نئی دہلی: صبح ڈیوٹی پر جانے اور شام کو گھر جانے کا رش اکثر رات کو ہماری نیند کو متاثر کرتا ہے۔ کیونکہ کام کا دباؤ ایسا ہوتا ہے کہ ہم ٹھیک سے سو نہیں پاتے۔ کام کے بوجھ کی وجہ سے اتنا ذہنی تناؤ ہوتا ہے کہ نیند بھی آئے تو کچھ دیر بعد آنکھ کھل جاتی ہے۔ پھر رات بھر نیند کے انتظار کے بعد صبح آتی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ آپ بھی اس قسم کی پریشانی سے دوچار ہوں۔ حالانکہ، لوگ آرام دہ اور پرسکون نیند حاصل کرنے کے لئے نہ جانے کتنی ہی ترکیب اپناتے ہیں۔
لیکن، کیا آپ ’گرین نوائز‘ یا ’وائٹ نوائز‘ کے درمیان فرق جانتے ہیں؟ ان دونوں میں سے کون بہتر ہے؟ آئیے اسے تفصیل سے سمجھتے ہیں۔
’گرین نوائز‘ کا مطلب ہے کہ اس میں ایسا شور ہے جو آپ کے دماغ کو سکون دیتا ہے۔ جسم کو سکون محسوس ہونا چاہیے۔ جیسے جنگل میں پانی پیتے جانوروں کی ہلکی آواز، صبح کی ہوا کا شور۔ اچھی نیند لانے کے لیے اسے ’گرین نوائز‘ کہتے ہیں۔ یہ ’گرین نوائز‘ انسان کو اچھی نیند فراہم کرنے میں بہت کارآمد ثابت ہوتا ہے۔
وائٹ نوائز کے بارے میں آپ جانتے ہی ہوں گے۔ کیونکہ یہ ایسا شور ہے جو آپ اکثر اپنے گھروں میں محسوس کرتے ہیں۔ جیسے پنکھے کا شور، کولر کا شور، ریفریجریٹر کا شور، تیز ہواؤں کے درمیان بالکونی میں دروازے کا شور۔
اب سوال یہ ہے کہ گرین نوائز اور وائٹ نوائز کے درمیان نیند کا بہتر آپشن کون سا ہے؟ ماہرین کا خیال ہے کہ گرین نوائز نیند کے لیے زیادہ بہتر ہے۔ آپ اسے اپنی فوکس صلاحیت کو بڑھانے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
وہیں، وہائٹ نوائز میں سبھی فرکوینسی میں یکساں توانائی ہوتی ہے یعنی برابر شور ہوتا ہے۔ جب تک پنکھا یا کولر چلتا رہے گا، اس سے مسلسل ایک جیسی آواز آتی رہتی ہے، جبکہ وہائٹ نوائز میں پانی، جانور یا دیگر کی آواز کم یا زیادہ ہوتی رہتی ہے۔ حالانکہ، یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ کو کس قسم کی نیند پسند ہے، کچھ کو پرسکون ماحول جیسا کہ گرین نوائز اور کچھ کو وہائٹ نوائز جیسی سخت آواز پسند آسکتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…