اسلام آباد: پاکستان کے صوبہ پنجاب میں پولیس کی گاڑیوں پر ڈکیتوں کے حملے میں کم از کم 11 پولیس اہلکار ہلاک اور 7 زخمی ہو گئے۔ پولیس حکام نے یہ جانکاری دی۔ ژنہوا نیوز ایجنسی کے مطابق، حملہ جمعرات کے روز صوبے کے ضلع رحیم یار خان کے علاقے مچاکا میں ہوا، جب ڈکیتوں نے 20 سے زائد پولیس اہلکاروں کو لے کر جا رہی دو پولی کی گاڑیوں پر راکیٹ سے حملہ کیا، جو علاقے میں ایک چیک پوسٹ پر ہفتہ وار ڈیوٹی سے واپس آ رہے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ اچانک راکٹ حملہ اس وقت ہوا جب گاڑی میں خرابی پیدا ہوگئی اور پولیس اہلکار گاڑیوں کی مرمت کے لیے رکے، جس سے 11 پولیس اہلکار موقع پر ہی ہلاک، جب کہ 7 زخمی ہوگئے۔ حملے کے بعد ریسکیو اور پولیس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو نکال کر قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں کم از کم دو پولیس اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس قافلے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملہ آوروں کے خلاف فوری اور موثر کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا، ’’پولیس اہلکار اپنی حفاظت کی پرواہ کیے بغیر مجرموں اور دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہیں۔ پوری قوم پولیس فورس کے بہادر اور سرشار افسران اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔
نوئیڈا کے ڈی سی پی رامبدن سنگھ نے بتایا کہ یہ جعلساز اکثر اپنے فراڈ…
ایشیا میں، وزیر اعظم نے 2014 میں بھوٹانی پارلیمنٹ اور نیپال کی آئین ساز اسمبلی…
پروفیسر ایم زید عابدین نے جاب فیئر کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور کہا…
12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ دنیا کے لیے تصادم کا وقت نہیں ہے، یہ…
اڈانی گروپ پر حال ہی میں امریکہ میں سنگین رشوت ستانی کا الزام لگایا گیا…