اسلام آباد: پاکستان کی کابینہ نے ہائی کورٹ کے ججوں کے کام میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مداخلت کے الزامات کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیشن کی تشکیل کی ہفتہ کے روز منظوری دے دی۔ جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں ایک رکنی کمیشن خط کے ذریعے ججز پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کر کے 60 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) کے ججوں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر سطار، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس سمن فرقت امتیاز نے 26 مارچ کو سپریم جوڈیشل کونسل (SJC) کو تحریری حکم نامہ جاری کیا۔ ایک خط اور عدالتی معاملات میں خفیہ ایجنسیوں کی مبینہ مداخلت پر جوڈیشل کانفرنس بلانے کی درخواست کی۔ خط کا جواب دیتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) قاضی فائز عیسیٰ نے 28 مارچ کو وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ مقدمات میں ایگزیکٹو کی جانب سے ججز کے عدالتی کام میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ ‘ملاقات میں چیف جسٹس اور وزیراعظم نواز شریف نے انکوائری کمیشن بنانے پر اتفاق کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آصفہ بھٹو زرداری شہید بینظیر آباد کی نشست سے بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئیں
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز کابینہ کے اجلاس میں جب خط کا معاملہ زیر بحث آیا تو بیوروکریٹس اور دیگر غیر متعلقہ افراد کو کمرے سے نکل جانے کی درخواست کی گئی۔ کابینہ ارکان نے وزیراعظم شہباز شریف کو کمیشن کا سربراہ مقرر کرنے کا حق دیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…