آج کل بیماری کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں ہوتی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ حال ہی میں عامر خان کی فلم دنگل میں چھوٹی ببیتا کا کردار ادا کرنے والی سوہانی بھٹناگر 19 سال کی عمر میں چل بسیں۔ دراصل سوہانی ڈرماٹومیوسائٹس نامی ایک سنگین بیماری میں مبتلا تھیں۔ جس کا پتہ بہت دیر سے چلتا ہے۔ جس کی وجہ سے اس کا علاج بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ ڈرماٹومیوسائٹس کیا ہے؟ جس کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔
کیا ہے ڈرماٹومیوسائٹس؟
dermatomyositis کی صحیح وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہے۔ ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ یہ پٹھوں کے وائرل انفیکشن کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ جب جسم اپنے پٹھوں اور جسم کے دیگر ٹشوز میں آٹو اینٹی باڈیز تیار کرتا ہے، تو جسم کے مدافعتی نظام میں مسائل پیدا ہونے لگتے ہیں۔ یہ بیکٹیریل انفیکشن، بعض اوقات ویکسینیشن، UV ریڈیئشن اور یہاں تک کہ آلودگی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔
ڈرماٹومیوسائٹس کی وجوہات
19 سالہ سوہانی کے معاملے میں ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ دوا کی وجہ سے اسے ری ایکشن ہوا ہوگا جس کی وجہ سے جسم میں سیال جمع ہونے کا مسئلہ تھا۔ ڈرماٹومیوسائٹس کی صحیح وجہ کا تعین کرنا مشکل ہے۔ مسلز کے وائرل انفیکشن یا آٹوامیون ڈیسیز کے علاوہ، جن لوگوں کے معدے، پھیپھڑوں یا جسم کے دیگر حصوں میں کینسر ہوتا ہے وہ یہ حالت پیدا کر سکتے ہیں۔
آٹوامیون میوسائٹس
وائرس آٹوامیون میوسائٹس کو متحرک کرسکتے ہیں۔ ایچ آئی وی وائرس جو ایڈز کا سبب بنتا ہے، مائیوسائٹس بھی پیدا کر سکتا ہے۔ یہ HTLV-1 نامی وائرس والے لوگوں میں ہو سکتا ہے۔ بعض اوقات یہ کولیسٹرول کو کم کرنے کے لیے استعمال ہونے والی اسٹیٹن جیسی ادویات کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ اس میں مریض کا وزن کم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ اس بیماری کا ٹیسٹ کر کے پتہ لگایا جا سکتا ہے۔ یہ ایک بہت ہی نایاب بیماری ہے، جو ہر 1 لاکھ کی آبادی پر 2-3 افراد میں ہوتی ہے۔
جسم کے کن حصوں کو کرتا ہے متاثر؟
ڈرماٹومیوسائٹس میں، کندھوں، اوپری بازوؤں، کولہوں، رانوں اور گردن کے پٹھے سب سے زیادہ کمزور ہو جاتے ہیں۔ جوڑوں کا درد ہو سکتا ہے، دل اور پھیپھڑوں کے پٹھوں کے ٹشوز میں سوجن ہو سکتی ہے۔ دوسرے اعضاء کی خون کی نلیوں میں بھی سوجن ہو سکتی ہے۔
کب تک رہتا ہے ڈرماٹومیوسائٹس؟
ڈرماٹومیوسائٹس تقریباً پانچ سال کے بعد ریمیشن یا ان ایکٹیویٹی کی مدت میں داخل ہو سکتا ہے۔ اکثر یہ حالت دائمی ہو جاتی ہے۔ اس کا کوئی علاج نہیں ہے۔ زیادہ تر لوگوں کو علامات پر قابو پانے کے لیے کچھ علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ جیسے دوا یا جسمانی تھراپی کام کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فلم ‘دی یوپی فائلز’ کی ریلیز سے قبل منوج جوشی نے کہا یوپی کے پاس سب کچھ ہے، لیکن …’
کیا ممکن ہے اس بیماری کا علاج؟
ڈرماٹومیوسائٹس ایک نایاب اور سنگین بیماری ہے۔ یہ بہت سے معاملات میں مہلک ہو سکتی ہے۔ جلد از جلد پتہ اور علاج شروع کرنا ضروری ہے۔ اس کا کوئی علاج نہیں ہے، لیکن علامات کو اکثر طویل مدتی — بعض اوقات زندگی بھر — ادویات اور علاج کے ذریعے قابو کیا جا سکتا ہے۔ علاج جلد اور پٹھوں کی طاقت اور فنکشن کو بہتر بنا سکتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…