جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں اور انہوں نے یوکرینی فنڈ کے قیام پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ گزشتہ چھ ماہ میں یورپی یونین کے ممالک نے یوکرین کو امداد دینے کے معاملے میں امریکہ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ محاذ پر فوجی کامیابی حاصل کرنے کیلئے یوکرین کی طرف سے لڑائی جاری رہنے اور یوکرین کی مسلح افواج کے اس میں برتری نہیں حاصل کرنے سے امریکہ کا زور اپنی دفاعی صلاحیتوں کے لیے زیادہ سے زیادہ فنڈز جمع کرنے اور یوکرین کو مدد فراہم کرنے کے بجائے نیٹو کی فوجی طاقت کو مضبوط بنانے پر رہے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Share of renewables in India’s energy mix to remain stable at 21 pc in FY25:ہندوستان کے انرجی مکس میں قابل تجدید ذرائع کا حصہ سال25 میں 21 فیصد پر مستحکم رہے گا

ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ "مجموعی توانائی کے مکس میں قابل تجدید ذرائع…

7 minutes ago

SportsForAll: دہلی میں 5واں اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن اسپانسرشپ پروگرام 2025 کا انعقاد، کئی اہم شخصیات نے کی شرکت

تقریب کے دوران، عہدیداروں نے اسپورٹس فار آل فاؤنڈیشن کے تعاون کی تعریف کی، جو…

14 minutes ago

Indian brands sustain momentum: ہندوستانی برانڈز 2025 کے لیے برانڈ فائنانس کی درجہ بندی میں اضافے میں رفتار کو برقرار رکھتے ہیں

ٹاٹا گروپ ہندوستان کا سب سے اعلیٰ درجہ کا برانڈ بننا جاری رکھے ہوئے ہے۔…

27 minutes ago

Deloitte India: مالی سال 2025 میں ہندوستان کی جی ڈی پی 6.5-6.8 فیصد رہنے کی توقع

اس ماہ کے شروع میں قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے جاری کردہ پہلے…

54 minutes ago

IDFC FIRST Bank نے RuPay UPI کریڈٹ کارڈ سبھی  کے لیے لانچ کیا

سیملیس UPI انٹیگریشن: پہلا EA₹N کریڈٹ کارڈ 60 ملین سے زیادہ UPI QR کوڈز پر…

1 hour ago

Servotech’s Revenue Grows By 315%: مالی سال 2025 کی تیسری سہ ماہی کے لیے Servotech کی آمدنی میں 315 فیصد اضافہ

کمپنی نے 31 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی اور نو مہینے کے…

1 hour ago