بین الاقوامی

Arunachal Pradesh: ڈریگن اپنی حرکات سے نہیں آیا باز ، چین نے اروناچل پردیش کے 30 مقامات کے نئے نام جاری کیے

چین اپنے اقدامات سے باز نہیں آرہا ہے۔ ڈریگن، جو اروناچل پردیش پر مسلسل اپنا دعویٰ پیش کر رہا ہے، اس دوران اروناچل کے 30 نئے ناموں کی چوتھی فہرست جاری کی ہے۔ تاہم ہندوستان چین کے اس دعوے کو مسترد کرتا رہا ہے۔ ہندوستان کا کہنا ہے کہ یہ ریاست ملک کا اٹوٹ انگ ہے اور اس کا نام تبدیل کرنے سے اس کی حقیقت نہیں بدلے گی۔

چین نے ناموں کی چوتھی فہرست جاری کر دی۔

چینی میڈیا کے مطابق چینی وزارت شہری امور نے جنگنان میں معیاری جغرافیائی ناموں کی چوتھی فہرست جاری کر دی ہے۔ چین اروناچل پردیش کو جنگنان کہتا ہے اور ریاست کو جنوبی تبت کا حصہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔ بیجنگ نے وزارت کی سرکاری ویب سائٹ پر ان جگہوں کے لیے 30 اضافی نام پوسٹ کیے ہیں۔ یہ فہرست یکم مئی سے لاگو ہوگی۔

رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 13 کے مطابق اس اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی زبانوں میں ایسے نام ڈالے جائیں جو چین کے علاقائی دعووں اور خودمختاری کے حقوق کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، بغیر اجازت کے براہ راست ترجمہ نہیں کیا جائے گا۔

پہلی فہرست 2017 میں جاری کی گئی تھی۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ چینی وزارت برائے شہری امور نے جنگنان میں چھ مقامات کے معیاری ناموں کی پہلی فہرست 2017 میں جاری کی تھی، جب کہ 15 مقامات کی دوسری فہرست 2021 میں جاری کی گئی تھی۔ اس کے بعد 2023 میں 11 مقامات کے ناموں کے ساتھ ایک اور فہرست جاری کی گئی۔

پی ایم مودی نے احتجاج درج کرایا تھا۔

اروناچل پردیش پر دعوے کے حوالے سے چین کی حالیہ بیان بازی اس وقت شروع ہوئی جب اس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ریاست کے دورے پر ہندوستان کے ساتھ سفارتی احتجاج درج کرایا۔ اس دورے کے دوران مودی نے اروناچل پردیش میں 13,000 فٹ کی بلندی پر بنائی گئی سیلا ٹنل کو قوم کے نام وقف کیا تھا۔ چین کی وزارت خارجہ اور دفاع نے اس علاقے پر چین کے دعوے کو پیش کرتے ہوئے کئی بیانات جاری کیے تھے۔

23 مارچ کو، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اروناچل پردیش پر چین کے بار بار کے دعووں کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ سرحدی ریاست ہندوستان کا قدرتی حصہ ہے۔ نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور (این یو ایس) کے ساؤتھ ایشین اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ میں لیکچر دینے کے بعد اروناچل مسئلے پر ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے۔ میرا مطلب ہے کہ چین نے دعویٰ کیا ہے، اس نے اپنے دعوے کو دہرایا ہے۔ یہ دعوے شروع سے ہی بے بنیاد ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Sambhal News:”غیر حساس کارروائی نے خراب کیا ماحول، بی جے پی ذمہ دار“، راہل گاندھی سنبھل تشدد پر مرکز پر برہم

سنبھل معاملے پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ریاستی اور مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا…

13 minutes ago

India’s Bilateral Trade With ASEAN:آسیان کے ساتھ ہندوستان کی باہمی تجارت میں اپریل-اکتوبر میں 5.2% کی شرح نمو 73 بلین ڈالر تک پہنچی

آسیان ہندوستان تجارت میں سامان کا معاہدہ (اے آئی ٹی آئی جی اے) کی مشترکہ…

23 minutes ago

Adani Group Touts Financial Muscle: اڈانی گروپ نے مالیاتی نظام کو کیا مضبوط، بیرونی قرض کے بغیر بڑھ سکتے ہیں شوز

ارب پتی گوتم اڈانی کے گروپ نے پیر کو اپنی پورٹ فولیو کمپنیوں کی مالیاتی…

36 minutes ago

Hindi gains global prominence: ہندی کو جغرافیائی حدود سے باہر عالمی پہچان ملی،عالمی سطح پر مقبولیت حاصل کی ،اقوام متحدہ کے سفیر کابیان

ہندوستانی پارلیمنٹیرینز کے ایک وفد نے بھی اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن کی…

1 hour ago