بین الاقوامی

Hamas Israel War: کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کہا کہ اسرائیلی بمباری میں اب تک 48 صحافی ہلاک ، اسرائیلی فوج اس چیز کی پرواہ کرنے والی نہیں ہے کہ اس بمباری سے کون مر رہا ہے اور وہ کس کو قتل کر رہی ہے

Hamas Israel War: غزہ میں ایک صحافتی ادارے کے سربراہ اور دو دوسرےصحافی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہو گئے۔ صحافیوں کی ہلاکتوں کے واقعہ اتوار کی شام گئے بمباری سے پیدا ہوئیں۔ ‘کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس’ کے مطابق 48 سے  ہلاکتیں ہوئی ہیں ۔

اتوار کی شام مارے گئے صحافیوں نے ان کے اہل خانہ کو بھی تصدیق کر دی۔ نیو یارک میں قائم ایک ادارے ‘کمیٹی ٹو پروٹ جرنلسٹس’ نے کہا ہے کہ اس علاقے میں سات اکتوبر سے اب تک 48 سے زائد  کارکن ہلاک ہوچکے ہیں ۔ جب صرف غزہ میں اب تک درجنوں صحافیوں بھی اسرائیل بمباری سے ہلاک کرہوچکے ہیں ۔

‘کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس’ کی مرتب کردہ فہرست میں غزہ اور غزہ کے علاوہ دیگر جگہوں پر ہونے والے میڈیا ورکرز کو شامل کیا گیا ہے۔ اس فہرست میں چار صحافی اور ایک لبنانی کو بھی شامل کیا گیا جن کو ہلا ک کر دیا گیا ہے ۔

صحافیوں کے تحفظ کے لیے قائم کمیٹی کے مطابق ‘ صحافی پورے خطے میں جاری جنگ کی کوریج کے دوران عظیم قربانی دے رہے ہیں  ۔ غزہ کے  رہنے والے صحافی بطور خاص اس جنگ کی بھاری قیمت ادرا کررہے ہیں ۔

‘سی پی جے ‘ کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ  کے لیے کورآرڈینیٹر  شریف منصور نے غزہ اور  خطے کے صحافیوں کے لئے یہ خراج تحسین اپنی ایک میل میں پیش کیا ہے۔

اتوار کے روز صحافیوں اور ‘بورڈ آف پریس ہاؤسز فلسطین’ کے سربراہ بلال جد اللہ ہلاک ہو گئے۔ جب کہ ان فارماسسٹ بہنوئی، بہن اور دوسرےرشتہ  دار اسی بمباری کے دوران زخمی ہو گئے۔ اتوار کی صبح جد اللہ نے اپنی بہن کو بتایا تھا کہ وہ غزہ شہر سے جنوبی غزہ کی طرف آرہے ہیں ۔

بعد ازاں زیتون کے علاقے میں اسرئیلی ٹینک کے گولے سے ہلاک ہوگئے ۔ واضح رہے اس سے پہلے بھی کئی واقعات میں آڈیٹر ٹینکوں نے صحافیوں کو سیدھا نشانہ بنا کر ہلاک کردیا ہے ۔

بلال جد اللہ کے کئی دوسرے رشتہ دار بھی غیر ملکی ذرائع ابلاغ (میڈیا) سے وابستہ رہے ہیں۔ اب تک بلال جد اللہ اور ان کے چار رشتہ دار صحافی اسرائیلی بمباری ا نشانہ بن چکے ہیں ۔

اس کی ہلاکت کے  واقعے سے ایک روز قبل ہفتے کے دن  دو صحافی بھی اسی طرح بمباری میں ہلاک ہوچکے ہیں ۔ یہ ہلاکتیں ‘بریج پناہ گزین کیمپ’ واقع وسطی غزہ پر بمباری کے دوران ہوئیں ۔

قا بل ذکر بات یہ ہے کہ  اسرائیلی فوج نے ان تازہ واقعات میں صحافیوں کو  نشانہ بنانے کے بارے میں ابھی تک کچھ نہیں بولاہے۔ اسرائیلی فوج اس چیز کی پروا کرنے والی نہیں ہے کہ اس کو بمباری سے کون مر رہا ہے اور وہ کس کو قتل کر رہی ہے۔

بشکریہ:alarabiya

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

37 minutes ago

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

2 hours ago

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

2 hours ago

Sambhal Masjid News:سنبھل مسجد میں سروے کے معاملے میں مایاوتی کا پہلا ردعمل، نماز جمعہ سے قبل کہی یہ بات

 شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…

4 hours ago

Maharashtra Election 2024: مہاراشٹرا انتخابات کی گنتی سے قبل ادھو ٹھاکرے الرٹ، امیدواروں کو دی یہ ہدایت

ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…

5 hours ago