مشہور زمانہ دہشت گرد اسامہ بن لادن نے 11 ستمبر 2001 کی صبح امریکہ کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے ٹاورز کو ایک دہشت گردانہ حملے میں گرا دیا تھا۔ ان حملوں میں 2977 افراد ہلاک اور 6000 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ ان حملوں کا بدلہ لیتے ہوئے امریکہ نے ایک آپریشن میں القاعدہ کے سربراہ بن لادن کو ہلاک کر دیا تھا۔ تاہم، 9/11 کے ماسٹر مائنڈ یعنی اسامہ بن لادن کا ایک خط امریکہ کو پریشان کرنے کے لیے واپس آگیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اسامہ کی طرف سے امریکہ کو لکھے گئے ایک خط نے ایک بار پھر ہلچل مچا دی ہے۔ امریکہ کے بہت سے ٹک ٹاکرز نے اس خط کی تعریف کر کے ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے۔
امریکہ پر بن لادن کے دہشت گردانہ حملوں کو دو دہائیوں سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ ایسے میں ان کا ایک خط ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ سے پریشان ہے۔ جہاں کئی ممالک اسرائیل کے حق میں کھڑے ہیں وہیں کئی اس کی مکمل مخالفت کر رہے ہیں۔ یہ خط امریکہ کو بے نقاب کرنے اور ہزاروں لوگوں کی جان لینے والے بزدلانہ حملے کے پیچھے کی وجوہات بتانے کی نیت سے تحریر کیا گیا تھا۔
القاعدہ چیف کی دو صفحات پر مشتمل اس خط کو بہت سے لوگوں نے پسند کیا اور شیئر بھی کیاہے۔ اس پر انٹرنیٹ کی دنیا کے لوگوں نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ٹک ٹاک پر شیئر کیے گئے اس خط کو مبینہ طور پر 50 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے دیکھا ہے، حالانکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک نے اپنے سرچ فنکشن سے #lettertoamerica ہیش ٹیگ کو ہٹا دیا ہے۔ اس خط کی اشاعت کے بعد اسرائیل اور حماس کی جنگ نے منقسم لوگوں کے درمیان خلیج کو مزید بڑھا دیا ہے۔
حیران کن بات یہ ہے کہ کئی امریکی صارفین نے بھی القاعدہ کے بانی کے اس خط کی تعریف کی ہے۔ صارفین کا خیال ہے کہ یہ مشرق وسطیٰ میں امریکہ کی مداخلت کا ایک متبادل نقطہ نظر پیش کرتا ہے۔ اسامہ بن لادن کا خط پڑھنے کے بعد ایک صارف نے تبصرہ کیا کہ جو کہا گیا وہ سچ ہے۔ امریکہ بمباری کرتا ہے، معصوم بچوں کو مارتا ہے اور پھر دہشت گردوں پر الزام لگاتا ہے۔ عرب ممالک اپنے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں لیکن امریکہ کے لیے وہ باغی ہیں۔اس خط کے حوالے سے صارفین نے مختلف آراء کا اظہار کیا ہے۔ حماس کی حمایت کے فوراً بعد بہت سے لوگوں نے اسامہ بن لادن کی تعریف بھی کی ہے۔
ایسے سوالات امریکیوں کو خطوط میں پوچھے گئے تھے
امریکہ کے شہریوں کے نام لکھے گئے اس خط میں بن لادن نے یہود مخالف زبان اور ہم جنس پرستی کے خلاف بیان کو شامل کیا ہے۔ امریکیوں سے کئی سوالوں کے جواب بھی مانگے گئے ہیں۔ خط میں پوچھا گیا ہے کہ ہم آپ سے کیوں لڑ رہے ہیں اور آپ کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں؟ اور “ہم آپ کو کیوں بلا رہے ہیں، اور ہم آپ سے کیا چاہتے ہیں؟ جن ٹک ٹاکرزنے اس خط کی حمایت اور تعریف کی ہے ان کی سرزنش امریکی بحریہ کے سابق سیل رابرٹ اونیل نے کی ہے۔ نیل نے لادن کو مارنے والی ٹیم کا حصہ ہونے کا دعویٰ بھی کیاہے۔ رابرٹ نے اسامہ بن لادن کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے والوں پر تنقید کی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…